اسرائیل نے 95 فلسطینی کی رہائی کی منظوری دے دی
اشاعت کی تاریخ: 18th, January 2025 GMT
اسرائیلی کابینہ کے بعد اسرائیلی حکومت نے بھی حماس کے ساتھ طے پانے والے معاہدے کی منظوری دے دی ہے۔
اسرائیلی میڈیا کے مطابق سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے مشرق وسطیٰ کے خصوصی مندوب نے بنجمن نیتن یاہو پر معاہدے کی منظوری کے لیے دباؤ ڈالا۔
جنگ بندی اور یرغمالیوں کے تبادلے کے معاہدے کا اطلاق کل سے ہوگا۔ اس دوران اسرائیل نے حماس کی قید سے رہائی پانے والے 33 اسرائیلیوں کی تصاویر جاری کر دی ہیں۔
اس کے جواب میں رہا کیے جانے والے 95 فلسطینیوں کے نام بھی منظر عام پر آ گئے ہیں۔
یاد رہے کہ گزشتہ روز اسرائیلی سیکیورٹی کابینہ نے دو دن قبل قطری وزیراعظم کی طرف سے اعلان کردہ غزہ جنگ بندی اور یرغمالیوں کی رہائی کے معاہدے کی منظوری دی۔
سیکیورٹی کابینہ کے 11 ارکان نے سادہ اکثریتی ووٹ کے ذریعے اس معاہدے کی منظوری دی۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: معاہدے کی منظوری
پڑھیں:
حماس کے مکمل خاتمے تک غزہ میں جنگ جاری رہے گی، نیتن یاہو
اپنے ایک بیان میں صیہونی وزیراعظم کا کہنا تھا کہ حماس تو جنگ کے خاتمے اور اپنی حکومت کو برقرار رکھنے کا مطالبہ کر رہی ہے، حماس اسرائیل کے مکمل انخلاء اور غزہ کی تعمیر نو کا بھی مطالبہ کرتی ہے، تعمیر نو کیوجہ سے اتنی بڑی امدادی آئے گی کہ وہ دوبارہ مسلح ہو پائیں گے۔ اسلام ٹائمز۔ اسرائیلی وزیرِاعظم نیتن یاہو کا کہنا ہے کہ ہم اس جنگ کا خاتمہ اس وقت تک نہیں کریں گے، جب تک حماس کو ختم نہ کر دیں۔ ٹیلی ویژن پر اپنے ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ جب تک تمام قیدیوں کو واپس نہ لے آئیں، جنگ کو ختم نہیں کریں گے۔ نیتن یاہو کا کہنا ہے کہ حماس کے مطالبات کے سامنے جھک گئے تو ہم غزہ میں دوبارہ جنگ نہیں کرسکیں گے، غزہ میں حماس کی حکومت کا برقرار رہنا اسرائیل کے لیے بہت بڑی شکست ہوگی۔ اسرائیلی وزیرِاعظم نے کہا کہ حماس تو جنگ کے خاتمے اور اپنی حکومت کو برقرار رکھنے کا مطالبہ کر رہی ہے، حماس اسرائیل کے مکمل انخلاء اور غزہ کی تعمیر نو کا بھی مطالبہ کرتی ہے، تعمیر نو کی وجہ سے اتنی بڑی امدادی آئے گی کہ وہ دوبارہ مسلح ہو پائیں گے۔
ان کا کہنا ہے کہ ایسی شرائط پر جنگ کا خاتمہ پیغام دے گا کہ اغواء کاری کے ذریعے اسرائیل کو جھکایا جا سکتا ہے، یہ یقینی بنانا بھی ہے کہ غزہ پٹی اسرائیل کے لیے مزید خطرہ نہیں بنے گی، حماس کی شرائط پر جنگ ختم کرنے کا کہنے والے اسرائیلی دانشور حماس کا پروپیگنڈا دہرا رہے ہیں۔ نیتن یاہو نے یہ بھی کہا کہ ایران کو جوہری ہتھیار حاصل کرنے سے روکنے کے لیے پُرعزم ہوں، اپنے اس عزم سے دستبردار نہیں ہوں گا، نہ ہی پیچھے ہٹوں گا۔