ویسٹ انڈیز نے اسپنر سے گیند کرواکر 113 سال پُرانی روایت توڑ دی
اشاعت کی تاریخ: 18th, January 2025 GMT
پاکستان کیخلاف پہلے ٹیسٹ میچ میں ویسٹ انڈیز نے اسپنر سے گیند کرواکر 113 سال پُرانی روایت توڑ دی۔
ملتان میں کھیلے گئے سیریز کے پہلے ٹیسٹ میچ میں گڈاکیش موتی نے پہلی بار ویسٹ انڈیز کیلئے بطور اسپنر بالنگ کا آغاز کیا، انہوں نے پہلی گیند قومی ٹیم کے کپتان شان مسعود کو کروائی اور تاریخ رقم کردی۔
اس سے قبل ٹیسٹ کی پہلی اننگز میں بالنگ کا آغاز ملتان میں آخری بار اسپنر ساجد خان نے انگلینڈ کیخلاف سیریز میں 3 ماہ قبل کیا تھا۔
مجموعی طور پر یہ ٹیسٹ کرکٹ میں 30 ویں مرتبہ ہوا ہے کہ کسی اسپنر نے ٹیسٹ میچ کی پہلی اننگز میں بالنگ کا آغاز کیا، پچھلی 9 مثالیں ایشیائی گیند بازوں کی تھیں، جس میں 3 مرتبہ بنگلادیش سے، 4 مرتبہ بھارت اور 2 بار پاکستان نے اسپنرز سے اننگز کا آغاز کیا تھا۔
.ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
شادی سے قبل دلہا دلہن کا تھیلیسیمیا ٹیسٹ لازمی ہوگا؟ قائمہ کمیٹی اجلاس میں بحث
اسلام آباد:قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے صحت میں شادی سے قبل دلہا دلہن کے تھیلیسیمیا کے لازمی ٹیسٹ کے حوالے سے بحث ہوئی۔
کمیٹی کا اجلاس ڈاکٹر مہیش کمار کی سربراہی میں شروع ہوا، جس میں رکن قومی اسمبلی شرمیلا فاروقی نے تھیلیسمیا بل پر اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ تھیلیسیما مائنر والے والدین کی شادی پر ہم پابندی نہیں لگوا رہے ، شادی سے قبل دلہا اور دلہن کے تھیلیسیما ٹیسٹ کی بات کر رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ 5 سے 8 فیصد آبادی تھیلیسیما مائنر ہیں ۔ اسلام آباد میں پائلٹ پراجیکٹ کے طور پر کرنا چاہتے ہیں۔ شادی سے قبل ٹیسٹ کو لازمی قرار نہیں دیں گے، دلہا دلہن کی رضامندی سے ٹیسٹ کروائے جائیں گے۔
دورانِ اجلاس اسپیشل سیکرٹری نے بتایا کہ لا ڈویژن سے ابھی بل پر جواب نہیں آیا، مزید بیماریوں کو بھی شامل کرنا چاہتے ہیں۔
شرمیلا فاروقی نے کہا کہ پرائیویٹ ممبر کو سپورٹ نہیں کیا جاتا، میں تھیلیسیما کے حوالے سے بل لائی ہوں۔
اعجاز جاکھرانی نے کہا کہ یہ اچھا بل ہے، اس میں روڑے اٹکانے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ہمیں اس بل کو متفقہ طور پر پاس کرنا چاہیے، ووٹنگ نہیں کروائیں گے۔ بعد ازاں جے یو آئی کی ممبر عالیہ کامران کے سوا تمام ممبران نے بل پاس کر دیا۔
علاوہ ازیں اجلاس میں چیئرمین کمیٹی نے کہا کہ نرسنگ کونسل کی جانب سے کمیٹی میں عدم شرکت پر انتظامیہ کو شوکاز نوٹس جاری کریں۔ اسپیشل سیکرٹری نے کہا کہ نرسنگ کونسل کے لوگ عدالتی حکم امتناع کے پیچھے چھپ رہے ہیں۔ چیئرمین کمیٹی نے کہا کہ اسپیکر کو لیٹر لکھیں، ان کے خلاف ایکشن لیں گے۔ سیکرٹری ہیلتھ بتائیں ایف آئی اے کو جو جواب جمع کروایا گیا کس کےکہنے پر جمع ہوئے۔ بیس میٹنگز میں آدھا وقت نرسنگ کونسل میں ضائع ہوا ۔ وزارت صحت بھی عدالت کےفیصلوں کے پیچھے چھپی ہوئی ہے۔ ہیلتھ منسٹری صدر نرسنگ کونسل کے حوالے سے کیوں فیصلہ نہیں کر رہی؟۔ صدر کی اپوائنٹمنٹ پر وزارت صحت جواب دے۔
رکن اسمبلی نثار احمد نے کہا کہ ایک سال سے آپ لوگ جواب مانگ رہے ہیں ایک سال اور انتظار کریں ان کا وقت ختم ہو جائے گا۔ عالیہ کامران نے کہا کہ وزٹ ویزا پر جا کر ایک خاتون کیسے ڈگری حاصل کر سکتی ہے؟۔ وزارت صحت آئیں بائیں شائیں کر رہی ہے۔