Express News:
2025-04-22@14:30:30 GMT

معاملہ دل کا ہے

اشاعت کی تاریخ: 18th, January 2025 GMT

گروپ میں واٹس ایپ پیغام پر لکھا چونکا دینے والا تھا۔ یہ اطلاع تھی ایک فعال ساتھی کی چوتھے نمبرکی بہن کے انتقال کی۔ ایسا کیسے ہوا،  کی ا وجہ تھی، کب ہوا؟ ایک کے بعد ایک سوال ابھر رہے تھے۔

 ایک جوان لڑکی جو اوری میں سٹ کے باعث اس کے سلسلے میں ہونے والے ٹیسٹوں اور رپورٹوں سے ہلکان اور خوف زدہ تھی۔ بڑی بڑی مشینوں اور آپریشن تھیٹر سے اسے خوف آتا تھا۔ اسے لگتا تھا کہ اسے کوئی بہت بڑی بیماری ہے جسے اس سے چھپایا جا رہا ہے۔ گھر والے اسے سمجھاتے تھے پیار سے نرمی سے کہ ایسا کچھ بھی نہیں ہے ایک معمولی سے آپریشن کے ذریعے سٹ کو کاٹ کر نکال دیا جائے گا لیکن وہ جو ایک رائٹر تھی، مصور تھی، حساس طبیعت کی مالک خوف برداشت نہ کر سکی اور بالآخر دل کا دورہ اچانک غالب آیا اور وہ زندگی کی بازی ہار گئی۔

 یہ ایک حقیقت ہے کہ انسان کی زندگی کا دورانیہ رب العزت کی جانب سے مقررکردہ ہے جو نہ ایک لمحہ زیادہ اور نہ کم ہوتا ہے، اس پر بحث لاحاصل ہے لیکن طبی حوالے سے مسائل پیچیدہ نظر آ رہے ہیں جو بتاتے ہیں کہ جوان افراد میں ہارٹ اٹیک کی شرح بڑھتی جا رہی ہے جب کہ ماضی میں یہ شرح خاصی کم تھی۔

عام طور پر ہارٹ اٹیک بوڑھوں یا زائد العمر لوگوں میں دیکھا گیا ہے لیکن آج کل یہ بیماری یا اس کی علامات سے ناواقف جوان دل ہی ہار دیتے ہیں۔ اس کی کیا وجوہات ہیں؟ یہ ایک طویل بحث ہے لیکن اصل مسئلہ ناواقفیت کا ہے جس کے باعث ہم درگزر کر کے آگے بڑھنے کی کوشش کرتے ہیں لیکن تب تک دیر ہو چکی ہوتی ہے اور انسان دل کے عارضے میں گرفتار ہو جاتا ہے یا زندگی کی بازی ہار دیتا ہے۔

ایک ریسرچ کے مطابق پتا چلا ہے کہ چالیس سال سے کم عمر افراد میں دل کے دورے کا امکان بھی اتنا ہی ہوتا ہے جتنا کہ معمر انسانوں میں ہوتا ہے۔ ایک اور رپورٹ کے مطابق دل کے دورے کی شرح جوان مردوں کے مقابلے میں جوان عورتوں کی زیادہ نوٹ کی گئی ہے۔ دراصل دل کے دورے کی علامات کچھ اس طرح کی ہوتی ہیں یا خاموش علامتیں کہ جن کے باعث لوگ اسے شناخت کرنے میں دھوکا کھا جاتے ہیں۔

 ’’ میرے دل کے مقام پر درد سا محسوس ہوا، عام طور پر کھانے کے بعد گیس کے درد تو ہو جاتے ہیں، میں نے ایسا ہی خیال کیا اور ٹہلنا شروع کر دیا لیکن درد پر ذرا فرق نہ پڑا تھا، میری چھٹی حس نے کہا کہ کچھ غلط ہے اور میں فوری طور پر نیشنل انسٹیٹیوٹ آف کارڈیو ویسکیولر کے کنٹینر کی جانب گیا جہاں میرا ای سی جی کیا گیا تو فوری پتا چل گیا کہ مسئلہ ہے ابتدائی طبی امداد کے طور پر دوائی دے کر اسپتال کی جانب دوڑا دیا گیا، جہاں میرا انجیو پلاسٹی کے عمل کے ذریعے اسسٹنٹ ڈالا گیا۔‘‘

 پاکستان میں جہاں دل کے اس مہنگے علاج کے لیے لاکھوں روپے چارج کیے جاتے ہیں، ایسے میں این آئی سی وی ڈی یہ سہولت مفت فراہم کر رہا ہے۔

عام طور پر رات کھانے کے بعد جب کہ غذا بھی مرغن ہو تو زیادہ کھانے کے احساس کے ساتھ گیس، بھرا بھرا سا لگنا یا متلی سی محسوس ہونا عجیب نہیں ہے لیکن اگر یہ علامات برقرار رہیں تو گھریلو ٹوٹکوں کو آزمانے کی زیادہ سعی نہ کی جائے بلکہ فوری طور پر ڈاکٹر سے رجوع کیا جائے۔

سائلینٹ کارڈیک اٹیک کی علامات میں سانس لینے کی دشواری، دل میں جلن کا احساس، بائیں پسلی کی جانب درد، دھڑ کے اوپری بائیں جانب کے حصے میں تکلیف، متلی، الٹی، پسینہ آنا وغیرہ شامل ہے، بہت سے لوگوں میں پیٹ میں مروڑ، گردن اور جبڑے میں تکلیف وغیرہ شامل ہے۔

 پاکستان میں امراض قلب کے بڑھنے کی شرح خاص کر نوجوانوں میں خطرناک ہے، اس کی اہم وجہ طرز زندگی ہے۔ آج کا نوجوان صحت مند سرگرمیوں سے دور ہے اسے کھیلنے کودنے سے کوئی دلچسپی نہیں ہے، اس کے نزدیک موبائل فونزکے کھیل زیادہ دلچسپ ہیں جن پر وہ کئی گھنٹے صرف کرسکتے ہیں۔

ہمارے یہاں بچوں کے کھیلنے کے لیے میدان ختم ہوتے جا رہے ہیں اور جو ہیں وہ بھی قبضہ مافیا کی نذر ہو رہے ہیں۔ ایک حیرت انگیز مشاہدے کے مطابق پاکستان میں شوگر کے نوجوان مریضوں کی تعداد سب سے بلند ہے۔ شوگر کے مریضوں میں دل کے امراض پیدا ہونے کے قوی امکانات پائے جاتے ہیں۔

 دل پورے جسم کا ایک ایسا فعال عضو ہے جو جسم کے عضویات کو صاف خون فراہم کرتا ہے اورگندے خون کو صاف کرکے آگے روانہ کرتا رہتا ہے۔ یہ گندے اور صاف خون کے پمپ کرنے کا ایک ایسا بہترین نظام ہے کہ جس کی مثال دینا مشکل ہے۔

یہ خون کی باریک بال جیسی شاخوں سے پھیلتا چلا جاتا ہے۔ دل کی اس فعالیت کا تعلق خون کے پتلا ہونے سے ہے، جتنا خون گاڑھا ہوگا اسے اپنا چکر مکمل کرنے میں اتنی ہی دشواری ہوگی، جب خون کی باریک نسیں اگر اندر سے کولیسٹرول سے جمع ہوں گی تو ان کا  قدرتی سائز سکڑ جائے گا اور یوں خون کو پمپ کرنے میں دشواری ہوگی۔

پاکستان کے نوجوانوں میں دل کے دورے کی بڑھتی شرح کا تعلق عمومی رویوں سے بھی ہے۔ ہمارے مثبت اور منفی رویے ہماری زندگی میں تبدیلی لاتے ہیں۔ مایوسی اور قنوطیت پر تحقیق کرنے والے جاپانی ماہر نفسیات ڈاکٹر شیکو سورتو کے مطابق مایوس، پریشان اور ہر وقت تفکرات میں گھرے رہنے سے دماغ میں خلیوں کی ٹوٹ پھوٹ کا عمل جاری رہتا ہے جس سے براہ راست ہمارا جسم متاثر ہوتا ہے۔

 یہ ایک حقیقت ہے کہ آج کے دور میں مہنگائی اور اس سے پیدا ہونے والے مسائل میں نوجوان اپنا آپ فٹ محسوس نہیں کرتا، وہ اندیشوں، وسوسوں اور خدشات میں گھر جاتا ہے، صحت اور جاب کے مسائل، گھریلو مسائل اور ملک کے سیاسی حالات غرض وہ بار بار الجھتا ہے۔ اسے اپنا مستقبل کہیں نظر نہیں آتا۔ اس طرح وہ اپنے لیے برے پہلو میں جگہ تلاش کرتا ہے۔

ہمارے یہاں نوجوان خواتین بھی مایوس اور متزلزل صورت حال سے شدید متاثر ہیں ان کے خیال میں ان کا پڑھنا لکھنا، معیار حسن، شادی بیاہ کے مسائل، جاب کے مسائل پریشان کر رہے ہیں اور یوں وہ معاشرتی ناہمواریوں میں الجھ کر بیماری سے ہاتھ ملا لیتی ہیں۔

 ماہرین نفسیات کے مطابق اگر ہم دوسروں کے ساتھ اپنا موازنہ کرتے رہیں تو گھٹن اور معاشی غیر ہمواری کا نشانہ بنتے رہیں گے۔ ہمیں چاہیے کہ اپنے ارد گرد لوگوں سے اپنا موازنہ کرنے کے بجائے پورے خلوص سے اپنے کام کو فوکس کرتے آگے بڑھیں۔ ارد گرد پر نظریں ڈال کر اپنے آپ کو جج کرتے حسد، رقابت، دکھ، افسردگی جیسی بیماریاں گھیر لیں گی، جو بڑی بیماریوں کو جنم دیتی ہیں۔

وقتی ناکامی پر زیادہ افسوس کر کے اسے دل سے لگانے کے بجائے ماضی کی یاد سمجھ کر آگے بڑھیں، کامیابی بھی ناکامی کے سفر کا ساتھی ہے جو آپ کی منتظر ہے۔ اگر ہم اللہ کی تقسیم کے عمل پر غور کر لیں تو ہمارے دل کے بہت سے مسائل خود بخود حل ہوتے جائیں گے۔

 ماہر نفسیات کرسٹائن ویر کے مطابق جب آپ خوب صورت اور خوشگوار لمحات دیکھیں تو ان سے لطف اندوز ہونے کے لیے خود کو وقت دیں، خواہ خوشی کا یہ احساس ریل میں بیٹھے بیٹھے کسی معصوم بچے کی معصوم حرکتیں دیکھ کر ہی جنم لے۔ کولیگز کے دلچسپ مذاق، سردیوں کی گرم دھوپ ہو یا چاندنی کی ٹھنڈک ہو ایسے خوب صورت لمحات کو سرسری انداز سے نہ دیکھیں بلکہ ان لمحات سے خوشیاں کشید کرنے کی کوشش کریں۔

 انسان کی لوح میں رب العزت نے پہلے ہی سب کچھ لکھ کر رکھ دیا ہے، بس اپنے مثبت اور اچھے عمل سے اس کی عطا کردہ نعمتوں کا شکر ادا کرتے آگے بڑھیں کہ زندگی ایک خوب صورت نعمت ہے اسے خوف اور ڈپریشن کی نذر نہ کریں۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: دل کے دورے کے مطابق جاتے ہیں ہے لیکن رہے ہیں کی جانب ہوتا ہے

پڑھیں:

ریاست اپنی جگہ لیکن کسی کی زندگی سےکھیلناقابل قبول نہیں:عظمیٰ بخاری

وزیراطلاعات پنجاب عظمیٰ بخاری نے کہا کہ ریاست اپنی جگہ لیکن کسی کی زندگی سےکھیلناقابل قبول نہیں۔صوبائی وزیر اطلاعات پنجاب عظمیٰ بخاری نے کہا کہ ایسٹر پر تمام مسیحیوں کو مبارکباد دینا چاہتی ہوں یہ دن محبت ہم آہنگی کا تہوار ہے، مسلم کمیونٹی کی جانب سے تمام مسیحیوں کو ایسٹر کی خوشیاں مبارک ہوں۔عظمیٰ بخاری نے کہا کہ کھیئل داس پر سندھ میں پورا پلان کرکے حملہ کیاگیا. سندھ حکومت ملزمان کی فوری طورپر گرفتاری کو یقینی بنائے، سندھ حکومت کی جانب سے کھیئل داس پر حملہ کی مذمت نہیں کی اور نہ ہی ایکشن لیاگیا۔صوبائی وزیر اطلاعات پنجاب کا کہنا تھا کہ اس وقت معاشرے میں سیاسی دہشت گرد ہوں یاشدت پسند گروہ وہ کاروائیاں کررہے ہیں، شدت پسندوں کی فوڈ چینز میں پچیس ہزار پاکستانی کام کرتے ہیں جہاں جہاں نشانہ بنایا زخمی و ہلاک بھی پاکستانی شہری ہوا. عظمیٰ بخاری نے کہا کہ غزہ کے نام پر آگ لگانے کی کوشش کی جا رہی وہ لوگ ہیں جنہیں پاکستان کا امن سرمایہ کاری اچھی نہ لگتی، فلسطین کے نام پر بیرونی ہاتھ بھی ملوث ہوسکتا ہے. غزہ والے کسی کو مارنے کی بات نہ کرتے نہ بندوقیں اٹھائی ہوئی ہیں مذہب اسلام محبت و آتشی کا مذہب ہے۔صوبائی وزیر اطلاعات پنجاب کا یہ بھی کہنا تھا کہ فوڈ چینز پاکستانی لوگوں نے خریدے ہیں پاکستانی روزگار کماتے ہیں، پچیس ہزار پاکستانی بے روزگار ہو جائیں گے تو اس سے پاکستان کے تشخص کو نقصان ہوگا، پاکستان کا چہرہ مسخ کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے کہ ادھر کاروبار نہیں کیاجا سکتا۔عظمیٰ بخاری نے کہا کہ کسی کو امن و امان کو ہاتھ میں لینے کی اجازت نہیں دیں گے مذہب کے نام پر ہو ، یکجہتی یا سیاسی دہشت گردی ہو، تمام حملے منصوبہ بندی سے کیے گئے. پنجاب میں 149شر پسندوں کو گرفتار کرکے چودہ مقدمات درج کیے گئے۔صوبائی وزیراطلاعات پنجاب کا یہ بھی کہنا تھا کہ شیخوپورہ میں ایک شخص شہید ہوا اور اکہتر لوگ گرفتار ہوئے. اسی طرح ساہیوال ملتان بہاولپور میں شرپسند ملزمان کو گرفتار کرکے مقدمات درج کیے گئے۔ عظمیٰ بخاری نے کہاکہ سارے حملہ پنجاب میں ہو رہے ہیں .پنجاب تیزی سے ترقی کررہا ہے لوگ خوش و خرم زندگی گزار رہے ہیں .اس لیے سازش کی جا رہی ہے۔

متعلقہ مضامین

  • فلم اسٹار خوشبو خان نے اپنی زندگی کے دکھوں سے پردہ اٹھا دیا
  • گندم کی قیمت مقرر کرنے کا معاملہ: پنجاب کابینہ گندم کی ڈی ریگولرائزیشن پر فیصلہ کرے گی، محکمہ پرائس کنٹرول
  • بلاول کو پنجاب کے کسان کا خیال آگیا لیکن سندھ کے کسان کی بات نہیں کی، عظمی بخاری
  • نہروں کا معاملہ پی پی کے لیے نعمت، وارننگ پرحکومت کی مذاکرات کی پیشکش
  •  خیبر پختونخوا کی بے اختیار بلدیاتی حکومتیں اور نمائندے 3 سال گزرنے کے باوجود فنڈز سے محروم
  • ن لیگ اور پیپلزپارٹی کا مسائل بات چیت سے حل کرنے اور ساتھ چلنے پر اتفاق
  • ریاست اپنی جگہ لیکن کسی کی زندگی سےکھیلناقابل قبول نہیں:عظمیٰ بخاری
  • رانا ثنا کا شرجیل میمن سے رابطہ، دونوں رہنماؤں کا کینالز معاملہ بات چیت سے حل کرنے پر اتفاق
  • عرب ممالک کے ویزوں کا معاملہ، وزیر دفاع خواجہ آصف نے ویزہ مسائل کی بڑی وجہ بتادی
  • ن لیگ پانی سمیت تمام مسائل پر پیپلز پارٹی کے ساتھ بات کرنے کیلئے تیار ہے، رانا ثناء