واشنگٹن:

امریکا کے نو منتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایک اہم اعلان کیا ہے کہ وہ پیر کو عہدہ سنبھالنے کے بعد چینی ایپلیکیشن ٹک ٹاک کو ممکنہ پابندی سے بچنے کے لیے 90 دن کی مہلت دیں گے۔

صدر ٹرمپ نے امریکی نشریاتی ادارے کو دیے گئے انٹرویو میں کہا کہ 90 دن کی توسیع ایک ایسا اقدام ہے جس کا زیادہ تر امکان ہے کیونکہ یہ مناسب ہے۔ اگر میں ایسا کرنے کا فیصلہ کرتا ہوں، تو میں شاید پیر کو اس کا اعلان کروں گا۔

ٹک ٹاک جو چین کی ملکیت ہے اور تقریباً نصف امریکیوں میں مقبول ہے، چھوٹے کاروباروں کو چلانے اور آن لائن کلچر کی تشکیل میں اہم کردار ادا کر رہا ہے۔

تاہم امریکی حکومت نے اس ایپ پر قومی سلامتی کے حوالے سے خدشات کا اظہار کیا ہے، جس کے باعث اس پر پابندی کے امکانات بڑھ گئے ہیں۔

جمعے کے روز ٹک ٹاک نے ایک بیان جاری کیا تھا جس میں کہا گیا کہ وہ اس وقت تک امریکا میں بند نہیں ہوگا جب تک صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ ایپل اور گوگل جیسی کمپنیوں کو یقین دہانی نہیں کراتی۔

ایپ کے ترجمان کا کہنا تھا کہ اگر پابندی نافذ ہوتی ہے تو انہیں نفاذ کے اقدامات کا سامنا نہیں کرنا پڑے گا۔

یہ پابندی کے حوالے سے صورتحال اس وقت پیچیدہ ہو گئی ہے جب گزشتہ سال منظور کیا گیا قانون جمعے کو سپریم کورٹ کی جانب سے متفقہ طور پر برقرار رکھا گیا۔ اس قانون کے تحت ٹک ٹاک کو چین میں قائم اپنے سرپرست ادارے بائٹ ڈانس کے ساتھ تعلقات منقطع کرنے یا امریکی آپریشنز کو بند کرنے کے لیے آج تک وقت دیا گیا ہے۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: ٹک ٹاک

پڑھیں:

ججز ٹرانسفر کیس؛ وکیل درخواستگزار کو جواب الجواب دینے کیلیے مہلت مل گئی

اسلام آباد:

سپریم کورٹ نے اسلام آباد ہائیکورٹ ججز ٹرانسفر کیس میں وکیل درخواست گزار کو جواب الجواب جمع کروانے کے لیے مہلت دیتے ہوئے سماعت 29 اپریل تک ملتوی کر دی۔

جسٹس محمد علی مظہر کی سربراہی میں پانچ رکنی آئینی بینچ نے کیس کی سماعت کی۔

جسٹس محمد علی مظہر نے درخواست گزار ججز کے وکیل منیر اے ملک کو مخاطب کرتے ہوئے کہا تمام فریقین کے تحریری جوابات آچکے ہیں، کیا آپ ان پر جواب الجواب دینا چاہیں گے؟

سینیئر وکیل منیر اے ملک نے جواب دیا کہ جی میں جواب الجواب تحریری طور پر دوں گا۔ جسٹس محمد علی مظہر نے استفسار کیا آپ کو کتنا وقت چاہیے ہوگا؟ وکیل نے جواب دیا کہ آئندہ جمعرات تک وقت دے دیں۔

جسٹس محمد علی مظہر نے کہا کہ اتنا وقت کیوں چاہیے بہت سے وکلا نے دلائل دینے ہیں، اس کیس کو اتنا لمبا نہ کریں۔ جسٹس محمد علی مظہر نے کہا کہ آئندہ سماعت سے کارروائی 9:30 بجے سے 11 بجے تک ہوگی، فوجی عدالتوں کا کیس 11:30 بجے معمول کے مطابق چلے گا۔

عدالت نے حکمنامے میں کہا کہ رجسٹرار سپریم کورٹ اور سیکرٹری جوڈیشل کمیشن نے تحریری جوابات جمع کروائے جبکہ وفاقی حکومت نے بذریعہ اٹارنی جنرل جواب جمع کروایا، رجسٹرار بلوچستان ہائیکورٹ، رجسٹرار اسلام آباد ہائیکورٹ، رجسٹرار پشاور ہائیکورٹ اور رجسٹرار سندھ ہائیکورٹ نے بھی جوابات جمع کراوائے۔

حکمانے کے مطابق تمام جوابات کا جائزہ لے کر فریقین کی طرف سے تحریری جواب الجواب جمع کروانے کے لیے وقت مانگا گیا۔

متعلقہ مضامین

  • ٹیرف میں کمی کا امکان، فی الحال ہم چین کے ساتھ ٹھیک کر رہے ہیں۔ ڈونلڈ ٹرمپ
  • امریکی صدر کا یوٹرن، چین کے ساتھ معاہدہ کرلیں گے، ڈونلڈ ٹرمپ
  • ’وہ عیسائی نہیں ہوسکتا‘ پوپ فرانسس نے ڈونلڈ ٹرمپ کے بارے میں ایسا کیوں کہا؟
  • ہیگستھ پیٹ بہترین کام کر رہے ہیں‘ میڈیا پرانے کیس کو زندہ کرنے کی کوشش کررہا ہے .ڈونلڈ ٹرمپ
  • ججز ٹرانسفر کیس؛ وکیل درخواستگزار کو جواب الجواب دینے کیلیے مہلت مل گئی
  • ٹرمپ ٹیرف: چین کا امریکا کے خوشامدی ممالک کو سزا دینے کا اعلان
  • امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے امریکی محکمہ خارجہ کی از سرِ نو تشکیل کی تجویز
  • ’ امریکا میں کوئی بادشاہ نہیں‘ مختلف شہروں میں ٹرمپ مخالف مظاہرے
  • ڈونلڈ ٹرمپ کے خلاف امریکا میں 700 مقامات پر ہزاروں افراد کے مظاہرے
  • امریکی سپریم کورٹ نے وینزویلا کے باشندوں کی جبری ملک بدری روک دی