اسلام آباد:وفاقی حکومت نے عالمی مالیاتی ادارہ (آئی ایم ایف) کی ایک اور شرط پوری کرتے ہوئے بجلی کے ٹیرف کے تعین کے لیے سالانہ ری بیسنگ کی سمری منظور کر لی۔

وزیر خزانہ محمد اورنگزیب کی زیر صدارت اقتصادی رابطہ کمیٹی (ای سی سی) کا اجلاس اسلام آباد میں ہوا، جس میں فیصلہ کیا گیا کہ نیپرا کو سالانہ پالیسی گائیڈ لائنز جاری کی جائیں گی تاکہ بجلی کے ٹیرف کی ری بیسنگ کا عمل موثر طریقے سے مکمل کیا جا سکے۔

ای سی سی نے ٹیرف کی ری بیسنگ یکم جنوری 2025 سے نافذ کرنے کی ہدایت دی اور پاور ڈویژن کو نیپرا سے پالیسی گائیڈ لائنز پر عملدرآمد کے لیے رابطہ کرنے کی ہدایت کی۔

اجلاس میں وزارت خارجہ کے لیے 9 کروڑ روپے کی تکنیکی گرانٹ کی منظوری دی گئی، جس کا مقصد پی اے ایف اور پی آئی اے کی آپریشنل استعداد کو بڑھانا ہے۔

اس کے علاوہ، ایف سی نارتھ کی آپریشنل ضروریات کے لیے 94 کروڑ روپے کی منظوری دی گئی۔ ای سی سی نے گوادر بندرگاہ کے ذریعے افغان ٹرانزٹ ٹریڈ کے لیے بینک گارنٹی واپس لینے کی بھی منظوری دی۔

نیشنل فوڈ سیفٹی پلانٹ ہیلتھ ریگولیٹری اتھارٹی کے قیام کے لیے 91 کروڑ روپے کی گرانٹ بھی منظور کی گئی، جب کہ اسٹیل ملز کے ملازمین کی تنخواہوں کی ادائیگی کے لیے 93 کروڑ روپے کی گرانٹ منظور کی گئی، جو پہلے سے منظور شدہ 3.

5 ارب روپے میں سے فراہم کی جائے گی۔

ذریعہ: Nai Baat

کلیدی لفظ: کروڑ روپے کی کے لیے

پڑھیں:

اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے گوادر فری زونز کو فارن ایکسچینج پالیسی فریم ورک سے مستثنیٰ قرار دے دیا

ایک اہم اور غیر معمولی پیشرفت میں اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے گوادر فری زونز کو فارن ایکسچینج پالیسی فریم ورک سے مستثنیٰ قرار دے دیا ہے۔ اس فیصلے کے بعد گوادر سائوتھ فری زون اور گوادر نارتھ فری زون میں کام کرنے والی تمام کمپنیوں کو یہ سہولت حاصل ہو گئی ہے کہ وہ چینی کرنسی کو براہ  راست پاکستانی روپے میں تبدیل کر سکیں گی جس سے ڈالر کا کردار مکمل طور پر ختم ہو جائے گا۔اس سے قبل گوادر فری زونز کے 2023 میں فعال ہونے کے بعد سے وہاں کام کرنے والی کمپنیوں کو چینی کرنسی اکائونٹ چلانے اور چینی کرنسی رکھنے کی اجازت حاصل نہیں تھی۔ سابقہ قواعد کے تحت کمپنیوں کو پہلے چینی کمپنیوں کو ڈالر اور پھر ڈالر کو پاکستانی روپے میں تبدیل کرنا پڑتا تھا اور اس دوہری تبدیلی کے باعث کرنسی ایکسچینج ریٹ میں کٹوتیوں کی وجہ سے کمپنیوں کو مالی نقصان اٹھانا پڑرہا تھا۔ رپورٹ کے مطابق 11 دسمبر کو وزارتِ بحری امور کے ایڈیشنل سیکرٹری کی سربراہی میں ہونے والے ایک اعلی سطحی فالو اپ اجلاس میں انکشاف کیا گیا کہ اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے حکم کے تحت گوادر کے دونوں فری زونز میں کام کرنے والی چینی اور دیگر غیر ملکی کمپنیاں اب فارن ایکسچینج پالیسی فریم ورک سے مستثنیٰہوں گی۔ اس فیصلے کے تحت یہ کمپنیاں خصوصی فارن کرنسی اکائونٹس برقرار رکھ سکیں گی اور اپنی آمدنی کا 50 فیصد غیر ملکی کرنسی میں تجارتی ادائیگیوں اور ترسیلات کے لیے محفوظ رکھ سکیں گی۔اجلاس میں اسٹیٹ بینک آف پاکستان، فیڈرل بورڈ آف ریونیو ، چائنہ اوورسیز پورٹس ہولڈنگ کمپنی، گوادر پورٹ اتھارٹی اور وزارتِ خزانہ کے سینئر نمائندوں نے شرکت کی۔اس سے قبل رواں سال جون میں وفاقی حکومت نے گوادر فری زون کمپنی کو یہ تجویز دی تھی کہ خصوصی فارن کرنسی اکائونٹس میں 50 فیصد آمدنی برقرار رکھنے کی اجازت دی جائے اورگوادر فری زون کمپنی نے اس تجویز کو قلیل مدتی حل کے طور پر قبول کر لیا تھا۔ اس پالیسی کو 50 فیصد سے بڑھا کر 100 فیصد تک لے جانے کے لیے مختلف طریقوںپر بھی غور کیا گیا تھاتاکہ اسے ایکسپورٹ پروسیسنگ زونز اور اسپیشل اکنامک زونز کے برابر لایا جا سکے۔ کمیٹی نے یہ بھی تجویز دی کہ گوادر فری زون کے لیے ایک جامع قانون مرتب کیا جائے جس میں تمام ضوابط، مراعات اور استثنیٰشامل ہوں اور اسے ایس ای زی ایکٹ 2012 کے مطابق بنایا جائے۔

متعلقہ مضامین

  • تاجر سے 2 کروڑ چھیننے والے پولیس اہلکاروں کے ریمانڈ میں توسیع، 20 لاکھ برآمد
  • اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے گوادر فری زونز کو فارن ایکسچینج پالیسی فریم ورک سے مستثنیٰ قرار دے دیا
  • کراچی یلو لائن منصوبے کی لاگت 190 فیصد بڑھ کر 178 ارب روپے تک پہنچ گئی
  • کراچی یلو لائن منصوبہ، لاگت 190 فیصد بڑھ گئی، ایکنک منظوری کی سفارش
  • ایشیائی ترقیاتی بینک کی پاکستان کیلئے 54 کروڑ ڈالرز کی منظوری
  • ورلڈ بینک کی پاکستان کے لیے 40 کروڑ ڈالر قرض کی منظوری
  • عالمی بینک نے پاکستان کیلیے 40 کروڑ ڈالر قرض کی منظوری دے دی
  • عالمی بینک نے پاکستان کیلئے 40 کروڑ ڈالر قرض کی منظوری دے دی
  • ورلڈ بینک کی پاکستان کے لیے 40 کروڑ ڈالر فنانسنگ کی منظوری
  • عالمی بینک نے پاکستان کیلئے 40 کروڑ ڈالر فنانسنگ کی منظوری دے دی