ساجد خان ویسٹ انڈیز کی ٹیم پر قہر بن کر برس پڑے،ویسٹ انڈیز نے8وکٹیں گنوادیں
اشاعت کی تاریخ: 18th, January 2025 GMT
ملتان (نیوز ڈیسک ) ملتان ٹیسٹ کے دوسرے روز ویسٹ انڈیز کے خلاف پاکستان کی پوری ٹیم 230 رنز پر ڈھیر ہوگئی جس کے بعد ویسٹ انڈیز کی بیٹنگ لائن بھی مشکلات کا شکار ہے۔ملتان ٹیسٹ کے دوسرے روز پہلے سیشن میں پاکستان کے آؤٹ ہونے کے بعد ویسٹ انڈیز کی بیٹنگ جاری ہے جہاں مہمان ٹیم نے صرف 66رنز کے مجموعے پر 8 وکٹیں گنوادیں۔مہمان ٹیم نے بیٹنگ کا آغاز کیا تو ساجد خان بیٹرز کے لیے ڈراؤنا خواب ثابت ہوئے جنہوں نے ابتدائی چاروں وکٹیں حاصل کیں۔
ساجد خان نے میکائیل لوئس کو ایک، کیاسی کارٹی کو صفرکریک براتھویٹ کو 11 اور کیون ہوج کو 4 رنز پر چلتا کردیا۔ساجد خان کے بعد نعمان علی نے ویسٹ انڈیز بیٹرز کی درگت بنائی اور 4 کھلاڑیوں کو پویلین کی راہ دکھائی۔مجھے ویسٹ انڈیز کی پانچویں وکٹ 34 رنز کے مجموعے پر گری اور نعمان علی نے جسٹن گریویس کو 4 رنز پر چلتا کیا جس کے بعد نعمان علی نے ٹریون املیچ اور ایلک ایتھنیز کو 6،6 جب کہ کلیون سنکلر کو 11 رنز پر پویلن بھیجا۔
اسلام آباد کچہری میں تصادم، وکلا نے ایک دوسرے پر کرسیاں برسا دیں
.ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: ویسٹ انڈیز کی کے بعد
پڑھیں:
آئی ایس او کے زیراہتمام ملتان پریس کلب کے سامنے اسرائیل کیخلاف احتجاجی ریلی
احتجاجی مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے آئی ایس او کے رہنمائوں کا کہنا تھا کہ غزہ و فلسطین میں بہتا ہوا بے گناہ مسلمانوں کا خون، چیخیں مارتی ماں، معصوم بچوں کی لاشیں اور تباہ شدہ گھروں کے یہ سب صرف ایک خطے کا المیہ نہیں بلکہ یہ پوری مسلم امہ کے ضمیر پر ایک سوالیہ نشان ہے۔ اسلام ٹائمز۔ امامیہ سٹوڈنٹس آرگنائزیشن پاکستان کے زیراہتمام ملتان پریس کلب کے سامنے احتجاجی ریلی کا انعقاد کیا گیا، جس میں غزہ میں جاری حالیہ جارحیت، او آئی سی قرارداد اور شراکہ تنظیم اسرائیل کے خلاف نعرے بازی کی گئی، فلسطینی شہداء، بچے، مردوں اور خواتین کے ساتھ اظہار یکجہتی کی گئی، شرکاء ریلی سے صوبائی رہنماء حسن رضا اور ضلعی صدر علی مصدق نے کہا کہ غزہ و فلسطین میں بہتا ہوا بے گناہ مسلمانوں کا خون، چیخیں مارتی ماں، معصوم بچوں کی لاشیں اور تباہ شدہ گھروں کے یہ سب صرف ایک خطے کا المیہ نہیں بلکہ یہ پوری مسلم امہ کے ضمیر پر ایک سوالیہ نشان ہے، ہر دن ایک قیامت ہے، جو فلسطینی مسلمانوں پر ٹوٹتی ہے اور ہر رات ایک اندھیرا ہے، جو ہماری بے حسی کو مزید عیاں کرتا ہے، لیکن سب سے زیادہ تکلیف دہ منظر وہ نہیں، جو غزہ میں ہے بلکہ وہ خاموشی ہے، جو مسلم و عرب حکمرانوں کے محلات میں گونج رہی ہے، وہ زبانیں جو کبھی اسلام کے دفاع کی بات کرتی تھیں، آج سامراجی طاقتوں کے تلوے چاٹنے میں مصروف ہیں۔
رہنمائوں نے کہا کہ وہ ہاتھ جو مظلوم کی مدد کیلئے اٹھنے چاہیئے تھے، آج صرف کاروباری معاہدوں پر دستخط کرنے کیلئے حرکت میں آتے ہیں، قرآن ہمیں بار بار یاد دلاتا ہے، اللہ کو ظالموں کے اعمال سے غافل نہ سمجھو، غزہ کی مائیں اپنے بچوں کو کفن پہنا کر دفنا رہی ہیں اور تم چمکتی میزوں پر بیٹھ کر سودے طے کر رہے ہو، تمہاری فوجیں اپنے ہی عوام کو دبانے میں مصروف ہیں، لیکن فلسطین کیلئے ایک قدم نہیں اٹھتا، جان لو وقت قریب ہے، جب یہ خاموشی تمہارے لیے وبال بنے گی، جب زمین کانپے گی اور اللہ کا قہر تم پر نازل ہوگا، یہ وقت ہے جاگنے کا، ابھی بھی وقت ہے کہ اپنے دلوں کو جھنجھوڑو، ظلم کے خلاف کھڑے ہو جاو، مظلوم کا ساتھ دو، ورنہ وہ دن دور نہیں، جب تاریخ تمہیں رسوائے زمانہ قرار دے گی۔