سیف علی خان پر حملہ کرنے والا ملزم بالآخر گرفتار، تعلق کس ملک سے ہے؟
اشاعت کی تاریخ: 19th, January 2025 GMT
ممبئی پولیس نے بالی وڈ اداکار سیف علی خان پر حملہ کیس میں اہم پیش رفت کرتے ہوئے مرکزی ملزم کو گرفتار کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔
بھارتی میڈیا کے مطابق ممبئی پولیس کے ڈپٹی کمشنر دِکیت گیڈم نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا ہے کہ ملزم کی شناخت محمد شریف الاسلام شہزاد کے نام سے ہوئی ہے جو کہ ممکنہ طور پر بنگلہ دیش کا شہری ہے۔
پولیس کے مطابق ملزم کے پاس کوئی ’مناسب‘ انڈین دستاویزات نہیں ہیں، اس پر مزید تحقیقات کی جارہی ہیں اور مقدمے میں پاسپورٹ ایکٹ کی دفعات بھی شامل کی جاسکتی ہیں۔
یہ بھی پڑھیے:بالی ووڈ اداکار سیف علی خان چاقو حملے میں زخمی، اسپتال منتقل
پولیس حکام کے مطابق ملزم سے کچھ چیزیں برآمد ہوئی ہیں جو یہ ظاہر کرتی ہیں کہ وہ بنگلہ دیش سے ہے، ملزم غیر قانونی طور پر بھارت آیا اور ’بیجئے داس‘ کا جعلی نام اختیار کر لیا، ملزم تقریباً چار مہینے سے ممبئی میں ایک ہاؤس کیپنگ ایجنسی میں کام کر رہا تھا۔
بمبئی پولیس کے حکام کے مطابق ملزم اداکار کے گھر میں چوری کرنے کے ارادے سے داخل ہوا تھا اور اس کی گرفتاری مہاراشٹر کے ویسٹ ایریا سے عمل میں لائی گئی ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
arrest MOMBAY pOLICE SAIF ALI KHAN ATTACK SUSPECT.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: کے مطابق
پڑھیں:
وزیر مملکت کھیئل داس کوہستانی پر حملہ، سندھ ترقی پسند پارٹی کے ضلعی صدر گرفتار
وزیر مملکت برائے مذہبی امور اور بین المذاہب ہم آہنگی کھیئل داس کوہستانی پر حملے کے الزام میں سندھ ترقی پسند پارٹی کے ضلعی صدر جلال شاہ کو گرفتار کر لیا گیا۔پولیس نے مکلی میں سندھ ترقی پسند پارٹی کے ضلعی صدر سید جلال شاہ کے گھر پر چھاپہ مار کر جلال شاہ کو گرفتار کیا۔قبل ازیں پولیس کا کہنا تھا کہ کھیئل داس کوہستانی پر حملہ کرنے والوں کے خلاف سرکار کی مدعیت میں مقدمہ درج کر لیا گیا ہے، مقدمہ سندھ ترقی پسند پارٹی کے ضلعی صدر سمیت 7 افراد کے خلاف درج کیا گیا. پولیس کے مطابق مقدمے میں راستہ روکنے، ڈیوٹی میں رکاوٹ ڈالنے اور تذلیل کا نشانہ بنانے کی دفعات شامل ہیں۔خیال رہے کہ گزشتہ روز مسلم لیگ ن سے تعلق رکھنے والے وزیر مملکت کھیئل داس کوہستانی کی گاڑی پر حملہ کیا گیا تھا، وزیر مملکت کی گاڑی پر پتھر برسائے گئے اور ڈنڈے بھی مارے گئے تاہم خوش قسمتی سے وفاقی وزیر مملکت کھیئل داس کوہستانی محفوظ رہے۔