اسرائیلی قابض افواج غز ہ سمیت تمام فلسطینی علاقے فوری چھوڑ دے:سعودی عرب
اشاعت کی تاریخ: 17th, January 2025 GMT
(ویب ڈیسک)سعودی عرب نے غزہ میں جنگ بندی کے معاہدے پر خیر مقدم کیا ہے۔ سعودی عرب نے غزہ پر اسرائیلی جارحیت کو روکنے کی ضرورت پر بھی زور دیا ہے۔ سعودی وزارتِ خارجہ کی جانب سے کہا گیا ہے کہ اسرائیلی قابض افواج غزہ اور تمام فلسطینی علاقوں سے مکمل طور پر نکل جائے۔
سعودی عرب نے مطالبہ کیا ہے کہ بے گھر افراد کو ان کے علاقوں میں واپس بھیجا جائے۔ واضح رہے کہ اسرائیل اور حماس کے درمیان جنگ بندی کے اعلان کے باوجود صیہونی طیاروں اور فورسز کے حملوں میں شدت آگئی اور گزشتہ روز مزید 81 فلسطینی شہید ہوگئے، جمعرات کے روز شہید ہونے والوں میں 21 بچے اور 25 خواتین شامل تھیں۔
فلسطینی وزارت صحت کے مطابق غزہ کی پٹی میں 7 اکتوبر 2023ء سے جاری حملوں میں 46 ہزار 788 فلسطینی شہید ہوچکے، جبکہ ایک لاکھ 10 ہزار 453 فلسطینی زخمی ہوئے۔ یاد رہے کہ اسرائیل اور حماس کے درمیان جنگ بندی کا اطلاق اتوار سے ہوگا
راولپنڈی ، عمران خان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کمرہ عدالت سے گرفتار
.ذریعہ: Daily Ausaf
پڑھیں:
نیتن یاہو کی ہٹ دھرمی، غزہ میں جارحیت جنگ کا ’نازک مرحلہ‘ قرار، حماس کی جنگ بندی شرائط مسترد کردیں
اسرائیل کے وزیرِ اعظم بنجمن نیتن یاہو نے ہٹ دھرمی کا مظاہرہ کرتے ہوئے غزہ میں جاری صہیونی جارحیت کو جنگ کا ’نازک مرحلہ‘ قرار دیتے ہوئے حماس کی مستقل جنگ بندی کی شرائط مسترد کردیں۔
غیر ملکی میڈیا رپورٹ کے مطابق بنجمن نیتن یاہو نے حماس کے مطالبات کو تسلیم کیے بغیر غزہ سے بقیہ اسرائیلی قیدیوں کو وطن واپس لانے کا عزم کیا ہے۔
اپنے ایک بیان میں انہوں نے اس بات پر اصرار کیا کہ فلسطینی سرزمین پر فوجی مہم "نازک مرحلے" میں داخل ہو چکی ہے۔
غزہ میں جنگ کے مستقل خاتمے کی خواہاں حماس نے جنگ بندی کی نئی تجویز مسترد کر دی جس کے بعد اپنے پہلے سامنے آنے والے ردعمل میں نیتن یاہو نے کہا کہ مجھے یقین ہے کہ ہم حماس کی مرضی کے سامنے ہتھیار ڈالے بغیر اپنے قیدیوں کو گھر واپس لا سکتے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہم لڑائی کے نازک مرحلے پر ہیں اور اس وقت ہمیں جیتنے کے لیے صبر اور عزم کی ضرورت ہے۔