سرکاری ڈینٹل کالجز میں داخلے کے لیے درخواستیں 3 سے 11 فروری تک وصول کی جائیں گی
اشاعت کی تاریخ: 17th, January 2025 GMT
لاہور: یونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسز (یو ایچ ایس) کے مطابق، سرکاری میڈیکل کالجز میں ایم بی بی ایس پروگرام کے داخلوں کے لیے درخواستوں کی وصولی مکمل ہو گئی ہے۔ اس سال 17 سرکاری میڈیکل کالجز میں دستیاب 3476 نشستوں کے لیے 16 ہزار سے زائد درخواستیں جمع ہوئیں۔
ترجمان نے بتایا کہ سرکاری میڈیکل کالجز کے لیے پہلی میرٹ لسٹ 23 جنوری کو جاری کی جائے گی، جبکہ ڈینٹل کالجز میں داخلے کے لیے درخواستیں 3 فروری سے 11 فروری تک جمع کی جائیں گی۔
یہ داخلے ملک بھر کے طلبہ کے لیے میڈیکل کے شعبے میں اپنی جگہ بنانے کا اہم موقع فراہم کرتے ہیں، جہاں میرٹ کی بنیاد پر امیدواروں کو منتخب کیا جائے گا۔
.ذریعہ: Nai Baat
پڑھیں:
آغا راحت کی سرکاری ملازمین پر تنقید مناسب نہیں، انجینیئر انور
گلگت بلتستان کے وزیر زراعت نے ایک بیان میں کہا کہ اگر کسی افسر کے خلاف ٹھوس شواہد کے ساتھ کرپشن کے ثبوت ہیں تو محترم آغا کرپشن کی روک تھام کے متعلقہ اداروں سے رجوع کریں تاکہ ہم بھی آغا کے موقف کی تائید کریں گے۔ اسلام ٹائمز۔ گلگت بلتستان کے وزیر زراعت و خوراک انجینیر محمد انور نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ آغا راحت حسین ایک زمہ دار شخصیت ہونے کے باوجود سرکاری ملازمین پر تواتر سے تنقید مناسب نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ آغا صاحب ہمارے لئے لائق احترام ہیں لیکن ہر جمعے کی تقریر میں مخصوص افسران کو نشانہ بنانا جائز نہیں ہے۔ آغا راحت کو سنی سنائی باتوں پر تحقیق کرنی چاہیے کیونکہ لوگ اپنے ذاتی مفادات کیلئے ان تک غلط خبریں پہنچاتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ گلگت بلتستان میں اس وقت ہم آہنگی اور محبت کا ماحول ہے اور ہم چاہتے ہیں کہ یہی ماحول برقرار رہے کیونکہ امن، ترقی ہم سب کی مشترکہ ضرورت ہے۔ ہم جب ایک دوسرے کا احترام کریں گے تو یہی ماحول دیرپا ہو گا، سرکاری افسران کے حوالے سے آغا راحت کی جانب سے متواتر بیانات اور تنقید کا سامنے آنا سمجھ سے باہر ہے۔ وزیر زراعت نے مزید کہا کہ اگر کسی افسر کے خلاف ٹھوس شواہد کے ساتھ کرپشن کے ثبوت ہیں تو محترم آغا کرپشن کی روک تھام کے متعلقہ اداروں سے رجوع کریں تاکہ ہم بھی آغا کے موقف کی تائید کریں گے۔ لیکن پسند ناپسند اور بغیر تحقیق کے مخصوص افسران کو ہدف تنقید بنانا نامناسب ہے اور یہ روش آغا راحت کے علاوہ اگر کوئی دوسرے طبقے کا مذہبی پیشوا بھی اپناتا ہے تو بھی زیادتی ہے۔