پی ٹی آئی کور کمیٹی اجلاس کی اندرونی کہانی، سزا پر احتجاج نہ ہونے پر اظہار برہمی
اشاعت کی تاریخ: 19th, January 2025 GMT
اسلام آباد(نیوز ڈیسک)پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے گزشتہ روز ہونے والے کور کمیٹی اجلاس کی اندرونی کہانی سامنے آگئی ہے۔ ذرائع کے مطابق شرکاء نے مذاکرات پر کور کمیٹی کو اعتماد میں لینے پر زور دیا ہے اور ممبران نے کور کمیٹی اجلاس ہفتے میں ایک بار ضرور بلانے کی تجویز دی ہے۔ذرائع کے مطابق کور کمیٹی اجلاس میں سلمان اکرم راجہ اور برگیڈیئر ریٹائرڈ مصدق نے القادر ٹرسٹ کیس پر بریفنگ دی۔ اس دوران سزا کے خلاف مظاہرہ نہ کرنے پر کور کمیٹی اجلاس میں تشویش کا اظہار کیا گیا۔
ذرائع کے مطابق عالیہ حمزہ نے کہا کہ بانی کو 14 سال کی سزا ہوگئی ہم نے کوئی احتجاج کیوں نہیں کیا؟ بریفنگ کی بجائے بتایا جائے کہ ہائیکورٹ میں فیصلہ چیلنج کب ہوگا؟عالیہ حمزہ نے کہا کہ ہمیں صرف بانی پی ٹی آئی کی رہائی چاہیے۔ذرائع کے مطابق کنول شوذب نے کہا کہ جیل حکام پارٹی چھوڑنے والوں کو بانی پی ٹی آئی کے ساتھ جگہ دے دیتے ہیں اور پارٹی کے ساتھ کھڑے ہونے والوں کو کئی کئی گھنٹے انتظار کروایا جاتا ہے۔سندھ سے پی ٹی آئی رہنما عالمگیر خان اور خرم شیر زمان نے کراچی اور سندھ کے مسائل پارلیمنٹ میں اٹھانے کی استدعا کی۔
ذرائع نے بتایا کہ کور کمیٹی کے ممبر لال ملہی نے لیگل ٹیم سے لیگل اسٹریٹیجی پر اپڈیٹ مانگ لی۔ذرائع کے مطابق علی محمد خان نے فیصلے کو پارٹی سے چھپانے والے کا نام سامنے لانے کا مطالبہ کیا تو شعیب شاہین نے جج کے خلاف سپریم کورٹ کا فیصلہ چھپانے والے کا نام بتا دیا۔شعیب شاہین نے کہا کہ فیصل چوہدری نے یہ فیصلہ پارٹی اور بانی پی ٹی آئی سے چھپایا۔
نگراں دور حکومت میں بھرتی کیے گئے ملازمین کو نوکری سے فارغ کرنے کا قانون تیار
.ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: کور کمیٹی اجلاس ذرائع کے مطابق پی ٹی ا ئی نے کہا کہ
پڑھیں:
اسپیکر کے پی اسمبلی کو کرپشن الزامات میں کلین چٹ دینے پر پی ٹی آئی احتساب کمیٹی میں اختلافات
اسپیکرخیبرپختونخوا اسمبلی بابرسلیم سواتی کو اسمبلی میں بھرتیوں سے متعلق بدعنوانی کے الزامات میں کلین چٹ دینے پر پی ٹی آئی کی احتساب کمیٹی میں اختلافات سامنےآگئے۔
رپورٹ کے مطابق ذرائع نے کہا کہ پی ٹی آئی کی اندرونی احتساب کمیٹی کے تینوں ارکان کا مذکورہ رپورٹ پر آپس میں عدم اتفاق ہے، مذکورہ رپورٹ کمیٹی نے نہیں بلکہ کمیٹی کے ایک رکن نے جاری کی ہے۔
ذرائع کے مطابق ایسے معاملات میں اندرونی رپورٹس پبلک نہیں کی جاتیں بلکہ پارٹی سربراہ کو بھجوائی جاتی ہیں، مذکورہ رپورٹ کمیٹی نے پارٹی کے بانی چیئرمین عمران خان کو ارسال کرنی تھی جسے قبل ازوقت پبلک کردیا گیا۔
ذرائع کے مطابق رکن احتساب کمیٹی نے کہا کہ مذکورہ رپورٹ پراس وقت کوئی کمنٹس نہیں دے سکتے، اس سلسلے میں بانی چیئرمین سے مشاورت کرنے کے بعد ہی بات کی جائے گی۔
کمیٹی رکن کا کہنا تھا کہ یہ کمیٹی بانی چیئرمین نے تشکیل دی، ،ہر معاملے کی رپورٹ بھی انھیں ہی پیش کی جائے گی، رپورٹ وہی ہوسکتی ہے جس پر تینوں ارکان کے دستخط ہوں ، ایک رکن کی رپورٹ ، رپورٹ نہیں ان کی ذاتی رائے ہوسکتی ہے۔