لندن میں سکاٹ لینڈ یارڈ پولیس کے ہاتھوں گرفتار ہونیوالے پی ٹی آئی کے سپورٹر نے شریف برادران کو لندن کی سڑکوں پر گھسیٹنے کا اعلان کیا تھا۔ مسلم لیگ نون برطانیہ کے راہنما نے شواہد اکٹھے کرکے پولیس کو جمع کروائے۔ اسلام ٹائمز۔ پی ٹی آئی کے سپورٹر گلفام حسین کیانی کو سکاٹ لینڈ یارڈ پولیس نے وزیراعظم شہباز شریف، سابق وزیراعظم نواز شریف اور فیملی کے دیگر افراد کو جان سے مارنے کی دھمکیوں کے الزام میں گرفتار کرلیا۔ گلفام حسین نے شریف برادران کو قتل کرنے اور ان کے ایون فیلڈ اپارٹمنٹس کو تباہ کرنے کا دعویٰ کیا تھا۔ گلفام حسین نے مختلف لائیو ویڈیوز میں ایون فیلڈ اور شہباز شریف کے فلیٹ کے دروازوں پر پتھر پھینکے اور ویڈیوز سوشل میڈیا پر اپ لوڈ کیں۔ گرفتار ہونیوالے گلفام حسین نے شہباز شریف اور نواز شریف کو لندن کی سڑکوں پر گھسیٹنے کا اعلان کیا، مسلم لیگ نون برطانیہ کے راہنما خرم بٹ نے شواہد اکٹھے کرکے پولیس کو جمع کروائے۔

پولیس نے شواہد کی بنیاد پر گلفام کیانی کو گرفتار کیا، پولیس کی طرف سے نام ظاہر کیے بغیر گرفتاری کی تصدیق کر دی گئی۔ خرم بٹ نے کہا کہ پولیس نے تصدیق کی ہے کہ میری شکایت پر یہ گرفتاری عمل میں آئی ہے۔ میں نے پولیس کو بتایا تھا کہ گلفام شریف فیملی کے ممبرز کو جان سے مارنا چاہتا ہے۔ نون لیگی راہنما خرم بٹ نے کہا کہ میری شکایت پر پولیس اس معاملہ کو کئی ماہ سے دیکھ رہی تھی۔ گلفام حسین کے ذرائع کے مطابق گلفام حسین کا فون اس وقت بند ہے، ان سے رابطہ نہیں ہو رہا، ذرائع کا کہنا ہے کہ گلفام حسین نے کبھی قانون ہاتھ میں نہیں لیا۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: پولیس نے

پڑھیں:

شہباز شریف اور پیوٹن دیر تک ایک دوسرے کا ہاتھ تھامے کھڑے رہے

—تصویر بشکریہ سوشل میڈیا

وزیرِ اعظم محمد شہباز شریف کی دورۂ ترکمانستان میں عالمی رہنماؤں سے ملاقاتیں ہوئی ہیں۔

روسی صدر ولادی میر پیوٹن سے ملاقات میں دونوں رہنماؤں نے انتہائی گرم جوشی سے مصافحہ کیا، دیر تک ایک دوسرے کا ہاتھ تھامے کھڑے رہے۔

وزیرِ اعظم شہباز شریف کی ترک صدر رجب طیب اردوان اور ایرانی صدر مسعود پزشکیان سے بھی ملاقات ہوئی۔

وزیرِاعظم نے پاکستان اور افغان طالبان کے مذاکرات میں سہولت کاری پر ترکیہ کے کردار کا شکریہ کیا۔

وزیرِ اعظم شہباز شریف کا عالمی فورم میں شریک رہنماؤں کے ساتھ ’یادگارِ غیر جانب داری‘ کا دورہ

وزیراعظم شہباز شریف نے ترکمانستان میں منعقدہ عالمی فورم میں شریک رہنماؤں کے ساتھ ’یادگارِ غیر جانب داری‘ کا دورہ کیا۔

اس موقع پر وزیرِ اعظم کا کہنا تھا کہ امن تب ہی ممکن ہو گا جب پاکستان کے سلامتی کے خدشات کو دور کیا جائے گا۔

وزیرِ اعظم نے علاقائی روابط کے لیے اسلام آباد، تہران، استنبول ریل نیٹ ورک کی بحالی پر زور دیا اور سیاسی، توانائی، اقتصادی، دفاع اور سرمایہ کاری روابط مزید مستحکم کرنے کے عزم کا اظہار کیا۔

وزیرِاعظم شہباز شریف نے ایرانی صدر سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ افغان سر زمین سے اٹھنے والی دہشت گردی کے حوالے سے پاکستان کے خدشات دور کرنے کے لیے افغان عبوری حکومت بامعنی کارروائی کرے۔

دونوں رہنماؤں نے غزہ میں جاری امن کوششوں پر بھی تبادلۂ خیال کیا، وزیرِاعظم نے دو طرفہ تجارت کے حجم کو بڑھانے اور سرحدی سلامتی کو مضبوط بنانے کی ضرورت پر بھی زور دیا۔

متعلقہ مضامین

  • نواز شریف کا نظریہ آج بھی سویلین سپر میسی کا ہے: رانا تنویر
  • آئی ایم ایف کی 1.2 ارب ڈالر کی قسط کی منظوری، معیشت مستحکم
  • پاکستان معاشی طور پر بحران سے نکل چکا ہے: وزیراعظم شہباز شریف
  • وزیراعظم شہباز شریف کا ریگولیٹری اصلاحات کے نئے فریم ورک کا اعلان
  • اشک آباد، شہباز شریف اور پیوٹن کی ملاقات میں دیر تک ہاتھ ملے رہے
  • شہباز شریف اور پیوٹن دیر تک ایک دوسرے کا ہاتھ تھامے کھڑے رہے
  • وزیراعظم کی ترک صدر رجب طیب اردوان سے ملاقات
  • وزیراعظم شہباز شریف کی ترک صدر رجب طیب اردوان سے ملاقات، اہم امور پر گفتگو
  • ترکمان صدر کی دعوت، وزیراعظم شہباز شریف اشک آباد روانہ
  • وزیراعظم شہباز شریف دورہ ترکمانستان کے لئے اشک آباد روانہ