پی ٹی آئی، عسکری قیادت ملاقات کے بعد نواز شریف کیمپ میں کھلبلی مچ گئی ہے، بیرسٹر سیف
اشاعت کی تاریخ: 18th, January 2025 GMT
مشیر اطلاعات خیبرپختونخوا بیرسٹر سیف نے کہا ہے کہ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) اور عسکری قیادت میں ہونے والی ملاقات پر سیاست نہ کی جائے۔
اپنے ایک بیان میں مشیر اطلاعات بیرسٹر سیف نے کہا کہ پی ٹی آئی اور عسکری قیادت کے درمیان ملاقات کے بعد نواز شریف کیمپ میں کھلبلی مچ گئی ہے اور اطلاعات ہیں کہ نواز شریف نے اپنی ٹیم کو مذاکرات ناکام بنانے کا مشن سونپ دیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: آرمی چیف سے ہونے والی ملاقات کا انکار کیوں کیا؟بیرسٹر گوہر نے بتادیا
انہوں نے کہا کہ حکومتی مذاکراتی کمیٹی کو غیرمؤثر بنانے کا کام شروع ہو چکا ہے، ایسے عناصر سرگرم ہوچکے ہیں جو نہیں چاہتے کہ ملک کے اندر سیاسی استحکام کی راہیں کھلیں۔
بیرسٹر سیف نے اپنے بیان میں مزید کہا کہ پی ٹی آئی ملک میں امن کے لیے مذاکرات کی راہ پر چل رہی ہے جبکہ غیرمنتخب ٹولہ اپنے ناجائز اقتدار کو بچانے کے لیے مذاکرات ناکام بنانے کے مشن پر ہے۔
یہ بھی پڑھیں: وزرا کی پریس کانفرنس مضحکہ خیز، آرمی چیف سے ہمارے رہنماؤں کی ملاقات سیکیورٹی سے متعلق تھی، پی ٹی آئی
ان کا کہنا تھا کہ حکومتی وزرا اپنے حلف کا پاس رکھتے ہوئے پی ٹی آئی اور عسکری قیادت میں ملاقات پر سیاست نہ کریں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
wenews آرمی چیف ملاقات بیرسٹر سیف پی ٹی آئی سیاست عسکری قیادت کھلبلی کیمپ ملاقات نواز شریف.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: ا رمی چیف ملاقات بیرسٹر سیف پی ٹی ا ئی سیاست عسکری قیادت کھلبلی کیمپ ملاقات نواز شریف عسکری قیادت بیرسٹر سیف پی ٹی ا ئی نواز شریف
پڑھیں:
وزیراعظم اور نواز شریف کی کینال منصوبے پر پی پی کے تحفظات دور کرنے کی ہدایت
اسلام آباد:مسلم لیگ (ن) کے صدر اور وزیراعظم شہباز شریف نے متنازع کینال منصوبے پر پیپلزپارٹی کے تحفظات دور کرنے کی ہدایت کردی۔
وزیراعظم کے مشیر برائے بائے الصوبائی رابطہ رانا ثنا اللہ خان نے اپنے بیان میں کہا کہ قائد محمد نواز شریف وزیراعظم شہباز شریف نے پی پی پی سے بات چیت کے ذریعے مسائل کے حل کی ہدایت کی ہے، اکائیوں کے پانی سمیت وسائل کی منصفانہ تقسیم پر مکمل یقین رکھتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی وفاق کا حصہ ہے، آئینی عہدوں پر رہتے ہوئے بات زیادہ ذمہ داری سے کرنی چاہئے، ہمیں پی پی پی کی قیادت کا بہت احترام ہے۔
اُن کا کہنا تھا کہ 1991ء میں صوبوں کے درمیان طے پانے والے معاہدے اور 1992ء کے ارسا ایکٹ کی موجودگی میں کسی سے ناانصافی نہیں ہو سکتی، کسی صوبے کا پانی دوسرے صوبے کے حصے میں نہیں جا سکتا، اس امر کو یقینی بنانے کے لیے ملک میں آئینی طریقہ کار اور قوانین موجود ہیں۔
رانا ثنا اللہ نے کہا کہ پانی کے مسئلے پر سیاست نہیں کرنی چاہیے، معاملات میز پر بیٹھ کر حل کرنے چاہئیں،
اکائیوں کی مضبوطی کو وفاق کی مضبوطی سمجھتے ہیں، ماضی کی طرح اسی طرز عمل پر چلتے رہیں گے۔
انہوں نے کہا کہ آئین و جمہوریت پر پختہ یقین رکھنے والی جماعت کے طور پر اکائیوں اور اس میں رہنے والے عوام کے حقوق کے تحفظ پر سمجھوتہ کیا نہ کریں گے، بات چیت اور مشاورت ہی ہر مسئلے کا حل ہے۔
Post Views: 3