پاکستان نے اپنا پہلا الیکٹرو آپٹیکل سیٹلائٹ لانچ کردیا
اشاعت کی تاریخ: 17th, January 2025 GMT
کراچی:
پاکستان کے قومی خلائی ادارے سپارکو نے مقامی سطح پر تیار کردہ الیکٹرو آپٹیکل سیٹلائٹ EO-1 لانچ کردیا۔
الیکٹرو آپٹیکل سیٹلائٹ کو چین کے جی چھوان سیٹلائٹ لانچ سینٹر سے خلا میں روانہ کیا گیا، سیٹلائٹ ریسرچ اینڈ ڈویلپمنٹ سنٹر لاہور میں ای او۔ ون کو خلا میں بھیجے جانے کے مناظر دیکھے گئے۔
سپارکو کے مطابق مقامی طور پر تیار کردہ (ای او-1) جدید سیٹلائٹ ہے جسے ماحولیاتی نگرانی، زراعت، دفاع اور نگرانی کے لیے استعمال کیا جائے گا۔
سپارکو کا کہنا ہے کہ (ای او-1) مشن کا آغاز اسپیس سائنس اور اختراعات میں پاکستان کی تکنیکی صلاحیتوں کو آگے بڑھانے میں سپارکو کی لگن اور مہارت کی عکاسی کرتا ہے۔
مقامی طور پر تیار کردہ سیٹلائٹ پاکستان کے خلائی ٹیکنالوجی کے سفر میں ایک اہم سنگ میل ہے، اس سے قبل مئی 2024 میں پاکستان کا پہلا ملٹی مشن سیٹلائٹ ‘پاک سیٹ ایم ایم ون چین کے Xichang سیٹلائٹ لانچ سینٹر سے لانچ کیا گیا تھا۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
مراکش کے تاریخی شہر ’فاس‘ میں 2 عمارتیں گرنے سے 22 افراد جاں بحق
مراکش کے تاریخی شہر ’فاس‘ میں بدھ کے روز 2 ملحقہ عمارتیں منہدم ہونے سے کم از کم 22 افراد جاں بحق اور 16 زخمی ہوگئے۔ مقامی حکام نے اس واقعہ کی تصدیق کی ہے۔ واضح رہے کہ ’فاس‘ مراکش کے قدیم ترین شہروں میں سے ایک ہے۔
حکام کے مطابق 2 میں سے ایک عمارت خالی تھی، جبکہ دوسری میں بچے کی پیدائش کی خوشی میں ’عقیقہ‘ کی تقریب جاری تھی۔ اسی عمارت میں 8 خاندان رہائش پذیر تھے۔ استغاثہ کے دفتر نے بتایا ہے کہ ہلاکتوں کی تعداد ابتدائی اطلاعات کے مطابق ہے جبکہ واقعے کی تحقیقات شروع کر دی گئی ہیں۔
یہ بھی پڑھیے راجستھان میں کار اور اونٹ کا خوفناک حادثہ، ویڈیو وائرل
ایک زندہ بچنے والے شخص نے، جس کی اہلیہ اور 3 بچے اس حادثے میں جاں بحق ہوئے، مقامی چینل کو بتایا کہ امدادی کارکن ایک لاش نکال چکے ہیں، تاہم وہ اب بھی اپنے دیگر اہل خانہ کی تلاش میں ہے۔
ریاستی نشریاتی ادارے SNRT نیوز کی فوٹیج میں ریسکیو اہلکاروں اور مقامی باشندوں کو ملبے سے متاثرین کو نکالتے ہوئے دکھایا گیا۔
ایک بزرگ خاتون نے بتایا کہ ان کے بیٹے نے اطلاع دی کہ عمارت ہل رہی ہے، اور جب وہ باہر نکلے تو عمارت گر رہی تھی۔ عینی شاہدین کے مطابق یہ عمارتیں کچھ عرصے سے دراڑوں کا شکار تھیں۔
مقامی حکام نے کہا کہ عدالتی تحقیقات کے ساتھ ساتھ تکنیکی اور انتظامی انکوائری بھی شروع کی گئی ہے تاکہ 4 منزلہ عمارتوں کے گرنے کی اصل وجہ سامنے آ سکے۔
یہ عمارتیں 2006 میں ایک سرکاری منصوبے کے تحت تعمیر کی گئی تھیں، جس میں جھگی بستیوں کے رہائشیوں کو پلاٹ دے کر اپنے گھر بنانے کی اجازت دی گئی تھی۔
یہ بھی پڑھیے مراکش کشتی حادثہ: مسافر کیسے مرے، آنکھوں دیکھا حال
بدھ کا حادثہ گزشتہ 15 سال کے دوران مراکش میں ہونے والے بدترین واقعات میں سے ایک ہے۔ 2010 میں شمالی شہر مکناس میں تاریخی منار گرنے سے 41 افراد ہلاک ہوئے تھے۔
’فاس‘، جو 8 ویں صدی کا قدیم دارالحکومت اور ملک کا تیسرا بڑا شہر ہے، 2 ماہ قبل خراب معاشی حالات اور ناقص سرکاری خدمات کے خلاف احتجاجی مظاہروں کی لپیٹ میں بھی آیا تھا۔
ملک کے وزیر ہاؤسنگ عدیب بن ابراہیم نے جنوری میں بتایا تھا کہ تقریباً 38 ہزار 800 عمارتوں کو خطرناک قرار دیا جا چکا ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
فیز مراکش