بجلی کی فی یونٹ قیمت میں کمی کا امکان
اشاعت کی تاریخ: 18th, January 2025 GMT
اسلام آباد:
سینٹرل پرچیزنگ پاور ایجنسی (سی پی پی اے) نے نیشنل الیکٹرک ریگیولیٹری اتھارٹی (نیپرا) میں دسمبر کے ماہانہ فیول پرائس ایڈجسٹمنٹ کی مد میں بجلی کی قیمت فی یونٹ کمی کی درخواست دائر کردی۔
سینٹرل پرچیزنگ پاور ایجنسی کی جانب سے نیپرا میں دائر درخواست کے بعد ایک ماہ کے لیے بجلی کی فی یونٹ قیمت میں ایک روپے 3 پیسے کمی کا امکان پیدا ہوگیا ہے۔
نیپرا میں سینٹرل پرچیزنگ پاور ایجنسی نے درخواست دسمبر کے ماہانہ فیول پرائس ایڈجسٹمنٹ کی مد میں دائر کی ہے، جس پر نیپرا میں 30 جنوری کو سماعت ہوگی۔
درخواست میں کہا گیا کہ دسمبر میں ڈسکوز کو 7 ارب 51 کروڑ 60 لاکھ یونٹس بجلی فراہم کی گئی اور فی یونٹ بجلی کی فیول لاگت 9 روپے 60 پیسے رہی جبکہ لاگت کا تخمینہ 10 روپے 63 پیسے فی یونٹ تھا۔
مزید کہا گیا کہ ایک ماہ میں پانی سے 22.
نیپرا میں دائر درخواست میں کہا گیا ہے کہ مقامی گیس سے 12.31، ایل این جی سے 20.70 فیصد نیو کلیئر ذرائع سے 26.48 فیصد بجلی کی پیداوار رہی ہے۔
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: نیپرا میں فی یونٹ بجلی کی
پڑھیں:
امریکی ویزا پروگرام ‘20 امریکی ریاستوں نے صدر پر مقدمہ دائر کردیا
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
251214-8-2
واشنگٹن (مانیٹرنگ ڈیسک) 20 امریکی ریاستوں نے H-1B ویزا پروگرام پر عاید کی گئی نئی ایک لاکھ ڈالر فیس کے اطلاق پر صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی انتظامیہ کے خلاف مقدمہ دائر کردیا ہے۔تفصیلات کے مطابق نئی فیس تقریباً 100,000 ڈالر مقرر کی گئی ہے جو ویزا پروگرام کے تحت نئے درخواست دہندگان پر لاگو ہوگی۔ ریاستوں کا کہنا ہے کہ یہ فیس وفاقی قانون اور اندرونی قوانین جیسے Administrative Procedure Act اور کانگریس کی منظوری کے بغیر نافذ کی گئی، جس سے یہ غیر قانونی اور نقصان دہ ہے۔ریاستوں کا کہنا ہے کہ اس فیس سے تعلیم، صحت، تحقیق اور دیگر اہم خدمات میں کارکنوں کی فراہمی مشکل ہوجائے گی کیونکہ بہت سی یونیورسٹیاں، اسپتال اور عوامی ادارے H-1B کارکنوں پر انحصار کرتے ہیں۔ریاستوں کے وکلا نے دلیل دی ہے کہ فیس امریکی عوام یا مخصوص شعبوں پر غیر منصفانہ بوجھ ڈالے گی اور وفاقی قانون کے تحت عاید کردہ ضوابط سے تجاوز کرتی ہے۔یہ مقدمہ وفاقی عدالت میں دائر کیا گیا ہے جس میں ریاستی اٹارنی جنرل نے عدالتی حکم کی درخواست بھی کی ہے تاکہ پالیسی کو نافذ کرنے سے روکا جاسکے۔