Express News:
2025-12-13@23:14:47 GMT

جننگ فیکٹریوں میں قابل فروخت روئی کے وسیع ذخائر دستیاب

اشاعت کی تاریخ: 19th, January 2025 GMT

کراچی:

کاٹن ایئر 2024-25 میں مقامی کپاس کی پیداوار میں غیر معمولی کمی کے باوجود جننگ فیکٹریوں میں قابل فروخت روئی کے وسیع ذخائر دستیاب ہیں، جس سے مقامی جننگ سیکٹر مایوسی دوچار ہوگئے ہیں.

جننگ انڈسٹری نے موجودہ حالات کے تناظر میں مقامی طور پر پیدا ہونے والی روئی کے استعمال کے فروغ اور کپاس کی پیداوار بڑھانے سے متعلق پالیسی سازوں سے ہنگامی بنیادوں پر حکمت عملی مرتب کرنے کا مطالبہ کردیا ہے تاکہ کھپت بڑھنے کے نتیجے میں کسانوں کی فی ایکڑ آمدنی بڑھ سکے اور مستقبل میں کپاس کی کاشت میں خاطر خواہ اضافہ ممکن ہوسکے.

چیئرمین کاٹن جنرز فورم احسان الحق نے بتایا کہ پاکستان کاٹن جنرز ایسوسی ایشن کی جانب سے کپاس کی مجموعی قومی پیداوار کے بارے میں جاری ہونے والے اعدادو شمار کے مطابق ملک بھر کی جننگ فیکٹریوں میں 15جنوری 2025 تک مجموعی طور پر صرف 54لاکھ 90ہزار روئی کی گانٹھوں کے مساوی پھٹی کی جننگ فیکٹریوں میں ترسیل ہوئی ہے جو کہ پچھلے سال کے اسی عرصے کے مقابلے میں 34 فیصد کم ریکارڈ کی گئی ہے.

رپورٹ کے مطابق زیرتبصرہ مدت کے دوران پنجاب میں کپاس کی پیداوار میں 35 فیصد جبکہ سندھ میں 32 فیصد کی کمی واقع ہوئی ہے. 

انھوں نے بتایا کہ اندرون ملک روئی کی خریداری پر 18 فیصد سیلز ٹیکس وصول کیا جارہا ہے جس کے باعث ٹیکسٹائل ملز مالکان کی جانب سے رواں سال بیرون ملک سے ملکی تاریخ کی سب سے زیادہ روئی اور سوتی دھاگے کی درآمدات کی گئی ہے اور اب اطلاعات بھی موصول ہورہی ہیں کہ ٹیکسٹائل ملیں ای ایف ایس اسکیم کے تحت بیرون ملک سے بڑی مقدار میں کپڑے کی درآمدات بھی شروع کررہی ہیں جس سے مقامی طور پر پیدا ہونے والی روئی اور سوتی دھاگے کی فروخت مزید متاثر ہونے کا اندیشہ ہے۔

ذریعہ: Express News

پڑھیں:

لاہور میں پانی کو دوبارہ قابل استعمال بنانے کیلیے منصوبے کی منظوری

وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف کا ویژن کے تحت صوبائی دارالحکومت میں پہلے سرفیس واٹر ٹریٹمنٹ پلانٹ منصوبے کی منظوری دے دی گئی۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق لاہور میں بی آر بی کینال پر سرفیس واٹر ٹریٹمنٹ پلانٹ لگایا جائے گا، جس کی 52ویں پی ڈی ڈبلیو پی اجلاس میں منظوری دے دی گئی ہے۔

ایشین انفراسٹرکچر انویسٹمنٹ بینک کے تعاون سے منصوبہ مکمل کیا جائے گا جس سے یومیہ54 ملین گیلن سرفیس واٹر کو قابل استعمال بنایا جا سکے گا۔

منصوبے سے مغلپورہ، باغبانپورہ، فتح گڑھ اور شادی پورہ کی آبادی مستفید ہو سکے گی، اس کے علاوہ لاہور کے 17 لاکھ سے زائد شہری بھی استفادہ کرسکیں گے۔

واٹر ٹریٹمنٹ منصوبہ سال 2031 تک مکمل کیا جائے گا اور 120 ایکڑ اراضی پر سرفیس واٹر ٹریٹمنٹ پلانٹ کی تنصیب کی جائے گی، 5 میگا واٹ سولر انرجی سسٹم کے ذریعے بجلی کی پیداوار بھی کی جا سکے گی۔

سیکریٹری ہاؤسنگ نورالامین مینگل نے کہا کہ وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف کی ہدایت پر اہم منصوبوں کا آغاز کیا جا رہا ہے، جلد منصوبہ ایکنک (ECNEC) سے منظوری کے لیے پیش کیا جائے گا۔

انہوں نے بتایا کہ صوبے بھر میں آلودہ پانی کو قابل استعمال بنانے پر اہم پیش رفت جاری ہے۔

متعلقہ مضامین

  • لاہور میں پانی کو دوبارہ قابل استعمال بنانے کیلیے منصوبے کی منظوری
  • پاک ترکیہ تعلقات میں اقتصادی و دفاعی تعاون کا نیا باب
  • پیٹرول 47 روپے، ڈیزل 50 روپے مہنگا ہونے کا امکان
  • پٹرول 47 روپے، ڈیزل 50 روپے مہنگا ہونے کا امکان
  • گوہر علی سے محمود اچکزئی تک—پی ٹی آئی نے وسیع ترین سیاسی کمیٹی تشکیل دے کر میدان گرم کردیا
  • ملک میں خام تیل اور گیس کی پیداوار میں ہفتہ وار بنیادوں پر اضافہ ریکارڈ
  • وزیراعظم سے وزیر دفاعی پیداوار کی ملاقات
  • پاکستان میں مہنگائی، زرمبادلہ کے ذخائر بڑھنے، قرضوں کا بوجھ، سرمایہ کاری کم ہونے کا امکان: آئی ایم ایف
  • جسٹس جہانگیری ڈگری کیس اعلیٰ عدلیہ  کے فیصلوں کی روشنی میںدرخواست  قابل سماعت ہے: تحریری حکم
  • سپریم کورٹ نے ڈی لسٹ مقدمات سے متعلق نئی پالیسی تشکیل دیدی