اقتصادی رابطہ کمیٹی نے وزارتوں کیلئے گرانٹس، اسٹیل مل ملازمین کی تنخواہوں کیلئے رقم کی منظوری دے دی
اشاعت کی تاریخ: 17th, January 2025 GMT
اقتصادی رابطہ کمیٹی نے وزارتوں کیلئے گرانٹس، اسٹیل مل ملازمین کی تنخواہوں کیلئے رقم کی منظوری دے دی WhatsAppFacebookTwitter 0 17 January, 2025 سب نیوز
اسلام آباد (آئی پی ایس )کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی (ای سی سی) نے وزارتوں میں تکنیکی ضمنی گرانٹ اور اسٹیل ملز ملازمین کی تنخواہوں کی ادائیگی کے لیے 93 کروڑ روپے سے زائد کی منظوری دے دی۔ اعلامیے میں بتایا گیا کہ وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب کی زیر صدارت کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی کا اجلاس منعقد ہوا۔
اعلامیے کے مطابق ای سی سی نے وزارت قومی تحفظ خوراک کی 91 کروڑ روپے تکنیکی ضمنی گرانٹ منظور کرلی، جبکہ پاکستان اسٹیل ملز ملازمین کی تنخواہوں کی ادائیگی کیلیے 93 کروڑ روپے سے زائد کی منظوری بھی دے دی۔اعلامیے میں بتایا گیا ہے کہ وزارت پاور ڈویژن کی سالانہ ری بیسنگ کی سمری کی منظوری دی گئی ہے، کمیٹی نے ہدایت کی ہے کہ سالانہ ری بیسنگ ریگولیٹری عمل کی تکمیل پر یکم جنوری 2025 سے نافذ کی جائے۔
اعلامیے کے مطابق وزارت خارجہ کی 9 کروڑ روپے سے زائد، وزارت داخلہ کی 94 کروڑ روپے سے زائد کی تکنیکی ضمنی گرانٹ منظور کی گئی ہے۔اسی طرح ضمنی گرانٹ کی منظوری فرنٹئیر کور کے رواں مالی سال کے اخراجات کی مد میں دی گئی، افغان ٹرانزٹ ٹریڈ کے لیے بینک گارنٹی کی واپسی کی منظوری بھی دی گئی ہے۔
اعلامیے کے مطابق ای سی سی نے وزارت اوورسیز کی رواں مالی سال کی بجٹ تجاویز کی بھی منظوری دے دی، ای سی سی نے ایمپلائز اولڈ ایج بینیفٹ انسٹیٹیوٹ (ای او بی آئی) کے آڈٹ میں تاخیر پر تشویش کا اظہار کیا۔ کمیٹی نے ہدایت کی کہ آڈٹ کی تاخیر کی مکمل چھان بین کریں اور ایک ہفتے میں رپورٹ پیش کریں۔
.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: اقتصادی رابطہ کمیٹی کروڑ روپے سے زائد کی منظوری کمیٹی نے
پڑھیں:
پی ٹی آئی حکومت میں 6 ارب 23 کروڑ کہاں گئے؟ محکمہ صحت کا حیران کن انکشاف
پی ٹی آئی حکومت میں 6 ارب 23 کروڑ کہاں گئے؟ محکمہ صحت کا حیران کن انکشاف WhatsAppFacebookTwitter 0 20 April, 2025 سب نیوز
لاہور(آئی پی ایس) پنجاب کے محکمہ صحت میں 6 ارب 23 کروڑ روپے کی خطیر رقم کے اخراجات کا ریکارڈ غائب ہو گیا۔ پبلک اکاؤنٹس کمیٹی میں محکمہ صحت نے خود اس بات کا اعتراف کیا کہ ان کے پاس ان اخراجات کا کوئی ریکارڈ موجود نہیں۔
تفصیلات کے مطابق تحریک انصاف کے دور حکومت میں مالی سال 2020-21 کے دوران یہ رقم خرچ کی گئی، تاہم آڈٹ ڈپارٹمنٹ کی بارہا کوششوں کے باوجود اس کا کوئی ریکارڈ فراہم نہیں کیا جا سکا۔ محکمہ صحت کے افسران نے کمیٹی کو بتایا کہ ”ہمارے پاس ریکارڈ نہیں، سی اینڈ ڈبلیو سے معلوم کریں“۔
پبلک اکاؤنٹس کمیٹی ٹو کے چیئرمین علی حیدر گیلانی نے اس معاملے کی فوری تحقیقات کا حکم دے دیا ہے۔
مزید انکشاف یہ ہوا کہ کورونا کے دوران غیر ملکی دوست ممالک کی جانب سے دیے گئے وینٹیلیٹرز بھی استعمال نہ کیے جا سکے اور خراب پڑے رہے۔ کمیٹی نے محکمہ صحت کو ہدایت کی ہے کہ خراب وینٹیلیٹرز کو فوری طور پر مرمت کروایا جائے تاکہ عوام کو بروقت طبی سہولیات میسر آ سکیں۔