Juraat:
2025-04-22@06:45:52 GMT

بھارت ، بنگلہ دیش کی سرحد پر کسانوں میں جھڑپ

اشاعت کی تاریخ: 19th, January 2025 GMT

بھارت ، بنگلہ دیش کی سرحد پر کسانوں میں جھڑپ

بھارتی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق انڈیا،بنگلہ دیش سرحد پر ہفتے کی صبح دونوں ممالک کے کسانوں کے درمیان تلخ جملوں کا تبادلہ ہوا اور اس کے بعد جھڑپ ہوئی تاہم پیراملٹری فورس نے بتایا کہ صورت حال پر قابو پالیا گیا ہے ۔دونوں ممالک کے کسانوں کے درمیان جھڑپ سرحد کے اسی مقام پر ہوئی ہے جہاں بھارت باڑ لگا رہا ہے تاہم بی جی بی نے مذکورہ علاقے کو بنگلہ دیش کی حدود قرار دیا ہے ، جس کے بعد 6 جنوری سے کام روک دیا گیا تھا جبکہ مذاکرات کے نتیجے میں اگلے ہی روز باڑ پر کام دوبارہ شروع کردیا گیا۔بی ایس ایف نے بیان میں کہا کہ کسانوں کے درمیان جھڑپ کے بعد بی ایس ایف اور بارڈر گارڈ بنگلہ دیش (بی جی بی) کی مداخلت سے صورت حال کو معمول پر لانے کے لیے یقینی اقدامات کیے گئے ہیں۔بی ایس ایف کے بیان کے مطابق کسانوں میں جھڑپ سکدیوپور سرحد کے قریب صبح 11 بج کر 45 منٹ پر پیش آیا، جب بین الاقوامی سرحد کے قریب کام کرنے والے بھارتی کسانوں نے الزام عائد کیا کہ بنگلہ دیشی کسان فصل چوری کر رہے ہیں۔جھڑپ کے حوالے سے بتایا گیا کہ جملوں کے تبادلہ فوری طور پر جھگڑے میں تبدیل ہوا اور دونوں اطراف کسانوں کی بڑی تعداد جمع ہوگئی اور ایک دوسرے پر پتھراؤ کیا۔بھارتی پیراملٹری فورس نے بتایا کہ بی ایس ایف اور بی جی بی کے عہدیداروں کی بروقت مداخلت سے صورت حال کو قابو کرلیا گیا اور دونوں ممالک کے کسانوں کو منتشر کرکے اپنی اپنی سرحد کی جانب بھیج دیا گیا۔بھارت اور بنگلہ دیش کے کسانوں کی لڑائی میں جانی نقصان یا کسی کے زخمی ہونے کی رپورٹ نہیں دی گئی۔رپورٹ میں بتایا گیا کہ معاملے رفع دفع ہونے کے بعد دوپہر کو بنگلہ دیش کی طرف سرحد سے 50 سے 75 میٹر دور چند لوگ جمع ہوگئے تھے تاہم بی جی بی نے مزید کشیدگی روکنے کے لیے انہیں منتشر کردیا۔خیال رہے کہ بنگلہ دیش میں سابق وزیراعظم شیخ حسینہ واجد کی حکومت کے خاتمے کے بعد بننے والی نئی عبوری حکومت کے بھارت کے ساتھ تعلقات ماضی کی طرح مثالی نہیں ہے اور بھارت سے شیخ حسینہ واجد کی واپسی کا مطالبہ بھی کردیا ہے ۔سرحد پر دونوں ممالک کے کسانوں میں جھڑپیں بھارت کی جانب سے باڑ کی تنصیب پر بی جی بی اور بی ایس ایف کے درمیان اختلاف کے دوران ہوئی ہیں۔

.

ذریعہ: Juraat

کلیدی لفظ: دونوں ممالک کے کسانوں بی ایس ایف بنگلہ دیش کے درمیان کے بعد

پڑھیں:

نائیجیریا: چرواہوں اور کسانوں کے درمیان جھڑپوں میں 56 افراد ہلاک 

رواں ہفتے وسطی نائجیریا کی بینو ریاست میں مبینہ طورپر خانہ بدوش مویشیوں کے حملوں میں کم از کم 56 افراد ہلاک ہوگئے۔

غیر ملکی میڈیا کے مطابق ایک حکومتی ترجمان نے کہا کہ تلاش اور بچاؤ کی کارروائیوں کے جاری رہنے سے مرنے والوں کی تعداد میں مزید اضافہ ہو سکتا ہے۔

پولیس  ترجمان نے ایک بیان میں کہا کہ بڑی تعداد میں مشتبہ ملیشیا نے رات کے وقت بینو ریاست کے ایک علاقے پر حملہ کیا، یہ حملہ چرواہوں اور کسانوں کے درمیان مہلک جھڑپوں کے دوبارہ سر اٹھانے کے درمیان ہوا، یہ تنازعہ حالیہ برسوں میں سیکڑوں افراد کی جانیں نگل چکا ہے۔

انہوں نے کہا کہ سیکیورٹی فورسز کو تعینات کیا گیا تھا اور حملہ آوروں کو پسپا کیا جا رہا تھا، انہوں نے کسانوں پر گولیاں چلائیں اور  پانچ کسانوں کو ہلاک کر دیا۔

پولیس نے بتایا کہ دوسرا حملہ لوگو میں ہوا جو پہلے واقعے کے علاقے سے تقریباً 70 کلومیٹر دور ہے۔

پولیس ترجمان کے مطابق ایک اور علاقے میں پولیس کے پہنچنے سے پہلے 12 افراد مارے گئے۔

یہ حملے بینو کے علاقے اوٹکپو میں 11 افراد کے مارے جانے کے صرف 2 دن بعد ہوئے ہیں جب کہ ایک قبل مسلح افراد نے دیہات پر حملہ کر کے 50 سے زیادہ افراد کو ہلاک کر دیا تھا۔

ریسرچ فرم  انٹیلی جنس کے مطابق 2019 سے خانہ بدوش مویشیوں کے چرواہوں اور کاشتکار برادریوں کے درمیان جھڑپوں میں 500 سے زائد افراد ہلاک ہو چکے ہیں جب کہ 2.2 ملین افراد اپنے گھر چھوڑنے پر مجبور ہوگئے۔

متعلقہ مضامین

  • کسانوں کے نام پر سیاست نہ کی جائے: عظمٰی بخاری
  • بنگلہ دیش کا انٹرپول سے حسینہ واجد سمیت 12افراد کیخلاف ریڈ نوٹس جاری کرنے کا مطالبہ
  • محمد یونس کا ڈھاکہ اور بیجنگ کے مابین دوطرفہ تعلقات کو مضبوط بنانے کے عزم کا اعادہ
  • بنگلہ دیش کی ٹیم اپنے ہی میدان پر ریت کی دیوار ثابت
  • نائیجیریا: چرواہوں اور کسانوں کے درمیان جھڑپوں میں 56 افراد ہلاک
  • نائیجیریا: چرواہوں اور کسانوں کے درمیان جھڑپوں میں 56 افراد ہلاک 
  • بنگلہ دیش کا شیخ حسینہ کے خلاف ریڈ نوٹس کیلئے انٹرپول سے رابطہ
  • ضروری سیاسی اصلاحات اور حسینہ واجد کے ٹرائل تک انتخابات قبول نہیں، جماعت اسلامی بنگلہ دیش
  • چین بنگلہ دیش میں 2.1 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کے لیے پرعزم
  • بنگلہ دیش نے 1971 کے واقعات پر معافی اور معاوضے کا مطالبہ کیا ہے، پاکستان