وینزویلا کے ساتھ کولمبیا کی شورش زدہ سرحد کے قریب بائیں بازو کے گوریلیا ججنگوؤں کے پر تشدد حملوں میں کم از کم 39 افراد ہلاک ہو گئے۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق حکام نے کہا کہ گوریلا کارروائیوں کے بعد حکومت اس میں ملوث گروپ کے ساتھ اعلیٰ سطح کے امن مذاکرات معطل کرنے پر مجبور ہوگئی ہے۔

صدر گستاو پیٹرو نے بے امنی کی تازہ لہر کے دوران جنگی جرائم کا الزام لگاتے ہوئے نیشنل لبریشن آرمی کے ساتھ پہلے سے ہی مشکلات کا شکار امن مذاکرات کو روک دیا۔

دو الگ الگ واقعات میں نیشنل لبریشن آرمی  کے جنگجوؤں نے حریف بائیں بازو کے گروپ اور طاقتور نیم فوجی کرمنل گینگ کو نشانہ بنایا اور اس امید کو برباد کر دیا کہ یہ گروپ رضاکارانہ طور پر ہتھیار ڈال دے گا۔

شمال مشرقی کولمبیا کے محکمے نارتھ اسینٹینڈر ڈپارٹمنٹ کے مطابق کم از کم 30 افراد ہلاک اور 20 زخمی ہوئے جب کہ نیشنل لبریشن آرمی  کے جنگجوؤں نے کولمبیا کی ریولوشنری آرمڈ فورسز آف کولمیبا  کے منحرف ارکان کو متعدد دیہاتوں اور کھیتوں میں نشانہ بنایا۔

بولیوار کے قریبی محکمے میں 9 افراد ہلاک ہوئے، نارتھ اسینٹینڈر میں عہدیداروں نے بتایا کہ مسلح افراد مخالف گروہ سے منسلک لوگوں کی تلاش  کے لیے گھر گھر جا رہے ہیں۔

محکمہ کے گورنر نے کہا کہ پرتشدد واقعات جمعرات کو شروع ہوئے اور اس کی وجہ کوکین کی تجارت سے منسلک علاقائی تنازع ہے۔

مسلح گروہ انتہائی منافع بخش کوکا باغات کے کنٹرول کے لیے کئی دہائیوں سے لڑتے آرہے ہیں، یہ باغات کولمبیا-وینزویلا کے سرحدی علاقے میں موجود ہیں اور دنیا بھر میں کوکین  کے استعمال کو ہوا دیتے ہیں۔

.

ذریعہ: Express News

پڑھیں:

کانگو؛ کشتی میں آگ لگنے سے 148 افراد ہلاک

GOMA, DR CONGO:

کانگو میں موٹر لگی لکڑی کی کشتی میں آگ لگنے سے 148 افراد ہلاک ہوگئے۔

غیرملکی خبرایجنسی رائٹرز کی رپورٹ کے مطابق کانگو کے شمال مغربی علاقے میں واقع دریائے کانگو میں لکڑی کی بنی کشتی میں آگ لگی، جس کے نتیجے میں کشتی ڈوب گئی اور 148 افراد ہلاک ہوگئے ہیں۔

مقامی میڈیا نے بتایا کہ کشتی میں خواتین اور بچوں سمیت 500 افراد سوار تھے اور دریائے کانگو میں ڈوب گئی۔

رپورٹ میں بتایا گیا کہ کانگو میں کشتیوں کے حادثات عام ہیں جہاں گاؤں میں ٹرانسپورٹ کے لیے لکڑی کی بنی کشتیاں استعمال کی جاتی ہیں اور اکثر اس میں گنجائش سے زائد افراد سوار ہوتے ہیں۔

انتظامیہ نے بتایا کہ حادثے میں تاحال سیکڑوں افراد لاپتا ہیں جبکہ اس سے قبل ہلاکتوں کی تعداد بھی 50 بتائی گئی تھی۔

ان کا کہنا تھا کہ ایچ بی کانگولو نامی کشتی میں امبانڈاکا قصبے کے قریب دریا میں آگ لگی جو ماٹنکومو کی بندرگاہ سے بلومبا جارہی تھی، بین الاقوامی میڈیا نے رپورٹ کیا کہ 100 افراد کو زندہ نکال لیا گیا ہے اور پناہ گاہ میں منتقل کردیا گیا ہے تاہم جھلسنے والوں کو مقامی اسپتالوں کو بھیج دیا گیا ہے۔

کمشنر کومپیٹنٹ لویوکو نے بتایا کہ حادثہ اس وقت پیش آیا جب ایک خاتون کشتی میں کھانا پکا رہی تھی۔

رپورٹ میں بتایا گیا کہ درجنوں مسافر بشمول خواتین اور بچے کشتی میں آگ لگنے کے بعد دریا میں چھلانگ لگانے سے ہلاک ہوگئے جو تیرنا نہیں جانتے تھے۔

یاد رہے کہ 2024 میں کانگو کے مشرقی علاقے لیک کیوو میں 278 مسافروں کو لے کر جانے والی کشتی ڈوبنے سے 78 افراد ہلاک ہوگئے تھے اور بعد ازاں دسمبر میں مغربی کانگو میں کشتی ڈوبنے کا ایک اور واقعہ پیش آیا تھا اور اس حادثے میں 22 افراد ہلاک ہوئے تھے۔

متعلقہ مضامین

  • پی ایف یو جے دستور گروپ کی پیکا ایکٹ میں ترمیم کیخلاف درخواست پر نوٹس جاری
  • 48 گھنٹوں میں گندم کی فصلوں میں آگ لگنے کے 164 واقعات رپورٹ
  • ویزر اعلیٰ گلگت بلتستان نے کراچی میں جی بی کے باشندوں کے ساتھ ناخوشگوار واقعے کا نوٹس لے لیا
  • مظفرگڑھ: شک کی بنا پر 8 ماہ کی حاملہ خاتون پر شوہر، بیٹوں اور سسر کا تشدد، ٹانگیں، بازو  توڑ دیے
  • نہروں کا معاملہ پی پی کے لیے نعمت، وارننگ پرحکومت کی مذاکرات کی پیشکش
  • کراچی میں فائرنگ کے 8 واقعات، دو بچوں سمیت 9 افراد زخمی
  • کراچی: شہریوں کے تشدد سے 3 پولیس اہلکار زخمی
  • کراچی، مختلف علاقوں میں فائرنگ کے 8 واقعات، دو بچوں سمیت 9 افراد زخمی
  • کراچی: فائرنگ کے مختلف واقعات میں پولیس اہلکار سمیت 5 افراد زخمی
  • کانگو؛ کشتی میں آگ لگنے سے 148 افراد ہلاک