این سی اے سے خفیہ معاہدہ بنی گالہ میں ہونے کا انکشاف
اشاعت کی تاریخ: 18th, January 2025 GMT
اسلام آباد: ہیڈ آف انویسٹی گیشن ٹیم) این سی اے سے خفیہ معاہدہ بنی گالہ میں ہونے کا انکشاف ہوا ہے۔
نجی ٹی وی کے مطابق برطانوی نیشنل کرائم ایجنسی (این سی اے) سے خفیہ معاہدہ کے گھنٹوں بعد بحریہ ٹاؤن کے ملک ریاض حسین کی اس وقت کے وزیر اعظم عمران خان سے انکے کیمپ آفس بنی گالی میں ملاقات ہوئی تھی۔
القادر ٹرسٹ کیس کے فیصلے میں ملک ریاض حسین، شہزاد اکبر اور بانی پی ٹی آئی کی ملاقات کا انکشاف کیا گیا ہے۔ خفیہ معاہدے پر دستخط کے چند گھنٹے بعد بانی پی ٹی آئی سے بحریہ ٹاؤن کے مالک کی ملاقات رات گئے ہوئی تھی۔ حکومت پاکستان کے دستخط کے بعد یہ میٹنگ بنی گالہ میں ہوئی۔
190 ملین پاؤنڈ کیس فیصلے میں وزیر اعظم آفس کے محرر مشتاق احمد نے انکشاف کیا ہے کہ انہوں نے ان دونوں کی میٹنگ کا ریکارڈ رکھا تھا۔ اور حکومت کی این سی اے کے ساتھ معاہدے پر دستخط 6 نومبر 2019 کو ہوئے تھے۔
بیان میں بتایا گیا ہے کہ ملک ریاض، بانی پی آئی اور شہزاد اکبر کی ملاقات 7 نومبر 2019 کو وزیر اعظم کیمپ آفس بنی گالہ میں ہوئی تھی۔
اس بات کا انکشاف محرر وزیر اعظم دفتر مشتاق احمد نے نیب افسر اور عدالت کے سامنے کیا۔ شہزاد اکبر اور ملک ریاض کی بانی پی ٹی آئی سے ملاقات کی تصدیق انسپکٹر پولیس اسٹیشن باراکہو ملک اشرف نے بھی کی۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: بنی گالہ میں کا انکشاف ملک ریاض بانی پی
پڑھیں:
اپنے بھائی کو اکیلا نہیں چھوڑ سکتے، علیمہ خان
بانی پی ٹی آئی کی بہن علیمہ خان نے کہا ہے کہ ہم واٹر کینن سے گھبرانے والے نہیں۔ اپنے بھائی کو اکیلا نہیں چھوڑ سکتے۔
راولپنڈی کی انسداد دہشت گردی عدالت کے باہر میڈیا سے گفتگو میں علیمہ خان نے کہا کہ یہ غیرقانونی عمل ہے، ہم آج عدالت سے لیٹ ہوئے تو غیرحاضری لگادی گئی۔
انہوں نے کہا کہ بشریٰ بی بی سے 2 ماہ میں صرف 40 منٹ ملاقات ہوئی، بانی پی ٹی آئی سے صرف ایک گھنٹہ ملاقات ہوئی ہے۔
علیمہ خان نے کہا کہ ان لوگوں کو شرم آنی چاہیے جو کہتے ہیں خواتین رات 2 بجے کیا کر رہی تھیں، رات 2 بجے ہم اپنے حق کے لیے جیل کے باہر بیٹھی تھیں۔
واضح رہے کہ انسداد دہشت گردی عدالت راولپنڈی نے بانی پی ٹی آئی کی بہن علیمہ خان کے ضمانتی مچلکے ضبط کرنے کے احکامات جاری کیے ہیں۔
علیمہ خان سمیت 11 ملزمان کے خلاف 26 نومبر کے احتجاج پر درج مقدمے کی سماعت ہوئی جس میں علیمہ خان اور ان کے وکلاء عدالت پیش نہیں ہوئے۔