’بیویوں کا کیا قصور ہے؟‘، ہربھجن سنگھ کی بھارتی بورڈ پر شدید تنقید
اشاعت کی تاریخ: 17th, January 2025 GMT
سری لنکا، نیوزی لینڈ اور آسٹریلیا کے خلاف شرمناک کارکردگی کے بعد بی سی سی آئی نے ٹیم کے لیے 10 نکاتی سخت ہدایات جاری کی ہیں جن کا مقصد ٹور اور سیریز کے دوران پیشہ ورانہ معیارات کو یقینی بنانا ہے۔
ان ہدایات میں سب سے اہم کھلاڑیوں کی اپنی بیویوں اور فیملیز کے ساتھ گزارے جانے والے وقت کی مدت میں کمی اور کھلاڑیوں کو ٹیم کے ساتھ سفر کرنے کا پابند بنانا شامل ہے۔
بی سی سی آئی کی جانب سے اٹھائے جانے والے ان اقدامات کو ہدفِ تنقید بناتے ہوئے بھارت کے لیجنڈ اسپنر ہربھجن سنگھ کا کہنا ہے کہ بورڈ کی توجہ ان معاملات کے بجائے فیلڈ میں کھیلے جانے والے گیم پر ہونی چاہیئے۔
انہوں نے اپنے یوٹیوب چینل پر کہا کہ آپ آسٹریلیا سے سیریز ہارے، ٹھیک ہے۔ اگر آپ ہاریں گے نہیں تو جیت کا مزہ نہیں آئے گا۔ آپ نیوزی لینڈ سے ہارے، یہ بھی ٹھیک ہے۔ دو ٹیمیں کھیل رہی ہوں تو ایک ٹیم جیتتی ہے اور ایک ہارتی ہے۔ اس سے پہلے آپ سری لنکا سے ہارے۔ لوگ کہہ رہے ہیں کہ شکستوں پر کوئی بحث نہیں ہو رہی۔ ٹی 20 ورلڈ کپ کی فتح کے بعد آپ اتنی سیریز ہار گئے۔ مسائل کو حل کرنے کے بجائے توجہ کہیں اور ہے۔
انہوں نے کہا کہ کوئی کہہ رہا ہے کہ ٹور پر بیویوں کو نہیں آنے دیں۔ بیویوں نے کا کیا قصور ہے۔ جب کارکردگی اچھی نہیں ہوتی تو آپ کہتے ہیں کہ بیویوں اور بچوں کو نہیں آنے دیں۔ کیا ٹیم ان کی وجہ سے ہاری ہے؟۔ ٹیم جو میدان میں کرتی اس کی وجہ سے ہارتی یا جیتتی ہے۔ ٹیم تبدیلی کے مراحل میں ہے اور اس کو وقت لگے گا۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
بھٹک کر پاکستان آنے والے نایاب بھارتی ہرن کو جنگل میں چھوڑ دیا گیا
یاسر عرفات: نارووال گزشتہ روز بھارت سے بھٹک کر آنے والے نایاب ہرن کو جنگل میں واپس آزاد کر دیا گیا۔
بھارتی نایاب ہرن بھٹک کر پاکستانی حدود نارووال میں آگیا تھا جو ڈر خوف کی وجہ سے گلیوں میں بھٹکتا رہا اور دیواروں پر چڑھتے ہوئے زخمی ہوگیا تھا۔
دیواروں پر چڑھتے ہوئے سی سی ٹی فوٹیج بھی سوشل میڈیا پر آچکی ہے،محکمہ وائلڈ لائف کو موقع پر طلب کر لیا گیا تھا۔
محکمہ وائلڈ لائف کا کہنا تھا کہ زخمی ہرن کو پکڑ کر طبعی امداد دی گئی ، نارووال۔ بھارتی نایاب ہرن طبعی امداد اور ریسٹ کروانے بعد اسی جنگل میں آزاد کردیا گیا ،اس موقع پر محکمہ وائلڈ لائف اور دیگر افسران موجود تھے ۔
وزیر خزانہ کی ایم ڈی آئی ایم ایف سے ملاقات، اصلاحات جاری رکھنے کی یقین دہانی