اسلام آباد: آئی ایم ایف نے پاکستان کی موجودہ مالی سال میں معاشی ترقی کی شرح کے اہداف کے پورا نہ ہونے کا خدشہ ظاہر کیا ہے۔

عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) نے اپنی رپورٹ “ورلڈ اکنامک آؤٹ لک” میں پاکستان کے معاشی ترقی کے تخمینوں میں کمی کرتے ہوئے اس کی شرح نمو کو 3.2 فیصد سے کم کر کے 3 فیصد کر دیا ہے۔

رپورٹ میں آئی ایم ایف نے کہا ہے کہ پاکستان کی معاشی ترقی کا ہدف اس مالی سال میں حاصل ہونے کا امکان نہیں، تاہم اس کے باوجود گزشتہ سال کے مقابلے میں معاشی نمو میں بہتری کی پیش گوئی کی گئی ہے۔

آئی ایم ایف کے مطابق اگلے مالی سال میں پاکستان کی اقتصادی شرح نمو 4 فیصد تک پہنچنے کی توقع ہے، جب کہ پچھلے مالی سال میں یہ شرح 2.

5 فیصد تھی۔

عالمی مالیاتی فنڈ نے مزید کہا کہ پاکستان کی موجودہ مالی سال کے دوران معاشی ترقی کی شرح 3 فیصد کے قریب رہنے کا امکان ہے، حالانکہ پاکستانی حکومت نے اس مالی سال کے لیے 3.6 فیصد کا ہدف رکھا تھا۔

واضح رہے کہ اکتوبر 2024 میں آئی ایم ایف نے اس مالی سال کے لیے پاکستان کی اقتصادی شرح نمو کا تخمینہ 3.2 فیصد لگایا تھا۔

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: مالی سال میں آئی ایم ایف پاکستان کی ایم ایف نے سال کے

پڑھیں:

معاشی استحکام کے مثبت اثرات پاکستان اسٹاک مارکیٹ پر کیسے مرتب ہورہے ہیں؟

پاکستان اسٹاک ایکسچینج کے نئے ریکارڈ بننا اب کوئی نئی بات نہیں لگتی لیکن عیدالفطر کی تعطیلات کے بعد اسٹاک مارکیٹ کے برتاؤ میں تسلسل نہیں دیکھا گیا، ایک جانب ہائی ریکارڈ بنا تو دوسری جانب پوائنٹس میں ریکارڈ کمی بھی دیکھی گئی۔

تاہم اس وقت پاکستان اسٹاک مارکیٹ مثبت رجحان کے زیر اثر ہے، بینچ مارک کے ایس سی 100 انڈیکس 1114 پوائنٹس اضافے کے بعد 118429 پوائنٹس پر ٹریڈ کررہا ہے۔

اسٹاک مارکیٹ کے ماہر شہریار بٹ کا کہنا ہے کہ عیدالفطر کی تعطیلات کے بعد پاکستان اسٹاک مارکیٹ میں کافی اتار چڑھاؤ دیکھا گیا، 4 اپریل کو اسٹاک مارکیٹ نے 1 لاکھ 20 ہزار کی ریکارڈ حد عبور کی۔

یہ بھی پڑھیں:

’جس کے بعد ٹرمپ انتظامیہ کی جانب سے پوری دنیا نے سرپرائز دیکھے، مختلف ممالک کیخلاف ٹیرف میں اضافے کے باعث دنیا بھر کی اسٹاک مارکیٹس منفی رجحان کی زد پر آگئیں، جس سے پاکستان اسٹاک مارکیٹ بھی متاثر ہوئے بغیر نہ رہ سکی اور ایک ہی دن میں 8 ہزار پوائنٹس کی تاریخی گراوٹ ہوئی۔‘

شہریار بٹ کے مطابق گزشتہ ہفتے سے پاکستان اسٹاک مارکیٹ ایک بار پھر مثبت سمت میں دیکھی جا رہی ہے، پاکستان کے معاشی اعشاریے بھی مثبت ہیں، ایک طرف شرح سود میں کمی تو دوسری جانب مہنگائی بھی 60 سال کی کم سطح پر ریکارڈ کی گئی ہے جس کے اثرات پاکستان اسٹاک مارکیٹ پر مثبت پڑ رہے ہیں۔

’دوسری جانب ملک میں سیاسی استحکام نظر آرہا ہے اور محسوس ہوتا ہے کہ سیاسی محاذ پر اس وقت کوئی دباؤ نہیں، آئی ایم ایف سے بھی امید ہے کہ 1 بلین ڈالر مل جائیں گے اگر انفرادی بات کی جائے تو پاکستان اسٹاک مارکیٹ میں آٹو سیکٹر کی کارکردگی بہت بہتر دکھائی دے رہی ہے۔‘

مزید پڑھیں:

ماہر اسٹاک مارکیٹ محسن مسیڈیا کا کہنا ہے کہ گزشتہ ایک ہفتے سے ایسا لگتا ہے کہ پاکستان اسٹاک مارکیٹ نے ایک بار پھر رفتار پکڑی ہے جو کہ عید کی تعطیلات کے بعد کچھ ماند پڑگئی تھی، ٹرمپ انتظامیہ کے فیصلوں کے اثرات ہم نے پاکستان اسٹاک مارکیٹ میں ایک ہی دن میں بڑی گراوٹ کی شکل میں دیکھے۔

محسن مسیڈیا کے مطابق اسٹاک مارکیٹ پر ملکی اور بین الاقوامی دباؤ اثرات مرتب کرتے ہیں لیکن خوش آئند بات یہ ہے کہ ملکی حالت بہتری کی جانب گامزن ہیں، جس سے یہ اندازہ لگانا مشکل نہیں کہ یہی تسلسل رہا تو یقینی طور پر مستقبل میں بہتری کی گنجائش بھی ہے اور امید بھی۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

100 انڈیکس آٹو سیکٹر آئی ایم ایف پاکستان اسٹاک ایکسچینج پاکستان اسٹاک مارکیٹ ٹرمپ انتظامیہ ٹیرف سیاسی استحکام شہریار بٹ کے ایس سی محسن مسیڈیا

متعلقہ مضامین

  • گاڑیوں کی فروخت میں رواں برس اب تک 18 فیصد کا اضافہ؛ وجہ کیا ہے؟
  • پاکستان کی ٹیکسٹائل برآمدات بلند ترین سطح پر ،جولائی 2024 تامارچ 2025 ایک سال میں 9.38 فیصد اضافہ ہوا
  • سی پیک نے پاکستان کی معاشی ترقی میں اہم کردار ادا کیا ہے، قیصر احمد شیخ
  • اسلام آباد: انٹرنیشنل اسلامک یونیورسٹی کے ہاسٹل میں طالبہ کو فائرنگ کرکے قتل کردیا گیا
  • معاشی استحکام کے مثبت اثرات پاکستان اسٹاک مارکیٹ پر کیسے مرتب ہورہے ہیں؟
  • پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں کاروباری ہفتے کا مثبت آغاز، 100انڈیکس میں 900 پوائنٹس کا اضافہ
  • معاشی اثاثہ
  • قانون کی حکمرانی، مالی استحکام، امن ناپید ہو تو ترقی کے دعوے جھوٹے ثابت ہوجاتے ہیں، عمر ایوب
  • کراچی میں نامعلوم افراد کی فائرنگ سے شہری جاں بحق، پولیس نے واقعے کو ذاتی دشمنی قرار دے دیا
  • معاشی ترقی اور اس کی راہ میں رکاوٹ