واشنگٹن:نومنتخب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ انتظامیہ کے اعلیٰ سرحدی عہدیدار نے کہا ہے کہ منگل سے امریکا بھر میں غیرقانونی تارکین وطن کی گرفتاریاں شروع کردی جائیں گی جب کہ ان کارروائیوں کا آغاز شکاگو سے ہوگا۔

غیر میڈیا کے مطابق ڈونلڈ ٹرمپ 20 جنوری بروز پیر کو امریکی صدر کا عہدہ سنبھالیں گے اور وہ سب سے پہلے عوام سے انتخابی مہم کے دوران غیر قانونی تارکین وطن سے متعلق کیے گئے وعدے کو پورا کریں گے۔
نومنتخب امریکی صدر نے انتخابی ریلیوں کے دوران امریکا سے لاکھوں غیر قانونی تارکین وطن کو ملک بدر کرنے کے کا وعدہ کیا تھا۔
خیال رہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ نے انتخابات جیتنے کے بعد کابینہ تشکیل دے دی تھی جس کے تحت نومنتخب امریکی صدر نے اپنے پہلے دورِ اقتدار کے قائم مقام امیگریشن چیف تھامس ہومن کو ’بارڈر زار‘ مقرر کیا جو غیرقانونی تارکین وطن کو واپس ان کے ممالک بھیجنے کی ٹرمپ پالیسی پر عمل درآمد کروائیں گے۔
تھامس ہومن نے فاکس نیوز سے بات کرتے ہوئے امریکی اخبار وال اسٹریٹ جرنل (ڈبلیو ایس جے) اور دیگر امریکی اداروں میں غیر قانونی تارکین وطن سے متعلق شائع ہونے والی رپورٹس پر رد عمل دیا۔
ان کا کہنا تھا کہ ٹرمپ کی نئی انتظامیہ منگل سے یعنی امریکی صدر کے حلف اٹھانے کے اگلے روز ہی شکاگو میں ’کارروائی کرنے‘ کا منصوبہ بنا رہی ہے۔
امیگریشن اینڈ کسٹمز انفورسمنٹ (آئی سی ای) کے سابق قائم مقام ڈائریکٹر تھامس ہومن نے کہا کہ شکاگو صرف شروعات ہے، امیگریشن سے متعلق چھاپوں کا یہ سلسلہ ملک بھر میں پھیلے گا۔
ان کا کہنا تھا کہ منگل سے بلآخر امیگریشن اینڈ کسٹمز انفورسمنٹ اپنا کام شروع کرے گی اور ہم اس ادارے کی ہتھکڑیاں کھول دیں گے اور غیر قانونی طور پر مقیم غیر ملکیوں کو گرفتار کرنے کی اجازت دیں گے۔
تھامس ہومن کا کہنا تھا کہ ہم نے آئی سی ای کو بغیر کسی معافی کے امیگریشن قانون نافذ کرنے کی ہدایت دی ہیں جس میں سب سے پہلے بدترین علاقے، عوامی تحفظ سے متعلق خطرات پر توجہ مرکوز کرنی ہے تاہم اس معاملے میں سب برابر ہیں، اگر کوئی غیر قانونی طور پر ملک میں رہائش اختیار کیے ہوئے ہے تو مشکلات کا سامنا ہوگا۔
امریکی اخبار وال اسٹریٹ جرنل نے رپورٹ کیا ہے کہ شکاگو میں ’بڑے پیمانے پر کارروائی‘ کی منصوبہ بندی کی جارہی ہے جو منگل سے متوقع ہے اور یہ سلسلہ ایک ہفتے تک جاری رہے گا جس میں امیگریشن اینڈ کسٹمز انفورسمنٹ کے 100 سے 200 افسران حصہ لیں گے۔
شکاگو پولیس کے ایک ترجمان ڈان ٹیری نے نیو یارک ٹائمز کو بتایا کہ ہمارا محکمہ ’اپنے فرائض کی انجام دہی میں کسی بھی دوسری سرکاری ایجنسی کے کام میں مداخلت نہیں کرے گا‘۔

.

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: قانونی تارکین وطن امریکی صدر تھامس ہومن منگل سے

پڑھیں:

یوکرین اور روس میں رواں ہفتے ہی معاہدے کی امید، ٹرمپ

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 21 اپریل 2025ء) امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اتوار کے روز یوکرین تنازعے سے متعلق اپنے ایک بیان میں کہا "امید ہے کہ" ایک معاہدہ "رواں ہفتے" ہی ہو جائے گا۔ تاہم انہوں نے یہ نہیں بتایا کہ یہ معاہدہ کیا ہو گا اور اس میں کیا اہم نکات شامل ہو سکتے ہیں۔

امریکی صدر نے اس کا اعلان کرتے ہوئے اپنے ٹروتھ سوشل پلیٹ فارم پر لکھا: "امید ہے کہ روس اور یوکرین اس ہفتے ایک معاہدہ کر لیں گے۔

اس کے بعد دونوں ملک ترقی کی راہ پر گامزن امریکہ کے ساتھ بڑے کاروبار شروع کریں گے اور دولت کمائیں گے۔"

ٹرمپ نے حال ہی میں کییف اور ماسکو پر زور دیا تھا کہ وہ اس جنگ کو ختم کرنے کے لیے سمجھوتہ کرنے پر آمادگی ظاہر کریں، جو فروری 2022 میں شروع ہوئی تھی۔

(جاری ہے)

ہفتے کے روز روسی صدر ولادیمیر پوٹن نے ایسٹر کی تعطیل کے لیے ایک مختصر جنگ بندی کا اعلان کیا تھا، لیکن اس کے بعد دونوں فریقوں نے ایک دوسرے پر جنگ بندی کی خلاف ورزی کا الزام لگاتے ہوئے تنقید کی۔

جنگ بندی کی خلاف ورزی کے الزامات

روس اور یوکرین نے ایک دوسرے پر ایسٹر کے موقع پر جنگ بندی کی خلاف ورزیوں کے الزامات عائد کیے اور دونوں نے بڑے پیمانے پر ڈرون اور توپ خانوں سے حملوں کی اطلاعات دی ہیں۔

کییف کے کمانڈر انچیف اولیکسینڈر سیرسکی نے کہا کہ روس کی جانب سے حملے کے لیے گولہ باری اور ڈرونز کے استعمال کا مشاہدہ کیا گیا، جبکہ یوکرین کے صدر وولودیمیر زیلنسکی نے ماسکو پر 2000 بار جنگ بندی کی خلاف ورزیوں کا الزام لگایا۔

واضح رہے کہ روسی صدر نے اتوار کے روز ایسٹر کے موقع پر 30 گھنٹے کی جنگ بندی کا اعلان کیا تھا، لیکن فریقین نے ایک دوسرے پر اس کی خلاف ورزی کا الزام لگایا ہے۔ کییف نے اس بات پر اصرار کیا کہ وہ صرف دفاعی حملے کر رہا ہے۔

دوسری جانب روسی وزارت دفاع کا کہنا ہے کہ اس نے مختصر جنگ بندی کے دوران یوکرین کی جانب سے ہونے والے حملوں کو "پسپا" کر دیا۔

ماسکو نے کییف پر ڈرون اور گولے برسانے کا الزام بھی لگایا، جس سے عام شہری ہلاک ہوئے ہیں۔

روس عارضی جنگ بندی کا جھوٹا تاثر پیش کر رہا ہے، زیلنسکی

جنگ بندی میں توسیع کا مطالبہ

زیلنسکی نے جنگ بندی میں ممکنہ توسیع کی وکالت کرتے ہوئے کہا، "کم از کم 30 دنوں کے لیے شہری انفراسٹرکچر پر طویل فاصلے تک مار کرنے والے ڈرونز اور میزائلوں کے استعمال والے کسی بھی حملے کو روک دیا جانا چاہیے۔

"

انہوں نے کہا، "جنگ بندی کے اس فارمیٹ کو حاصل کر لیا گیا ہے اور اس میں توسیع کرنا سب سے آسان کام ہے۔ اگر روس ایسے اقدام پر راضی نہیں ہوتا، تو یہ اس بات کا ثبوت ہو گا کہ وہ وہی کام جاری رکھنے کا ارادہ رکھتا ہے، جو انسانی جانوں کو تباہ کرنے کے ساتھ ساتھ جنگ کو طول دینے کا سبب بنتے ہیں۔"

ایسٹر پر روس کی طرف سے یکطرفہ جنگ بندی کا اعلان

جنگ بندی میں توسیع نہیں

امریکی محکمہ خارجہ نے اتوار کے روز کہا کہ ایسٹر کے موقع پر جو صرف ایک روز جنگ بندی کا اعلان کیا گیا تھا، اس میں وہ مزید توسیع کا خیر مقدم کرے گا۔

تاہم کریملن کا کہنا ہے کہ اس کی جانب سے ایسا کوئی حکم نہیں دیا گیا ہے۔

روس کی سرکاری خبر رساں ایجنسی ٹی اے ایس ایس نے اطلاع دی ہے کہ جب جنگ بندی میں توسیع کے حوالے سے پوچھے گئے ایک سوال کے جواب میں کریملن کے ترجمان دمتری پیسکوف نے اتوار کی شام کو کہا: "اس ضمن میں کوئی اور حکم نہیں آیا ہے۔"

یوکرین پر روسی ڈرون حملے

یوکرین کی فوج نے گزشتہ رات کے دوران کئی علاقوں پر روس کی جانب سے ڈرون حملوں کی اطلاع دی ہے۔

جنوبی شہر مائکولائیو کے میئر اولیکسینڈر سینکیوچ نے کہا کہ شہر میں "دھماکے کی آوازیں سنی گئیں"۔ تاہم فوری طور پر یہ واضح نہیں ہو سکا کہ آیا کوئی جانی نقصان ہوا ہے یا نہیں۔

امریکہ کے ساتھ مذاکرات: کیا یورپ یوکرین کے معاملے میں اہمیت اختیار کر گیا ہے؟

آج پیر کے روز دارالحکومت کییف سمیت متعدد شہروں کے رہائشیوں پر مقامی حکام نے ڈرون حملوں کے خطرے کے پیش نظر فوری طور پر قریبی پناہ گاہوں میں پناہ لینے کی تاکید کی۔ البتہ روسی فوج نے ان تازہ حملوں سے متعلق ابھی تک کوئی تبصرہ نہیں کیا ہے۔

ادارت: رابعہ بگٹی

متعلقہ مضامین

  • ہارورڈ یونیورسٹی نے ٹرمپ انتظامیہ کے خلاف مقدمہ دائر کر دیا
  • یوکرین اور روس میں رواں ہفتے ہی معاہدے کی امید، ٹرمپ
  • چینی، بھارتی طلبا کی ویزا قوانین پر ٹرمپ کے خلاف قانونی جنگ
  • ’ امریکا میں کوئی بادشاہ نہیں‘ مختلف شہروں میں ٹرمپ مخالف مظاہرے
  • امریکہ میں ٹرمپ انتظامیہ کے خلاف سینکڑوں مظاہرے
  • امریکی سپریم کورٹ نے وینزویلا کے شہریوں کی جبری بیدخلی روک دی
  • امریکی سپریم کورٹ نے وینزویلا کے باشندوں کی جبری ملک بدری روک دی
  • امریکا، سپریم کورٹ نے وینزویلا کے تارکین وطن کو بیدخل کرنے سے روک دیا
  • 5؍ ہزار مزید غیرقانونی افغان باشندے واپس روانہ
  • ٹرمپ انتظامیہ شام پر عائد پابندیوں میں نرمی پر غور کر رہی ہے،امریکی اخبار