چین ، حکومتی اقدامات بے سود ، آبادی میں مسلسل تیسرے سال کمی
اشاعت کی تاریخ: 18th, January 2025 GMT
بیجنگ (انٹرنیشنل ڈیسک) چین میں حکومت کی جانب سے قانون میں ترمیم اور پْرکشش مراعات کے اعلان کے باوجود آبادی کی شرح میں اضافہ نہیں ہوسکا۔ خبر رساں ادارے کے مطابق مسلسل تیسرے سال بھی چین میں آبادی کی شرح میں نمایاں کمی ہوئی ہے۔ چین کے قومی ادارہ شماریات کی رپورٹ میں بتایا گیا کہ 2024 ء کے آخر تک چین کی آبادی ایک ارب 40 کروڑ نوٹ کی گئی جو گزشتہ برس کے مقابلے میں 13 لاکھ کم ہے۔ رپورٹ میں کہا گیا کہ 2024ء میںآبادی میں اضافے کی رفتار 2023ء کے مقابلے میں کم رہی۔ 2022 ء میں بھی یہی صورت حال رہی تھی۔ چین کی آبادی 1980 ء سے آہستہ آہستہ کم ہو رہی ہے جب پہلی بار ون چائلڈ پالیسی نافذ کی گئی تھی۔اسے حال ہی میں ختم کردیا گیا ہے،تاہم اس کے باوجود آبادی میں اضافہ نہیں ہوسکا بلکہ 1961 ء کے بعد پہلی بار 2022 ء میں جتنے لوگ پیدا ہورہے ہیں اس سے زیادہ کی موت ہو رہی ہے۔ حکومت نے ایک سے زیادہ بچے پیدا کرنے والے جوڑے کے لیے مراعات کا بھی اعلان کیا تھا تاہم اس کا بھی کوئی خاطر خواہ فائدہ نہیں ہوسکا۔دوسری جانب 2024 ء میں چین کی اقتصادی ترقی حکومت کے تقریباً 5 فیصد کے ہدف کے مطابق رہی۔ لیکن چینی معیشت کا مستقبل غیر یقینی ہے کیونکہ امریکا کے نو منتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ دوبارہ صدارت سنبھالنے کی تیاری کر رہے ہیں۔ اعداد و شمار ظاہر کرتے ہیں کہ چین کی مجموعی ملکی پیداوار یا جی ڈی پی میں حقیقی معنوں میں سال بہ سال کے اعتبار سے 5 فیصد اضافہ ہوا۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: چین کی
پڑھیں:
میانمار کے اسپتال پر حکومتی فورسز کی بمباری؛ 30 افراد ہلاک
میانمار کی مغربی ریاست رخائن میں ایک بڑے سرکاری اسپتال پر فوجی جنتا کے فضائی حملے میں کم از کم 30 افراد ہلاک اور 70 سے زائد زخمی ہو گئے۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق حملے میں اسپتال ملبے کا ڈھیر بن گیا۔ ہلاک ہونے والوں میں بڑی تعداد مریضوں کی ہے۔
راخائن میں سرگرم باغی گروہ ارا کان آرمی کے ترجمان نے بتایا کہ مروک یو جنرل اسپتال کو فوجی طیارے سے گرائے گئے بموں نے براہِ راست نشانہ بنایا۔
دوسری جانب جمہوری حکومت کا تختہ اُلٹ کر اقتدار سنبھالنے والی فوجی جنتا نے حملے سے متعلق سوال کا کوئی جواب نہیں دیا۔
میانمار میں 2021 کی فوجی بغاوت کے بعد سے ملک بھر میں خانہ جنگی کی شدت بڑھتی جا رہی ہے اور فوج نے باغیوں کے زیر انتطام علاقوں پر فضائی حملے تیز کر دیے ہیں۔
روں برس جنوری سے نومبر کے درمیان ایسے 2,165 فضائی حملے کیے گئے جن میں ہلاکتوں کی تعدد 200 سے تجاوز کرگئی۔
ان حملوں میں تیزی کے باوجود باغی گروہوں 17 میں سے 14 ٹاؤن شپس سے ملکی فوج کو بے دخل کر دیا۔