مودی حکومت کے غلط فیصلوں سے روزگار اور معیشت پر منفی اثرات مرتب ہوئے، فاروق عبداللہ
اشاعت کی تاریخ: 18th, January 2025 GMT
نیشنل کانفرنس کے صدر نے کہا کہ 5 اگست 2019ء کے فیصلوں اور اسکے بعد کے اقدامات سے یہاں کے روزگار پر بہت بُرا اثر پڑا اور معیشت بھی متاثر ہوئے نہ رہ پائی۔ اسلام ٹائمز۔ جموں و کشمیر نیشنل کانفرنس کے صدر ڈاکٹر فارورق عبداللہ کا کہنا ہے کہ لوگوں نے عمر عبداللہ کی حکومت کو جو منڈیٹ دیا ہے اور اپنے قیمتی ووٹوں سے عوامی سرکار کو معرض وجود لایا، اللہ اس حکومت کو اُن تمام وعدوں کو پورا کرنے کی توفیق عطا کرے جو الیکشن منشور میں کئے گئے تھے۔ انہوں نے کہا کہ مشکلات اور چیلنجوں کی کوئی کمی نہیں ہے، خاص کر جموں و کشمیر میں بڑی تعداد میں نوجوان بے روزگار بیٹھے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ 5 اگست 2019ء کے فیصلوں اور اس کے بعد کے اقدامات سے یہاں کے روزگار پر بہت بُرا اثر پڑا اور معیشت بھی متاثر ہوئے نہ رہ پائی۔ ان باتوں کا اظہار ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے اجمیر میں راجستھان میں مقیم کشمیری تاجر اور طلباء و طالبات کے ساتھ ملاقات کے دوران کیا۔
اس موقعہ پر معاون جنرل سکریٹری ڈاکٹر شیخ مصطفٰی کمال اور ایم ایل اے پونچھ اعجاز جان بھی موجود تھے۔ ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے تاجروں اور طلاب سے کہا کہ وہ اپنا کاروبار اور تعلیم جاری رکھیں اور جب کبھی آپ کو کوئی مشکل درپیش ہو تو وہ جموں و کشمیر حکومت کی نوٹس میں لائی جائے۔ یاد رہے ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے کل یعنی 17 جنوری درگاہ اجمیر میں نمازِ مغرب، نماز عشاء اور آج نمازِ فجر بھی ادا کی۔ دریں اثناء انہوں نے جے پور میں ڈاکٹر گنگوال کے گھر جاکر تعزیت پُرسی کی اور ڈھارس بندھائی۔ یاد رہے کہ اُن کی اہلیہ انتقال کر گئیں تھیں۔ اس کے علاوہ انہوں نے ڈاکٹر حبیب اللہ اور نقوی خانوادے کی مزاج پُرسی بھی کی۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: فاروق عبداللہ انہوں نے کہا کہ
پڑھیں:
برطانوی جریدے کی جانب سے ڈاکٹر ادیب رضوی کیلیے عالمی ایوارڈ
جنوبی ایشیا کے خطے میں طب کے میدان میں گراں قدر خدمات کے اعتراف میں برٹش میڈیکل جنرل (بی ایم جے) نے ملک کے ممتاز سرجن اور انسان دوست شخصیت ڈاکٹر ادیب رضوی کو سال گزشتہ کا عالمی ایوارڈ سے نوازا ہے۔
برطانیہ کا یہ معتبر جریدہ ہر سال اُن ماہرینِ طب، محققین اور طبی اداروں کو خراجِ تحسین پیش کرتا ہے، جنہوں نے شعبہ طب میں نمایاں اور مثالی خدمات انجام دی ہوں۔
اس اعزازکی پروقار تقریب نئی دہلی میں منعقد ہوئی۔ جس میں بی ایم جےکے ایڈوائزری بورڈ کے شریک صدر، ڈاکٹر سنجے نگرہ نے اس اعزاز کا اعلان کیا اور پروفیسر ادیب رضوی کو بھرپور خراج تحسین پیش کیا۔
انہوں نے کہا کہ ڈاکٹر رضوی نے ترقی پذیر ملک پاکستان میں صحت کی فراہمی کا ایک مثالی ماڈل متعارف کروایا، جو حکومت اور معاشرہ کے درمیان شراکت داری کی بہترین مثال ہے۔
اس کے ساتھ انہوں نے ڈاکٹر رضوی کی غیر متزلزل عزم کی تعریف بھی کی، جس کے تحت انہوں نے ہر فرد کو بلا امتیاز ذات، رنگ، نسل یا مذہب، مفت و اعلیٰ معیار کی طبی سہولیات فراہم کر رہے ہیں۔
اگرچہ ڈاکٹر ادیب رضوی خود اس تقریب میں شریک نہیں ہو سکے، تاہم انہوں نے انٹرنیٹ رابطہ کے ذریعے حاضرین سے خطاب کیا۔
اس موقع پر انہوں نے بی ایم جے کے اس اقدام کو سراہا اور میڈیکل ایجوکیشن اور تحقیق کے فروغ میں اس کی خدمات کو شاندار قرار دیا۔
انہوں نے ادارتی بورڈ سے اپیل کی کہ وہ اس خطے کے دیگر طبی اداروں کی حوصلہ افزائی کریں تاکہ اُن کے اپنے ادارے ایس آئی یو ٹی کے ماڈل کو اپنائیں، جو صحت کی سہولیات کے معیار کو بلند کرنے میں مددگار ہو سکتا ہے۔
ساتھ ہی ساتھ، انہوں نے زور دیا کہ سیاسی اختلافات کو پس پشت ڈال کر، غریب اور محروم آبادی کے مفاد میں یکجہتی کو فروغ دینا چاہیے۔
یاد رہے کہ سندھ انسٹیٹیوٹ آف یورولوجی اینڈ ٹرانسپلانٹیشن(ایس آئی یو ٹی ) جو کہ ڈاکٹر ادیب رضوی اور ان کے ساتھیوں نے تقریباً پچاس سال قبل سول اسپتال کراچی میں قائم کیا تھا۔
آج یہ ادارہ نہ صرف یورولوجی، نیفرولوجی اور ٹرانسپلانٹ کے میدان میں بلکہ دیگر متعلقہ شعبوں میں بھی ایک جدید طبی مرکز کی حیثیت حاصل کر چکا ہے۔
اس تقریب میں پاکستان سے تعلق رکھنے والے ممتاز ماہرِ اطفال ڈاکٹر ذوالفقار بھٹہ نے بھی اظہارِ خیال کیا۔ علاوہ ازیں، بی ایم جے کے ایڈیٹر کامران عباسی بھی انٹرنیٹ رابطہ کے ذریعے اس تقریب میں شریک ہوئے اور اس تاریخی موقع پر اپنی نیک تمناؤں کا اظہار کیا۔