ہفتہ وار مہنگائی میں کمی، ادارہ شماریات نے رپورٹ جاری کر دی
اشاعت کی تاریخ: 17th, January 2025 GMT
ویب ڈیسک: ادارہ شماریات نے ہفتہ وار مہنگائی سے متعلق رپورٹ جاری کر دی، ہفتہ وار مہنگائی میں 0.39 فی صد کمی واقع ہوئی ہے ۔
تفصیلات کے مطابق ملک میں مہنگائی کی مجموعی سالانہ شرح 1.16 فیصد پر آگئی ہے، ادارہ شماریات کی رپورٹ کےمطابق حالیہ ہفتے میں21 اشیاء کی قیمتوں میں اضافہ ہوا،مسلسل ساتویں ہفتے چینی کی قیمت میں اضافہ ریکارڈ کیا گیا ،ایک ہفتے میں چینی اوسط ایک روپے ایک پیسے فی کلو مزید مہنگی ہوئی ،ملک میں چینی کی اوسط قیمت 141 روپے36پیسے فی کلو پر پہنچ گئی ہے۔
طلبہ کے روشن مستقبل کے لیے ہر ممکن اقدام اٹھایا جائے گا، مریم نواز
رپورٹس کے مطابق کیلے 3روپے89 پیسے فی درجن، ڈھائی کلو گھی کا ڈبہ 16روپے 4 پیسے مہنگا،دال مونگ 3روپے58پیسے، جلانے والی لکڑی 13 روپے 14 پیسےفی من مہنگی ہوئی، آٹےکا20 کلو تھِیلا 6 روپے59 پیسے، دال مسور1روپے23پیسے فی کلومہنگی ہوئی، بڑا گوشت 2 روپے 88 پیسے اور چھوٹا گوشت 2 روپے 37 پیسے فی کلو مہنگا ہوا،حالیہ ہفتے پیٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں بھی اضافہ ہواہے۔
حالیہ ہفتے 10 اشیا کی قیمتوں میں کمی، 20 کی قیمتوں میں استحکام رہا،ٹماٹر 27 روپے 75 پیسے، آلو 9 روپے 97 پیسے فی کلو سستے ہوئے،پیاز13 روپے 44 پیسے فی کلو، انڈے 27 روپے 35 پیسے درجن سستے ہوئے،ایک ہفتے میں برائلر مرغی 9 روپے 87 پیسے فی کلو سستی ہوئی، ایل پی جی کا گھریلو سلنڈر 41 روپے 82 پیسے سستا ہوا ،دال ماش، لہسن اور دال چنا بھی سستی ہوئی ہے۔
لاکھوں مالیت کی منشیات کی ترسیل ناکام ، 2ملزم گرفتار
.ذریعہ: City 42
کلیدی لفظ: کی قیمتوں میں
پڑھیں:
ایف بی آر کا بڑا قدم، ہفتے کی چھٹی ختم کردی
اسلام آباد(نیوز ڈیسک)فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے محصولات کے مقررہ ہدف کو حاصل کرنے کی کوششوں کے تحت اپنے تمام دفاتر میں ہفتے کی چھٹی ختم کرنے کا اعلان کیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق ایف بی آر نے ملک بھر کے تمام چیف کمشنرز کو ہدایت جاری کی ہے کہ وہ دفاتر میں ہفتے کے روز بھی کام کو معمول کے مطابق جاری رکھیں۔ یہ اقدام مالی سال 2024-25 کے لیے محصولات کی وصولی کی بڑی حکمت عملی کا حصہ ہے، جس کا مقصد ٹیکس اہداف کی بروقت تکمیل کو یقینی بنانا ہے۔
حکام کے مطابق یہ پالیسی 30 جون 2025 تک نافذ العمل رہے گی، اور اس دوران تمام دفاتر میں سرکاری اوقات کار کی سختی سے پابندی لازم ہو گی۔
ایف بی آر نے تمام دفاتر پر زور دیا ہے کہ وہ ریونیو بڑھانے کے لیے مؤثر حکمت عملی اپنائیں اور کارکردگی پر توجہ مرکوز رکھیں۔
حال ہی میں آئی ایم ایف نے پاکستان کو رواں مالی سال کے لیے ٹیکس ہدف میں 12,970 ارب روپے سے کمی کر کے 12,370 ارب روپے کی اجازت دی ہے، تاہم ایف بی آر کو اب بھی مالی دباؤ کا سامنا ہے کیونکہ مالی سال 2024-25 کے ابتدائی 9 ماہ میں ٹیکس شارٹ فال 700 ارب روپے سے تجاوز کر چکا ہے۔
ڈونلڈ ٹرمپ کے خلاف امریکا میں 700 مقامات پر ہزاروں افراد کے مظاہرے