حیدرآباد (اسٹاف رپورٹر) ینگ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن کے صدر ڈاکٹر روشن چانڈیو نے کہا ہے کہ سول اسپتال جامشورو اور حیدرآباد میں ڈاکٹرز کی تعیناتی پر میرٹ کی دھجیاں بکھیری جا رہی ہیں، ریٹائرڈ ڈاکٹرز کو دوبارہ تعینات کرکے ینگ ڈاکٹرز کی حق تلفی کی جا رہی ہے، وائس چانسلر لمس سفارشی کلچر کو فروغ دے کر ینگ ڈاکٹرز کو ملازمت سے محروم کر رہے ہیں، حکومت اس کا فوری نوٹس لیں۔ وہ پریس کلب میں پریس کانفرنس کر رہے تھے۔ اس موقع پر ڈاکٹر ارسلان، رانا اشفاق، غفران میمن، عاقب اور نوید کھوسو بھی ان کے ہمراہ تھے۔ انہوں نے کہا کہ ماضی میں بھی سول اسپتال میں احتجاج کے دوران او پی ڈی بند ہوجاتی تھی، تاہم ہم ایسا نہیں کریں گے بلکہ سول اسپتال میں ماہانہ 60 ہزار مریضوں کی سرجری کرتے ہیں، یہ کام کرنے والے ڈاکٹرز کے ساتھ ناانصافی ہے جو ایک عرصہ سے جاری ہے جس کی مذمت کرتے ہیں۔ ڈاکٹر ارسلان نے کہا کہ ہم نے ینگ ڈاکٹرز کے ساتھ زیادتیوں کے خلاف وائس چانسلر لمس کو قانونی نوٹس بھیجا ہے، دوسرے مرحلے میں پٹیشن اور اس کے بعد احتجاج کے دائرے کو وسیع کر دیا جائے گا، ہم حیدرآباد کے لوگوں کی خدمت کرنا چاہتے ہیں لیکن ینگ ڈاکٹرز کو ملازمتوں سے محروم کر رکھا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بلاول میڈیکل کالج جامشورو اور ٹھٹھہ میڈیکل کالج میں ریٹائرڈ پروفیسرز کو رکھا گیاہے جو قانون اور انصاف کے منافی ہے۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: ینگ ڈاکٹرز نے کہا

پڑھیں:

ایمان مزاری ایڈووکیٹ اسلام آباد ہائیکورٹ بار ایسوسی ایشن کی جبری گمشدگیوں کی کمیٹی سے مستعفی

ویب ڈیسک: ایمان مزاری ایڈووکیٹ نے اسلام آباد ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن کی جبری گمشدگیوں کی کمیٹی سے استعفی دے دیا۔

رپورٹ کے مطابق ایمان مزاری ایڈووکیٹ نے اسلام آباد ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن کے صدر اور سیکریٹری کو اپنا استعفیٰ ارسال کر دیا۔

ایمان مزاری نے کہا کہ اسلام آباد ہائیکورٹ بار نے 26ویں آئینی ترمیم اور ججز کی سینیارٹی پر سپریم کورٹ میں دائر درخواست واپس لے لی، اسلام آباد ہائی کورٹ بار کے اپنے اصولی موقف سے پیچھے ہٹنے پر مایوسی اور حیرانی ہوئی۔

ہر وقت پیاس؛ سنگین مرض کی نشانی

ایمان مزاری ایڈووکیٹ کا کہنا تھا کہ اسلام آباد ہائیکورٹ بار نے مجھے جبری گمشدگیوں سے متعلق کمیٹی کی چیئرپرسن مقرر کیا تھا، مجھے کمیٹی کی جانب سے بیان جاری کرنے کیلئے لیٹرپیڈ تک تاحال جاری کرنے سے انکار کیا گیا۔

ایمان مزاری ایڈووکیٹ نے کہا کہ ہائیکورٹ بار کا اپنے اصولی موقف سے پیچھے ہٹنا قابلِ مذمت، بزدلی اور بدقسمتی ہے،  میرا عہدہ لینے کا مقصد رُول آف لاء اور جبری گمشدہ افراد کی رہائی کیلئے وکالت کرنا تھا۔

افغان شہریوں کی واپسی؛ ازالہ شکایات کیلئے وزارت داخلہ میں کنٹرول روم قائم

انہوں نے کہا کہ واضح ہے کہ اسلام آباد ہائیکورٹ بار میں اِس معاملے پر کھڑا ہونے کی جرآت نہیں، میں عہدے سے استعفیٰ دیتی ہوں، میں بار کی موجودہ کابینہ کو اپنے نام اور شہرت کو خراب کرنے کی اجازت نہیں دے سکتی، استعفیٰ منظور کیا جائے۔

Ansa Awais Content Writer

متعلقہ مضامین

  • آئی پی ایل؛ بنگال ایسوسی ایشن معروف کمنٹیٹرز کی تنقید پر پھٹ پڑی، بڑا مطالبہ کرڈالا
  • سونے کی قیمت میں بڑا اضافہ، نرخ نئی بلند ترین سطح پر پہنچ گئے
  • سرکاری اسپتالوں کی نجکاری کیخلاف ڈاکٹرز کی ہڑتال، او پی ڈیز بند، پولیو ورکرز کا بھی احتجاج
  • سونے کا عالمی اور مقامی بھاؤ بلند ترین سطح پر پہنچ گیا
  • ایمان مزاری ایڈووکیٹ اسلام آباد ہائیکورٹ بار ایسوسی ایشن کی جبری گمشدگیوں کی کمیٹی سے مستعفی
  • جناح اسپتال کے ڈاکٹر پر تشددکا معاملہ، احتجاج پر ینگ ڈاکٹرز تقسیم، مطالبات بھی سامنے آگئے
  • آٹے کے بعد گھی کی قیمت میں بھی بڑی کمی
  • آٹے کے بعد گھی کی قیمت میں بھی بڑی کمی، چکن بدستور مہنگی
  • آٹے کے بعد گھی کی قیمت میں بھی بڑی کمی
  • پنجاب میں اسپتالوں کی نجکاری کے خلاف ینگ ڈاکٹرز کی ہڑتال جاری