چین کے سٹیلائٹ سینٹر سے پاکستان کا تیار کردہ پہلا سیٹلائٹ خلا میں بھیج دیا گیا
اشاعت کی تاریخ: 18th, January 2025 GMT
اسلام آباد (خبر نگار خصوصی) پاکستان کا مقامی الیکٹرو آپیٹکل ای او ون سیٹلائٹ لانچ کر دیا گیا۔ یہ ملکی خلائی سفر میں ایک اہم سنگ میل ہے۔ آئی ایس بی آر کے مطابق سیٹلائٹ معدنیات، تیل، گیس کے شعبوں، آبی وسائل کی نگرانی میں معاونت کرے گا۔ سیٹلائٹ ماحولیاتی نگرانی، ڈیزاسٹر مینجمنٹ، سیلاب سے متعلق بروقت اپ ڈیٹس فراہم کرے گا۔ سیٹلائٹ سے آبپاشی کی ضروریات کا اندازہ لگا کر پیداوار کی پیشگوئی کی جا سکے گی۔ سیٹلائٹ سے زراعت میں فصلوں کی نگرانی کی جا سکے گی۔ ای او ون سیٹلائٹ پاکستان کے مختلف شعبوں میں فائدہ مند ہے۔ سیٹلائٹ جنگلات کی کٹائی اور زمین کے کٹاؤ سے متعلق بروقت اپ ڈیٹس فراہم کرے گا۔ سیٹلائٹ غذائی تحفظ کے اقدامات، شہری ترقی کی منصوبہ بندی، شہری پھیلاؤ کو منظم کرنے میں مدد کرے گا۔ نوائے وقت رپورٹ کے مطابق ای او ون سیٹلائٹ کو چین کے جی چھوان سیٹلائٹ لانچ سینٹر سے خلاء میں روانہ کیا گیا ہے۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: کرے گا
پڑھیں:
غیرملکی فوڈ چین پر توڑ پھوڑ کیس: 9 ملزمان کو جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا گیا
ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹس اسلام آباد نے غیر ملکی فوڈ چین پر توڑ پھوڑ کیس کے 9 ملزمان کو جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا۔
ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹس اسلام آباد میں غیر ملکی فوڈ چین پر توڑ پھوڑ کیس کی سماعت ہوئی، پولیس کیجانب سے 15 گرفتار ملزمان کو عدالت میں پیش کیا گیا۔
جوڈیشل مجسٹریٹ عباس شاہ کی عدالت میں ملزمان کو پیش کیا گیا، ملزمان کیخلاف تھانہ شالیمار میں مقدمہ درج ہے۔
گرفتار ملزمان نے اپنے کئے پر شرمندگی کا اظہار کیا اور کہا کہ ہم اپنی حرکت پر انتہائی شرمندہ ہیں، معافی کے طلبگار ہیں، لوگوں کی دیکھا دیکھی احتجاج میں شامل ہوکر بیوقوفی کی۔
انہوں نے کہا کہ جو بھی نقصان ہوا وہ ہمارے ہی ملک اور ہمارے ہی بھائیوں کا ہوا، سب پاکستانیوں سے اپیل کرتا ہوں کبھی بھی توڑ پھوڑ اور تشدد میں شامل نا ہوں، ان کاروباروں پر کام کرنے والے بھی ہمارے ہمارے پاکستانی بھائی ہیں، ان کا نقصان نا کریں۔
عدالت نے تمام 6 گرفتار ملزمان کی ضمانتیں منظور کر لیں اور تفتیشی افسر کی سخت سرزنش کی، عدالت نے استفسار کیا کہ ایف آئی آر میں جو دفعات لگائی گئیں کیا وہ قابل ضمانت ہیں؟ عدالتی سوال پر تفتیشی آفیسر خاموش رہے اور سر جھکا لیا۔
عدالت نے کہا کہ جب تمام دفعات قابل ضمانت عائد کی تو یہ سب کرنے کی پھر کیا ضرورت تھی؟ تمام مقدمہ کی دفعات قابل ضمانت ہیں عدالت جسمانی ریمانڈ کیوں اور کیسے دے؟
وکیل صفائی نے کہا کہ ملزمان بے گناہ ہیں پہلے انہیں کینٹ کیس شامل کیا پھر انہی کو وارث خان کمیٹی چوک شاپ حملہ میں ملوث کر دیا، اگر یہ ملزم ہیں تو فوڈ شاپس میں لگے کلوز سرکٹ کیمروں کی فوٹیج پیش کی جائے۔
پراسیکیوٹر نے کہا کہ بے شک قابل ضمانت دفعات ہیں جسمانی ریمانڈ دیا جائے ڈنڈے برآمد کرنا ہیں، عدالت نے جسمانی ریمانڈ کی درخواست مسترد کر دی۔
عدالت نے 6 ملزمان کو مقدمہ سے ڈسچارج کردیا، عدالت نے 9 ملزمان کو جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا، گرفتار 6 ملزمان کی ضمانتیں منظور کی گئیں اور 5 پانچ ہزار کے مچلکے جمع کرانے کا حکم دیا۔
سول جج ڈاکٹر ممتاز ہنجرا نے فیصلہ سنادیا، گرفتار 6 ملزمان کی ہتھکڑیاں کھول کر انہیں رہا کردیا گیا۔