سیالکوٹ کے 2 بھائی کشتی حادثے میں بچ کر مراکشی حکام کی تحویل میں
اشاعت کی تاریخ: 18th, January 2025 GMT
—فائل فوٹو
وفاقی تحقیقاتی ایجنسی (ایف آئی اے) نے مراکش کشتی حادثے کے 3 مقدمات درج کر لیے۔
پہلا مقدمہ سیالکوٹ کے 2 بھائیوں عرفان اور ارسلان کے اہلِ خانہ نے درج کروایا ہے۔
ایف آئی اے کے مطابق مقدمے میں انسانی اسمگلر اصغر کو ملزم نامزد کیا گیا ہے۔
مراکش کشتی حادثہ، 20 افراد فیصل آباد، لاہور، کراچی سے سینیگال گئے، 8 جاں بحق 12 کو بچایا گیا
انسانی اسمگلر اصغر نے عرفان اور ارسلان کو اسپین بھجوانے کے لیے 80 لاکھ روپے لیے تھے۔
عرفان اور ارسلان کشتی حادثے میں بچ گئے تھے، البتہ دونوں مراکشی حکام کی تحویل میں ہیں۔
دوسرا مقدمہ گجرات کے رہائشی علی رضا کے اہلِ خانہ نے درج کروایا ہے جبکہ تیسرا مقدمہ گجرات کے رہائشی خاور حسن کے اہل خانہ نے درج کروایا ہے۔
ایف آئی اے کے ذرائع مطابق چاروں ملزمان واقعے کے بعد سے روپوش ہیں، گھروں کو تالے لگے ہوئے ہیں، چاروں ملزمان کے نام اسٹاپ لسٹ میں ڈال دیے گئے ہیں۔
.ذریعہ: Jang News
پڑھیں:
آٹو بھان روڈ پر شراب خانہ کھلنے کیخلاف اہل علاقہ سڑکوں پر نکل آئے
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
حیدرآباد(اسٹاف رپورٹر)آٹو بان روڈ پر شراب خانہ کھولنے کے خلاف سول سوسائٹی اور اہلِ علاقہ کا بھرپور احتجاجی واک سول سوسائٹی حیدرآباد کی جانب سے آٹو بان روڈ پر مجوزہ شراب خانہ کھولنے کے خلاف ایک بڑی احتجاجی واک کا انعقاد کیا گیا جس میں وکلائ، ڈاکٹرز، علما، مشائخ، تاجر برادری اہلِ علاقہ کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔ شرکاءنے واضح کیا کہ
ہمارے بچوں کو تعلیم، صحت، روزگار، گرا¶نڈ ،لائبریریوں کی ضرورت ہے، شراب خانوں کی نہیں، احتجاجی مظاہرے کی قیادت چیرمین آئی اون حیدرآباد عمران سہروردی ساجد خان شعیب ملک شفیق مئیو نے کی۔ اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے انہوںنے کہا کہ ہم کسی صورت تعلیمی اداروں، مساجد، مدارس اور تجارتی مراکز کے درمیان شراب خانہ کھولنے کی اجازت نہیں دیں گے۔ یہ فیصلہ علاقے کے امن، اخلاقی ماحول اور نوجوان نسل کے مستقبل کے دفاع کے لیے کیا گیا ہے۔احتجاجی واک میں شریک سول سوسائٹی کے رہنما¶ں ساجد خان، شعیب ملک، جنید ڈاہری ،شفیق مئیو ،طارق شیخ، طاہر ایڈووکیٹ،حاجی امیر طاہری ،ناصر خان، محسن خان نے کہا کہ اہل علاقہ روزانہ کی بنیاد پر اپنا احتجاج ریکارڈ کروا رہے ہیں اور یہ سلسلہ اُس وقت تک جاری رہے گا جب تک حکومت اس فیصلے کو واپس نہیں لیتی۔مقررین نے ضلعی انتظامیہ ،متعلقہ حکام سے مطالبہ کیا کہ عوامی احساسات کا احترام کرتے ہوئے آٹو بان روڈ پر شراب خانہ کھولنے کی اجازت فوری طور پر منسوخ کی جائے۔