عمران کیخلاف فیصلہ سنانے والے جج عدلیہ میں رہنے کے قابل نہیں‘حلیم
اشاعت کی تاریخ: 18th, January 2025 GMT
کراچی (اسٹاف رپورٹر) پاکستان تحریک انصاف سندھ کے صدر حلیم عادل شیخ نے کہا ہے کہ قوم کے بچوں کو قرآن و سنت کی تعلیم دینے پر عمران خان کو ایک من گھرٹ کیس میں آج سزا دی گئی افسوس کی بات ہے اس ادارے کو آج بند کر دیا جہاں قرآن و سنت کی تعلیم دی جاتی تھی پوری قوم اس فیصلے کو نہیں مانتی۔ان خیالات کا اظہار انہوںنے جمعہ کو انصاف ہائوس کراچی میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔حلیم عاد ل شیخ نے کہا کہ سپریم کورٹ کے ایک جج کہہ چکے ہیں یہ یہ جج جس نے آج فیصلہ سانایا ہے عدلیہ میں رہنے کے قابل نہیں ہے ہم فیصلے خلاف اعلیٰ عدلیہ میں جائیں گے عمران خان جس طرح دیگر جھوٹے فیصلوں میں بری ہوئے اس فیصلے میں بھی بری ہونگے۔
.ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
لاہور ہائیکورٹ کا بڑا فیصلہ، خلع لینے والی خاتون بھی حق مہر کی حق دار
لاہور ہائیکورٹ میں دائر درخواست میں خلع کی بنیاد پر حق مہر اور جہیز کی رقم دینے کی ڈگری کو چیلنج کردہ کیس کے فیصلے میں لکھا گیا کہ طلاق دینے کی صورت میں سورۃ النساء میں بھی شوہر کو بیوی سے دیے گئے مال اور تحائف واپس مانگنے سے روکا گیا ہے، وفاقی شرعی عدالت کے فیصلے کے تحت خاوند کے تشدد، برے رویے وغیرہ کی بنیاد پر لیے گئے خلع کے بعد عدالت حق مہر کی رقم واپس نہ کرنے کا حکم دے سکتی ہے۔ اسلام ٹائمز۔ لاہور ہائیکورٹ نے خلع لینے والی خاتون کو بھی حق مہر کا حق دار قرار دے دیا۔ لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس راحیل کامران شیخ نے شہری آصف محمود کی درخواست پر فیصلہ سنایا، درخواست میں خلع کی بنیاد پر حق مہر اور جہیز کی رقم دینے کی ڈگری کو چیلنج کیا گیا تھا۔ عدالت نے قرار دیا کہ بیٹی کو جہیز دینا ہمارے معاشرے میں سرایت کر چکا ہے اور والدین جتنی بھی استطاعت رکھتے ہوں وہ بیٹی کو جہیز لازمی دیتے ہیں، طلاق دینا بنیادی طور پر شوہر کا حق ہوتا ہے اور طلاق کی صورت میں شوہر حق مہر اور تحائف کی واپسی کا تقاضا کرنے کے حق سے محروم ہو جاتا ہے۔
فیصلے میں یہ بھی لکھا گیا کہ طلاق دینے کی صورت میں سورۃ النساء میں بھی شوہر کو بیوی سے دیے گئے مال اور تحائف واپس مانگنے سے روکا گیا ہے، وفاقی شرعی عدالت کے فیصلے کے تحت خاوند کے تشدد، برے رویے وغیرہ کی بنیاد پر لیے گئے خلع کے بعد عدالت حق مہر کی رقم واپس نہ کرنے کا حکم دے سکتی ہے۔ عدالت نے قراردیا کہ محض خلع لینے کی بنیاد پر خاتون کو حق مہر کی رقم سے محروم نہیں کیاجا سکتا، حق مہر کی رقم کو خاتون کے لیے ایک سکیورٹی تصور کیا جاتا ہے، اگر خاوند کا رویہ خاتون کو خلع لینے پر مجبور کرے تو وہ حق مہر لینے کی مکمل حق دار ہے۔