بلوچستان میں برفانی طوفان نے قہر ڈھا دیا ، بجلی اور سڑکیں بند ، نشیبی علاقے زیر آب
اشاعت کی تاریخ: 19th, January 2025 GMT
بلوچستان میں برفانی طوفان نے قہر ڈھا دیا ، بجلی اور سڑکیں بند ، نشیبی علاقے زیر آب WhatsAppFacebookTwitter 0 19 January, 2025 سب نیوز
کوئٹہ: بالائی بلوچستان میں برفانی طوفان نے قہر ڈھا دیا۔ کوئٹہ، چمن، درہ کوژک، قلعہ عبداللہ اور زیارت سمیت کئی مقامات پر برفباری اور بارش ہوئی، زیارت شہر میں رات سے اب تک تین انچ برف پڑچکی ہے اور کئی سڑکیں بند ہوکر رہ گئی ہیں۔ این پچیس چمن، کوئٹہ، کراچی شاہراہ پر ایمرجنسی نافذ کردی گئی ہے۔
تفصیلات کے مطابق برفانی طوفان کے باعث کوژک ٹاپ میں روڈ کلئیرنس آپریشن بھی معطل ہوگیا ہے۔ جس سے بلوچستان، پنجاب اور خیبرپختونخوا کے لیے آمدورفت معطل ہوکر رہ گئی اور کئی گاڑیاں پھنس کر رہ گئیں۔
شمالی بلوچستان کے بیشتر علاقوں میں بجلی کا بریک ڈاؤن ہوگیا اور چمن میں موسلادھار بارش سے نشیبی علاقے زیر آب آگئے۔
محکمہ موسمیات کے مطابق بارش اور برفباری کا سلسلہ کل تک جاری رہے گا، کئی شہروں میں فلیش فلڈنگ کا خدشہ بھی ہے۔
.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: برفانی طوفان
پڑھیں:
صوابی، ژالہ باری، تیز بارش، آسمانی بجلی گرنے سے کشتی بان جاں بحق، 2 افراد زخمی
اس دوران تمباکو، گندم، مختلف سبزیاں اور باغات وغیرہ کو شدید نقصان پہنچا ہے، اس وقت گندم اور ملکی تمباکو سفید پتا کی فصل بالکل تیار ہے اور مختلف علاقوں میں گندم کی کٹائی کا عمل شروع ہوگیا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ خیبر پختونخوا میں شدید ژالہ باری، طوفان اور بارشوں سے صوابی اور دیگر علاقوں میں تیار فصلوں کو شدید نقصان پہنچا اور آسمانی بجلی گرنے سے کشتی بان جاں بحق اور دو افراد زخمی ہوگئے۔ صوابی کے مختلف علاقوں میں موسم نے خطرناک صورت حال اختیار کرلی جہاں تیز بارش کے ساتھ ژالہ باری کا سلسلہ وقفے وقفے سے جاری ہے اور چند مقامات پر آسمانی بجلی گرنے سے نقصان ہوا۔ صوابی میں دریائے سندھ میں ہنڈ کے مقام پر کشتی پر آسمانی بجلی گرنے سے کشتی بان اقبال حسین جاں بحق اور کشتی پر سوار دو افراد جنید اور ارشد زخمی ہوگئے جبکہ دو افراد حسیب اور واصف شاہ کو کوئی نقصان نہیں پہنچا۔
اس دوران تمباکو، گندم، مختلف سبزیاں اور باغات وغیرہ کو شدید نقصان پہنچا ہے، اس وقت گندم اور ملکی تمباکو سفید پتا کی فصل بالکل تیار ہے اور مختلف علاقوں میں گندم کی کٹائی کا عمل شروع ہوگیا ہے۔ صوابی میں سب سے زیادہ متاثرہ علاقوں میں پلو ڈھنڈ، سلیم خان اور مانیری صوابی شامل ہیں، تحصیل ٹوپی، لاہور اور رزڑ کے مختلف پٹوار سرکل میں بھی جزوی نقصان ہوا ہے۔ اتحاد کاشتکاران پختونخوا کے چئیرمین عارف علی خان اور نائب صدر محمد اقبال خان آف شیوہ نے شدید مالی اور جانی نقصان پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے مطالبہ کیا ہے کہ کاشت کاروں کے نقصانات کا ازالہ کیا جائے۔