کشتی حادثہ: تحقیقات کے لیے اعلیٰ سطحی ٹیم مراکش بھیجنے کا فیصلہ
اشاعت کی تاریخ: 18th, January 2025 GMT
کشتی حادثہ: تحقیقات کے لیے اعلیٰ سطحی ٹیم مراکش بھیجنے کا فیصلہ WhatsAppFacebookTwitter 0 18 January, 2025 سب نیوز
اسلام آباد: مراکش کے قریب ہونے والے کشتی حادثے میں پاکستانی تارکین وطن کی ہلاکت کی تحقیقات کے لیے حکومت نے آج اعلیٰ سطحی ٹیم بھیجنے کا فیصلہ کیا ہے جو آج مراکش روانہ ہوگی۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق، تحقیقاتی ٹیم بھیجنے کا فیصلہ وزیر اعظم شہباز شریف نے کیا، اس ٹیم میں ایف آئی اے، وزارت داخلہ، وزارت خارجہ اور انٹیلجنس بیورو کے نمائندے شامل ہوں گے۔
رپورٹس کے مطابق تحقیقاتی ٹیم مراکش کے شہر رباط اور دخلہ کا دورہ کرکے حادثے میں بچ جانے والے پاکستانیوں سے ملاقات کرے گی اور پاکستانیوں پر مبینہ تشدد اور ہلاکت کی بھی تحقیقات کرے گی۔ یہ ٹیم ایک تحقیقاتی رپورٹ مرتب کرکے وزیراعظم کو پیش کرے گی۔
گزشتہ روز مغربی افریقہ سے کشتی کے ذریعے غیرقانونی طور پر اسپین پہنچنے کی کوشش کرنے والے کم از کم 50 تارکین وطن ہلاک ہو گئے تھے جن میں 44 افراد کا تعلق پاکستان سے تھا۔
اس کشتی میں 66 پاکستانیوں سمیت 86 افراد شامل تھے جن میں سے 36 افراد کو بچالیا گیا۔
بعد میں سامنے آنے والی تفصیلات میں بتایا گیا تھا کہ ان تارکین وطن کو انسانی سمگلرز نے مزید رقم کا مطالبہ کرتے ہوئے مبینہ طور پر تشدد کرکے قتل کیا تھا۔
اس سے قبل یونان کشتی حادثوں کی تحقیقات کے لیے وزیر اعظم ہاؤس کی قائم کردہ تحقیقاتی کمیٹی کی رپورٹ پر ایف آئی کے 65 افسران و ملازمین بلیک لسٹ قرار دے دیے گئے تھے اور انسانی سمگلنگ میں معاونت پر 30 سے زائد اہلکاروں کو نوکریوں سے برخاست کیا گیا تھا۔
.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: بھیجنے کا فیصلہ تحقیقات کے لیے
پڑھیں:
ہری پور: جنگلی چیتا آبادیوں میں گھس آیا، متعدد بکریاں ہلاک کرکے فرار
ہری پور میں جنگلی چیتا آبادی میں گھس آیا اور متعدد بکریاں مارڈالیں اور مقامی افرادکی چیخ و پکارکے باعث بھاگ گیا۔
مقامی افراد نے بتایا کہ ہری پور کے علاقے خان پورکے بالائی گائوں چسکلاں میں ایک جنگلی چیتاآبادیوں میں گھس آیاہےجس کےباعث گائوں کےلوگ خوف میں مبتلاہیں۔
جنگلی چیتے نے مقامی آبادی میں کےدوگھروں پرحملہ کیا جنگلی چیتا نےحملےکرکے غریب کسان کی قیمتی بکریاں ہلاک کرڈالیں، بعد ازاں مقامی شخص پر بھی حملے کی کوشش کی، لوگوں کے شورمچانے پرچیتاجنگل میں روپوش ہوگیا۔
مقامی افراد نے بتایا کہ اس سے قبل بھی ایک دوسرے واقعہ میں ایک جنگلی شیرکے حملے سے باپ بیٹاز خمی جب کہ درجنوں مویشی ہلاک ہوچکےہیں۔
محکمہ واٸلڈلاٸف نے تاحال کوٸی عملی اقدامات نہیں کیے جس کےباعث گائوں کےلوگ خوف میں مبتلاہیں۔
جنگل میں خوراک ختم یونےکی وجہ سے جنگلی شیر، چیتا، ریچھ ملحقہ پہاڑی دیہاتوں کارخ کرتےہیں اورغریب کسانوں کی بکریاں، گائے اور مرغیاں چیڑپھاڑکر کھا جاتےہِیں۔