ڈیجیٹل ایف ڈی آئی منصوبہ معیشت کی ترقی اور پائیدار خوشحالی کی جانب اہم قدم ہے: وزیراعظم
اشاعت کی تاریخ: 18th, January 2025 GMT
اسلام آباد (نیوز ڈیسک) وزیراعظم محمد شہباز شریف نے پاکستان کے ورلڈ اکنامک فورم اور ڈیجیٹل کوآپریشن آرگنائزیشن کے مشترکہ ڈیجیٹل فارن ڈائریکٹ انویسٹمنٹ (FDI) انیشیئٹو کا حصہ بننے کا خیرمقدم کیا۔ وزیراعظم نے اس پیشرفت کو پاکستان کی ڈیجیٹل ترقی کی جانب ایک اہم سنگ میل قرار دیا۔
پاکستان، ورلڈ اکنامک فورم کے تحت ڈیجیٹل ایف ڈی آئی انیشیئٹو کو اپنانے والا پہلا ملک بن گیا ہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان کا پہلا ڈیجیٹل ایف ڈی آئی پراجیکٹ نہ صرف ڈیجیٹل ترقی کے اہداف کی نشاندہی کر رہا ہے بلکہ ملک میں سرمایہ کاری کے لیے سازگار ماحول کی فراہمی کی جانب بھی ایک اہم قدم ہے۔
وزیراعظم نے منصوبے کو ڈیجیٹل انفراسٹرکچر کی ترقی، ڈیجیٹائزیشن کو اپنانے، نئی ڈیجیٹل سرگرمیوں کو فروغ دینے، اور برآمدات کی ڈیجیٹل سروسز کے لیے ایک جامع فریم ورک قرار دیا۔ اس فریم ورک کے ذریعے براہ راست بیرونی سرمایہ کاری کو ترغیب دینے والے شعبوں پر توجہ مرکوز کی جائے گی، جو معیشت کی ترقی میں اہم کردار ادا کریں گے۔
وزیراعظم نے اس اقدام کو حکومت پاکستان کے معاشی ترقی اور پائیدار خوشحالی کے عزم کا عکاس قرار دیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان جامع ڈیجیٹل معیشت کی طرف گامزن ہے، جو ملک کے لیے پائیدار ترقی اور خوشحالی کی راہ ہموار کرے گی۔
یہ منصوبہ پاکستان کی ڈیجیٹل ترقی کو نہ صرف قومی بلکہ عالمی سطح پر اجاگر کرنے میں مددگار ثابت ہوگا اور ملک کو بین الاقوامی سرمایہ کاروں کے لیے ایک پرکشش مرکز بنائے گا۔ وزیراعظم نے اس اہم اقدام کے لیے ورلڈ اکنامک فورم اور ڈیجیٹل کوآپریشن آرگنائزیشن کے تعاون کو سراہا۔
.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: کے لیے
پڑھیں:
دنیا زراعت میں ترقی کر کے آگے نکل گئی، ہم قیمتی وقت ضائع کرتے رہے‘ وزیراعظم
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 19 اپریل2025ء) وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ پاکستان کو اللہ تعالیٰ نے زرخیز زمین، قابل زرعی ماہرین، محنتی کسانوں سے نوازا ہے، دنیا زراعت میں ترقی کر کے آگے نکل گئی، ہم قوم کا قیمتی وقت ضائع کرتے رہے۔وزیراعظم شہباز شریف کی زیر صدارت اجلاس ہوا جس میں قومی زرعی پالیسی کو عصری تقاضوں سے ہم آہنگ کرنے، نوجوانوں کی صلاحیتوں کو بروئے کار لانے اور تجربہ کار ماہرین کی رہنمائی سے ایک مربوط لائحہ عمل کی تشکیل دینے پر غور کیا گیا۔اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے شہباز شریف نے کہا ہے کہ پاکستان کو اللہ تعالیٰ نے زرخیز زمین، قابل زرعی ماہرین، محنتی کسانوں سے نوازا ہے، زرعی شعبے میں آگے بڑھنے کیلئے متعلقہ فریقین کی آراء اور تجاویز کا جائزہ لے کر مربوط حکمت عملی کے ذریعے ان سے استفادہ کیا جائے گا۔(جاری ہے)
وزیراعظم نے کہا ہے کہ زرعی، گھریلو صنعتوں، چھوٹے و درمیانے حجم کے کاروبار اور سٹوریج کی سہولیات کو فروغ دے کر زرعی شعبے کو بھرپور انداز میں ترقی دی جا سکتی ہے، پاکستان ایک زمانے میں کپاس، گندم سمیت دیگر اجناس میں خود کفیل تھا، اب گندم کی ہماری فی ایکڑ پیداوار ترقی یافتہ ممالک کے مقابلہ میں کم ہے، ہم کپاس درآمد کر رہے ہیں۔
انہوں نے کہا ہے کہ وزیراعظم ملک کی 65 فیصد آبادی دیہی علاقوں میں رہتی ہے، سوچنے کی بات یہ ہے کہ دیہی علاقوں میں اس آبادی کے بہتر طرز زندگی اور نوجوانوں کی صلاحیتوں کو دیہی علاقوں میں بروئے کار لانے کیلئے کیا اقدامات اٹھائے گئے، پاکستان میں نجی سطح پر زرعی مشینری بنانے کیلئے کچھ ادارے کام کر رہے ہیں۔شہباز شریف نے مزید کہا ہے کہ ایک زمانے میں کامن ہارویسٹرز باہر سے آتے تھے اور ایک دو اداروں نے ’’ڈیلیشن پروگرام‘‘ بھی شروع کیا، چھوٹے کاشتکاروں کی سہولت کیلئے سروسز کمپنیاں بنائی گئی تھیں تاہم ان کی منظم انداز میں سرپرستی نہیں کی گئی۔