ہم ملک میں ہرسطح آئین کی بالا دستی کیلئے آواز اٹھائیں گے: شاہد خاقان عباسی
اشاعت کی تاریخ: 17th, January 2025 GMT
بانی پی ٹی آئی عمران خان اور بشریٰ بی بی کو 190 ملین پائونڈ ریفرنس میں سزا سنائے جانے کے بعد شاہد خاقان عباسی کی رہائشگاہ پر اپوزیشن رہنماؤں کی اہم بیٹھک ہوئی۔عوام پاکستان پارٹی کے سربراہ کے ساتھ ہونے والی اہم ملاقات میں ملک کی سیاسی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ملاقات میں تحریک تحفظ آئین پاکستان کے قائدین محمود خان اچکزئی، اسد قیصر ، عمر ایوب ، سلمان اکرم راجہ، علامہ ناصر عباس اور صاحبزادہ حامد رضا شریک ہوئے .
اس موقع پر شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ تمام اپوزیشن جماعتوں کے اراکین میرے گھرآئے. انہوں نے کہا ہمیں کوشش کرنی چاہئے کہ آئین کے بالا دستی ہو. ہم ملک میں ہرسطح آئین کی بالا دستی کیلئے آواز اٹھائیں گے۔سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ محمود اچکزئی نے آئین کی بلادستی کیلئے چلنے کی دعوت دی ہے، ہماری جماعت محمود اچکزئی کی دعوت پر مشاورت کرے گی۔ملاقات کے بعد سینئر سیاستدان محمود اچکزئی نے کہا کہ اج ہمیں بہت بری خبر ملی ہے کہ بانی پی ٹی آئی کو 14 سال کی سزا ملی لیکن اچھی خبر ملی شاہد خاقان عباسی آئین کی بالادستی کیلئے ساتھ چلنے کو تیار ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ آئین کی بلا دستی کیلئے آج ہم نے ایک انڈر اسٹینڈنگ بنالی ہے۔ملاقات میں شریک پی ٹی آئی رہنما اسد قیصر نے کہا کہ بانی پی ٹی ائی کو سزا انصاف کے نظام پر کلا دھبہ ہے. فیصلہ کیا ہے سب کو ون پوائنٹ ایجنڈے پر اکھٹا کرنا ہے۔
اسد قیصر نے مزید کہا کہ ملک میں رول آف لاء، آئین کی بالادستی کیلئے سب کو اکٹھا ہونا ہوگا۔
ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: شاہد خاقان عباسی دستی کیلئے نے کہا کہ آئین کی
پڑھیں:
ریاست کا حصہ ہیں، عقل کے اندھے آئین پڑھیں: عمر ایوب
اسلام آباد (وقائع نگار) اپوزیشن لیڈر عمر ایوب نے اسلام آباد ہائیکورٹ میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ جمعہ کو درخواست دائر کی تھی اب آئے ہیں کہ وہ درخواست فکس کیوں نہیں ہوئی۔ اس کو ڈائری نمبر لگ گیا ہے، بانی پی ٹی آئی سے ملاقات کے حوالے سے پہلے دائر درخواستیں جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے سنیں، عدالت کے آرڈر کے بعد ہماری ملاقاتیں باقاعدہ ہوتی تھیں، کوئی زمین و آسمان اوپر نیچے نہیں ہوا اور بانی پی ٹی آئی سے وکلاء، فیملی اور سیاسی لیڈران کی ملاقاتیں باقاعدہ ہوتی تھیں، بانی پی ٹی آئی، بشریٰ بی بی، شاہ محمود قریشی اور دیگر سب سیاسی قیدی ہیں، ہم صرف عدالت کا دروازہ کھٹکھٹا سکتے ہیں، کوئی فورس نہیں کہ راکٹ لانچر، یا ایف 16 سے حملہ کریں، دو دن پہلے ہائی کورٹ میں بانی پی ٹی آئی کی بہنیں اور قیادت موجود تھی۔ چیف جسٹس کے پاس پیش ہونا چاہا مگر وہ شاید جمعہ کی وجہ سے چلے گئے تھے۔ مجھ پر بسکٹ چوری تک کے کیس لگائے گئے ہیں، ہہم ریاست کا حصہ ہیں اور جو تعریف یہ لوگ کرتے ہیں ریاست کی وہ یکسر مختلف ہے، عقل کے اندھوں سے کہتا ہوں کہ آئین کا مطالعہ کر لیں، ریاست کیا ہوتی ہے۔