بانی پی ٹی آئی پر مقدمات سیاسی بنیادوں پر ہیں جنہیں ختم ہونا چاہیئے، حافظ نعیم الرحمان
اشاعت کی تاریخ: 18th, January 2025 GMT
میرا برانڈ پاکستان نمائش کے افتتاح کے موقع پر میڈیا سے گفتگو میں امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ اسرائیلی مصنوعات کا مکمل بائیکاٹ کرنا چاہیئے، اس تمام صورتحال میں پاکستان بزنس فورم نے فلسطینیوں کے لئے یہ نمائش سجائی جس میں مصنوعات کے 400 اسٹالز لگائے گئے ہیں، میرا پاکستان برانڈ کا مقصد پورے پاکستان کو متوجہ کرنا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ امیر جماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمان نے کہا ہے کہ بانی پی ٹی آئی پر مقدمات سیاسی بنیادوں پر بنائے گئے ہیں جنہیں ختم ہونا چاہئیے۔ حافظ نعیم الرحمان کراچی ایکسپو سینٹر میں میرا برانڈ پاکستان نمائش کے افتتاح کے موقع پر میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ سیاسی استحکام ضروری ہے ہر کوئی اسٹیبلشمنٹ کی جانب دیکھتا ہے، ہر کوئی آئینی حدود میں کام کرے۔ انہوں نے کہا کہ میرا برانڈ پاکستان کے انعقاد پر پاکستان بزنس فورم کو مبارکباد پیش کرتا ہوں، مسلسل دوسرے سال کامیابی کے ساتھ اس نمائش کا انعقاد کیا جارہا ہے، فلسطینیوں پر جو ظلم سوا سال قبل شروع ہوا وہ آج تک جاری ہے، اسرائیلی مصنوعات کا مکمل بائیکاٹ کرنا چاہیئے، اس تمام صورتحال میں پاکستان بزنس فورم نے فلسطینیوں کے لئے یہ نمائش سجائی جس میں مصنوعات کے 400 اسٹالز لگائے گئے ہیں، میرا پاکستان برانڈ کا مقصد پورے پاکستان کو متوجہ کرنا ہے۔
حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ نہتے لوگ اسرائیل کے خلاف برسر پیکار ہیں انہوں نے اپنی زمین نہیں چھوڑی، نیتن یاہو نے اسی حماس سے معاہدہ کیا جس کے لئے کہہ رہا تھا کہ اسے فنا کردے گا، پاکستانیوں نے ہر موقع پر فلسطینیوں کے ساتھ اظہار یکجہتی کیا، ہم اہلِ غزہ کے ساتھ ہیں اور مکمل سپورٹ کرتے رہیں گے، اسرائیل گھٹیا دشمن ہے جو معاہدہ ہونے کے باوجود بمباری کررہا ہے، میرا برانڈ پاکستان ایک بہترین کاوش ہے ہم یہاں پاکستانی مصنوعات پیش کررہے ہیں۔ امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ کراچی کی صنعتوں کو مہنگی ترین بجلی فراہم کی جاتی ہے، کے الیکٹرک ایک مافیا ہے جو کراچی کے عوام کا خون چوس رہی ہے، سندھ میں سسٹم کام کررہا ہے، آرمی چیف نے بھی تاجروں اور صنعتکاروں کو کہا تھا سندھ میں چلنے والے سسٹم کا خاتمہ کرینگے، سندھ اور کراچی سے مکمل سسٹم کا خاتمہ کیا جائے۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: میرا برانڈ پاکستان حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ
پڑھیں:
پاکستان میں کون اتنا طاقتور ہے جو صحافیوں کو اسرائیل بھیج رہا ہے:حافظ نعیم الرحمن
جماعت اسلامی پاکستان کے امیر حافظ نعیم الرحمن نے غزہ ملین مارچ سے خطاب کرتے ہوئے حکمرانوں کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا اور کہا کہ آج کے ملین مارچ نے ثابت کر دیا ہے کہ حکمران سوئے ہوئے ہیں جبکہ عوام جاگ چکے ہیں۔انہوں نے کہا کہ غزہ کے مسلمانوں کی حمایت میں یہ مارچ حکمرانوں کی مسلمانوں کو سلانے کی کوششوں کو ناکام بنانے کی واضح علامت ہے۔حافظ نعیم الرحمن نے حکومت پاکستان اور افواج پاکستان سے مطالبہ کیا کہ وہ غزہ کے مسلمانوں کی آواز سنیں اور اس مسئلے پر فوراً اقدام کریں۔انہوں نے کہا کہ پوری امت مسلمہ ایک طرف اور صرف پاکستان ایک طرف ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان کی ایٹمی صلاحیت اسے امت مسلمہ میں ممتاز بناتی ہے، اور اس کا کردار عالمی سطح پر بے حد اہم ہے.انہوں نے بانی پاکستان قائداعظم محمد علی جناح اور پاکستان کے پہلے وزیر اعظم لیاقت علی خان کے بیانات یاد دلاتے ہوئے کہا کہ بانی پاکستان نے اسرائیل کو برطانیہ کی ناجائز اولاد قرار دیا تھا اور لیاقت علی خان نے اسرائیل کو کبھی تسلیم نہ کرنے کا اعلان کیا تھا۔حافظ نعیم الرحمن نے پاکستان کے حکمرانوں سے سوال کیا کہ پاکستان میں کون اتنا طاقتور ہے جو صحافیوں کو اسرائیل بھیج رہا ہے؟انہوں نے اقوام متحدہ کے چارٹر کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ اپنی آزادی کے لیے لڑنا حماس کا حق ہے۔حافظ نعیم نے حکومت اور اپوزیشن کو بھی سخت تنقید کا نشانہ بنایا اور کہا کہ حکومت اور اپوزیشن دونوں فلسطین کے مسئلے پر خاموش ہیں اور دونوں امریکہ کے غلام ہیں۔انہوں نے پاکستان کی تمام سیاسی جماعتوں سے فلسطین اور کشمیر پر متحد ہونے کی اپیل کی اور کہا کہ فلسطین ہمارے لیے سیاسی ایمان کا مسئلہ ہے۔انہوں نے غزہ کے حالات پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ غزہ کا ڈھیر بنادیا گیا ہے اور آج فلسطینی بچوں کو دفنانے کے لیے بھی جگہ نہیں مل رہی۔حافظ نعیم الرحمن نے حماس کی جرات مندی کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ حماس نے دنیا کو بتا دیا کہ اسرائیل ناقابل شکست نہیں ہے۔انہوں نے 26 اپریل کو غزہ کے لیے عالمی ہڑتال کی کال دیتے ہوئے کہا کہ 26 اپریل کو پورے ملک میں ہڑتال ہوگی اور فلسطینی مظلوموں کے لیے آواز بلند کی جائے گی۔آخر میں حافظ نعیم الرحمن نے حکومت پاکستان سے مطالبہ کیا کہ وزیر اعظم شہباز شریف غزہ پر ساری سیاسی جماعتوں کو لائحہ عمل طے کرنے کے لیے بلائیں۔