پی آئی اے پروازوں کی پیرس روانگی کے موقع پر جاری متنازع اشتہار، ادارے نے معذرت کرلی
اشاعت کی تاریخ: 17th, January 2025 GMT
پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائنز (پی آئی اے) نے یورپ کے لیے پروازوں کی بحالی کے موقع پر پیرس کی پروازوں کے لیے دیے گئے اشتہار پر معذرت کرلی۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق پی آئی اے کے ترجمان نے کہا ہے کہ اس اشتہار پر جو تاثر دیا گیا ادارے کا ہرگز ایسا کوئی مقصد نہیں تھا، اصل میں اس اشتہار کو بڑھا چڑھا کر پیش کیا گیا۔
انہوں نے کہاکہ پی آئی اے کا یہ اشتہار ممکنہ طور پر کچھ منفی جذبات کا سبب بنا ہوگا جس پر ہم معذرت خواہ ہیں۔
واضح رہے کہ وزیراعظم شہباز شریف نے پی آئی اے کی پیرس کی پروازوں کے آغاز پر جاری اشتہارات کی تحقیقات کا حکم دیا تھا۔
کچھ روز قبل سینیٹ اجلاس میں خطاب کرتے ہوئے پیپلزپارٹی کی سنیٹر شیری رحمان نے سوال اٹھایا تھا کہ اس اشتہار سے پاکستان کی جگ ہنسائی ہوئی، بتایا جائے یہ کون سی اشتہاری ایجنسی ہے۔
شیری رحمان کے سوال پرنائب وزیراعظم اسحاق ڈار نے کہا تھا کہ وزیراعظم شہباز شریف نے اس معاملے کی تحقیقات کا حکم دے دیا ہے۔ ایفل ٹاور کے قریب قومی ائیرلائن کے جہاز کے ساتھ ’وی آر کمنگ‘ کا غلط تاثرگیا۔
یاد رہے کہ پی آئی اے کی یورپ کے لیے پروازیں بحال ہونے پر جب پہلی پرواز پیرس کے لیے روانہ ہورہی تھی تو قومی ایئرلائن کی جانب سے ایک اشتہار جاری کیا تھا جس میں طیارہ ایفل ٹاور کی طرف جارہا ہوتا ہے اور ساتھ ہی لکھا گیا ’وی آر کمنگ‘۔ پی آئی اے کی اس اشتہار پر سوشل میڈیا صارفین نے شدید تنقید کی تھی۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
wenews پی اے آئی پیرس پرواز متنازع اشتہارات معزرت کرلی وی نیوز.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: پی اے ا ئی پیرس پرواز متنازع اشتہارات معزرت کرلی وی نیوز پی ا ئی اے اس اشتہار کے لیے
پڑھیں:
فلم ’جات‘ سے متنازعہ مناظر ہٹا دیے گئے، فلم سازوں نے معذرت کر لی
مشہور بالی ووڈ اداکار سنی دیول کی حال ہی میں ریلیز ہونے والی فلم ’جات‘ نے باکس آفس پر نمایاں کامیابی حاصل کی، تاہم ایک متنازعہ سین کے باعث فلم کو سخت تنقید کا سامنا کرنا پڑا۔
بھارتی میڈیا رپورٹ کے مطابق فلم کے خلاف پولیس اسٹیشن میں شکایت درج کرائی گئی، جس میں دعویٰ کیا گیا کہ فلم میں ایسے مناظر اور مکالمے شامل ہیں جو مسیحی برادری کے مذہبی جذبات کو ٹھیس پہنچاتے ہیں۔
شکایت کنندہ کے مطابق فلم میں ایک ایسا مکالمہ بھی شامل ہے جو عیسائیت کے مخالفین کو عبادت گاہوں کو نشانہ بنانے پر اکسا سکتا ہے۔
شدید ردِعمل کے بعد فلم سازوں نے فوراً متنازعہ منظر کو فلم سے ہٹانے کا اعلان کیا اور مسیحی برادری سے باقاعدہ معذرت بھی کی۔ ایک بیان میں ان کی جانب سے کہا گیا کہ ’ہماری نیت کسی کے مذہبی جذبات کو ٹھیس پہنچانے کی ہرگز نہیں تھی۔ ہم اس پر دلی افسوس کا اظہار کرتے ہیں اور منظر کو فوری طور پر حذف کر دیا گیا ہے۔‘
یاد رہے کہ 10 اپریل کو ریلیز ہونے والی یہ فلم سنی دیول کی ’گدر 2‘ کے بعد بڑی اسکرین پر واپسی تھی، جس نے 65 کروڑ روپے سے زائد کما کر کامیابی حاصل کی۔ سنی دیول نے جلد ہی ’جات 2‘ بنانے کے منصوبے کا بھی اعلان کیا ہے۔