ناروے کا ایسا قصبہ جہاں مرنا غیر قانونی ہے
اشاعت کی تاریخ: 19th, January 2025 GMT
لانگیئربین : ناروے کے ایک قصبے لانگیئربین میں ایک عجیب و غریب قانون نافذ ہے جس کے تحت یہاں مرنا غیر قانونی قرار دے دیا گیا ہے۔ اس قصبے میں نہ صرف مرنے پر پابندی ہے بلکہ بزرگ شہریوں کی رہائش پر بھی کچھ خاص ضوابط ہیں۔ اس انوکھے قانون کے پیچھے یہاں کی شدید سردی اور موسمی حالات ہیں۔
لانگیئربین، جو کہ دنیا کے سرد ترین علاقوں میں سے ایک ہے، میں تقریبا 2 ہزار افراد رہائش پذیر ہیں۔ یہاں قبرستان موجود ہے لیکن مردوں کو دفنانے کی اجازت نہیں۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ یہاں کی زمین اتنی سرد ہوتی ہے کہ مردہ جسم جلدی سے گلنا سڑنا شروع نہیں ہوتا اور اس سے بیماریاں پھیلنے کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔ اس علاقے میں قدیم وائرس اور بیکٹریا بھی زندہ حالت میں ملے ہیں، اس لیے اگر کوئی شخص بیماری سے مر جائے تو اس کا جسم ویسا کا ویسا باقی رہتا ہے، جو صحت کے لیے خطرناک ثابت ہو سکتا ہے۔
یہاں کی سردی منفی 46.
ذریعہ: Nai Baat
پڑھیں:
ناسا اور روس کے خلاباز خلا میں 220 دن گزارنے کے بعد زمین کی طرف واپس روانہ
ناسا کے ڈان پیٹٹ اور روس کے الیکسے اوچینین اور ایوان ویگنر خلا میں 220 دن گزارنے کے بعد بین الاقوامی خلائی اسٹیشن (آئی ایس ایس) سے زمین کی طرف واپس روانہ ہوگئے ہیں۔
تینوں خلاباز آئی ایس ایس سے 5 بج کر 57 منٹ پر روانہ ہوگئے اور انہیں زمین تک پہنچنے میں 27 گھنٹے لگیں گے۔
یہ بھی پڑھیے: ناسا نے دور افتادہ سیارے پر زندگی کے ٹھوس آثار ڈھونڈ نکالے
ناسا کے مطابق خلاباز قازقستان میں لینڈنگ کریں گے۔
تینوں خلابازوں نے خلا میں اپنے وقت کے دوران زمین کا 3 ہزار 520 بار چکر لگایا جبکہ اس دوران انہوں نے 93 اعشاریہ 3 ملین کلومیٹر کا فاصلہ بھی طے کیا۔
اس ٹیم میں شامل ناسا کے خلاباز ڈان پیٹٹ اس سے قبل 3 دفعہ خلا کا سفر کرچکے ہیں اور مجموعی طور 590 دن خلا میں گزارچکے ہیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
NASA Space اسپیس خلا خلاباز راکٹ ناسا