چین کے صدر شی جن پھنگ نے چین-ویتنام سفارتی تعلقات کے قیام کی 75ویں سالگرہ کے موقع پر ویتنام کی کمیونسٹ پارٹی کے جنرل سیکرٹری ٹو لن اور صدر لونگ کونگ کے ساتھ مبارکباد کے پیغامات کا تبادلہ کیا۔ہفتہ کے روز
شی جن پھنگ نے کہا کہ چین اور ویتنام سوشلسٹ دوستانہ پڑوسی اور اسٹریٹجک ہم نصیب معاشرہ ہے۔ 2023 میں دورہ ویتنام کے دوران دونوں فریقوں نے چین-ویتنام اسٹریٹجک ہم نصیب معاشرے کی مشترکہ تعمیر کا اعلان کیا، جس سے دونوں جماعتوں اور دونوں ممالک کے تعلقات ایک نئے مرحلے میں داخل ہوئے۔

شی جن پھنگ نے زور دیا کہ وہ چین-ویتنام تعلقات کی ترقی کو بہت اہمیت دیتے ہیں۔ وہ چین-ویتنام سفارتی تعلقات کے قیام کی 75 ویں سالگرہ اور “چین-ویتنام عوامی تبادلے کا سال” سے فائدہ اٹھاتے ہوئے اسٹریٹجک باہمی اعتماد اور عملی تعاون کو مضبوط بنانے، سوشلسٹ جدیدیت کی تعمیر کے نئے سفر پر ایک دوسرے کی مدد کرنے، چین-ویتنام اسٹریٹجک ہم نصیب معاشرے کی تعمیر کو بڑھانے اور دونوں ممالک کے عوام کو مزید فوائد پہنچانے کے خواہاں ہیں۔

ٹولن نے کہا کہ گزشتہ 75 سال سے ویتنام کی پارٹی، حکومت اور عوام ہمیشہ سے چین کے ساتھ تعلقات کو ویتنام کی مستقل خارجہ پالیسی کے طور پر دیکھتے ہیں اور اسے اولین ترجیح دیتے ہیں۔ یقین ہے کہ دونوں جماعتوں اور ممالک کے رہنماؤں کی قیادت میں دونوں فریقوں کے مختلف شعبے قریبی تعاون کے ذریعے چین-ویتنام اسٹریٹجک ہم نصیب معاشرے کی تعمیر کو ایک نئی بلندی تک پہنچائیں گے۔

لونگ کونگ نے کہا کہ چین-ویتنام سفارتی تعلقات کے قیام کے بعد سے 75 سالوں کی تاریخ سے پتہ چلتا ہے کہ چین-ویتنام کی روایتی دوستی اور تعلقات کی ترقی دونوں ممالک کے عوام کی بنیادی خواہش اور طویل مدتی فوائد کے مطابق ہے، جو خطے اور دنیا کے امن و استحکام، تعاون اور ترقی کے لئے بھی خدمات سر انجام دے گی۔ ویتنام چین کے ساتھ مل کر جامع اسٹریٹجک تعاون کو بڑھاتے ہوئے چین-ویتنام اسٹریٹجک ہم نصیب معاشرے کی تعمیر کو فروغ دینے کے لئے تیار ہے۔

اسی دن چینی وزیر اعظم لی چھیانگ نے ویتنام کے وزیر اعظم فام من چن کے ساتھ مبارکباد کے پیغامات کا تبادلہ کیا۔

.

ذریعہ: Daily Mumtaz

پڑھیں:

پاک ترکیہ تعلقات میں اقتصادی و دفاعی تعاون کا نیا باب

پاکستان اور ترکیہ کے تعلقات میں اقتصادی و دفاعی تعاون  تاریخ  میں نئے باب رقم کررہا ہے۔

اسپیشل انویسٹمنٹ فیسلٹی کونسل (ایس آئی ایف سی) کی مؤثر پالیسیوں کی بدولت پاکستان اور ترکیہ کے مابین اقتصادی تعاون کے نئے مواقع کی راہ ہموار ہو رہی ہے اور اس سلسلے میں وفاقی وزیر تجارت جام کمال خان نے ترکیہ کے اعلیٰ سطح کے  وفد کے ساتھ اہم ملاقات کی ہے۔

اس اہم ملاقات میں ایوی ایشن، طیارہ سازی، ایرو اسپیس انجینئرنگ، ڈرون ٹیکنالوجی، دفاعی نظام، آٹوموٹیو انجینئرنگ اور ایڈوانسڈ میٹریلز کے سینئر ماہرین بھی شامل تھے۔ اس موقع پر پاکستان اور ترکیہ نے ایوی ایشن، دفاعی پیداوار اور ہائی ٹیک صنعتوں میں تعاون بڑھانے کے عزم کا اعادہ کیا ۔  

ملاقات میں ترک وفد کی جانب سے پاکستان میں مشترکہ منصوبوں، ٹیکنالوجی ٹرانسفر اور مقامی مینوفیکچرنگ میں دلچسپی کا اظہار کیا گیا جب کہ  دونوں ممالک کا دوطرفہ دیرینہ شراکت داری اور ایرو اسپیس، دفاعی پیداوار اور منرلز ڈیولپمنٹ میں وسیع تعاون پر اتفاق  پایا گیا۔

اس موقع پر پاکستان کے مضبوط انجینئرنگ بیس اور قیمتی معدنی وسائل کو دونوں ممالک کے صنعتی تعاون کے لیے بنیادی قوت قرار دیا گیا۔

ماہرین کا کہناہے کہ ایرو اسپیس اور دفاعی پیداوار میں ترک سرمایہ کاری سے پاکستان کی ملکی پیداوار اور برآمدات میں اضافہ متوقع ہے۔ پاکستان اور ترکیہ کے مشترکہ صنعتی منصوبے ملکی ٹیکنالوجی ٹرانسفر اور ہائی ٹیک مینوفیکچرنگ میں جدت لائیں گے۔ پاکستان کی اقتصادی و دفاعی  ترقی میں ایس آئی ایف سی اپنا کلیدی کردار ادا کر رہی ہے۔

متعلقہ مضامین

  • تہران اور بیجنگ کے تعلقات کی اہمیت پہلے سے کہیں زیادہ ہو چکی ہے، چینی سفیر
  • اصلاحات اور استحکام کے بعد پاکستان امریکا کے لیے اسٹریٹجک شراکت دار کے طور پر ابھرنے لگا
  • پاک ترکیہ تعلقات میں اقتصادی و دفاعی تعاون کا نیا باب
  • پاک انڈونیشیا معاہدے اور تعاون
  • بھارت نے چین کے تجارتی ویزوں کی رکاوٹیں ختم کردیں،تعلقات کی بہتری میں بڑی پیش رفت
  • چینی صنعتی تنظیموں کے اعلیٰ سطحی وفد کا بورڈ آف انویسٹمنٹ کا دورہ
  • پاکستان اور انڈونیشیا: تعاون کی نئی جہتیں
  • پاکستان اور امارات کی ا اسٹرٹیجک شراکت نئی بلندیوں کو رواں ہے، دیوان فخرالدین
  • ایران قزاقستان تجارتی روڈ میپ تیار ہے، صدر مسعود پزیشکیان
  • نائب وزیراعظم اسحاق ڈار سے امریکی ناظم الامور نٹالی بیکر کی ملاقات