26نومبر احتجاج‘ پی ٹی آئی ملزمان کی ضمانت کی درخواستوں پر فیصلہ محفوظ
اشاعت کی تاریخ: 19th, January 2025 GMT
اسلام آباد(صباح نیوز) ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ اسلام آباد نے تحریک انصاف کے 26 نومبر احتجاج کے سلسلے میں ملزمان کی بعد از گرفتاری ضمانت کی درخواستوں پر فیصلہ محفوظ کرلیا۔ایڈیشنل سیشن جج محمد افضل مجوکہ نے 26نومبر پی ٹی آئی کے احتجاج کے معاملے پر تھانہ رمنا میں گرفتار 30 ملزمان کی بعدازگرفتاری ضمانت کی درخواستوں پر سماعت کی، جس میں ملزمان کے وکیل انصر کیانی اور پراسیکیوٹر اقبال کاکڑ پیش ہوئے۔دورانِ سماعت وکیل انصر کیانی نے بتایا کہ اس کیس میں دفعہ 144 کی خلاف ورزی ہے جس کا مقدمہ سپیشل آفیسر ہی درج کرا سکتا ہے، مقدمہ نامعلوم ملزمان کے خلاف درج کیا گیا، جس میں کہا گیا ملزمان کو سامنے آنے پر شناخت کر سکتا ہوں۔جج افضل مجوکہ نے ریمارکس دیے کہ سیکشن سیون تب لاگو ہوگا جب آپ این او سی کے لیے اپلائی کریں گے۔
.ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
سندھ: سول ججز اور جوڈیشل مجسٹریٹس کی بھرتیوں کا کیس، فیصلہ محفوظ
— فائل فوٹوسندھ ہائی کورٹ نے سول ججز اور جوڈیشل مجسٹریٹ کی بھرتیوں کی شرائط میں تبدیلی کے کیس کی سماعت کے دوران فریقین کے دلائل سننے کے بعد درخواست پر فیصلہ محفوظ کر لیا۔
درخواست گزار کے وکیل نے عدالت میں مؤقف اختیار کیا ہے کہ نوٹیفکیشن میں وکلاء کے لیے 3 سال پریکٹس کی شرائط عائد کی گئی ہیں جبکہ اعلیٰ عدالتوں کے سرکاری ملازمین کے لیے کوئی شرط نہیں ہے، جس سے ہزاروں وکلاء کے بنیادی حقوق متاثر ہو رہے ہیں۔
جسٹس آغا فیصل نے کہا کہ ججز کی بھرتیوں کے لیے بنیادی شرائط بھی تو رکھی گئی ہیں، یہ بھی کہا جاسکتا ہے کہ وکلاء کی 2 سال کی پریکٹس بھی امتیازی سلوک ہے۔
کراچی اعلی عدلیہ نے صوبہ سندھ میں سول ججز اینڈ...
عدالت کا کہنا ہے کہ اگر متعلقہ ادارے بنیادی شرائط طے کسکتے ہیں تو اس میں کیا مسئلہ ہے؟
درخواست گزار کے وکیل نے کہا کہ درخواست گزار کی عمر 27 برس ہے اور مطلوبہ پریکٹس میں چند ماہ کم ہیں، لاہور ہائی کورٹ نے بھی خلافِ ضابطہ قانون سازی کو معطل کیا تھا۔
عدالت نے کہا کہ لاہور ہائی کورٹ کا فیصلہ درختوں کے تحفظ سے متعلق ہے، جس پر درخواست گزار کے وکیل نے کہا کہ پشاور ہائی کورٹ نے ایسے ہی معاملے پر عبوری ریلیف دیتے ہوئے اپلائی کرنے کی اجازت دی تھی۔
عدالت نے فریقین کے دلائل سننے کے بعد درخواست پر فیصلہ محفوظ کر لیا۔