ٹرمپ کی تقریب حلف برداری کی تیاریاں، حفاظتی باڑ لگنا شروع
اشاعت کی تاریخ: 17th, January 2025 GMT
واشنگٹن (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 17 جنوری2025ء)نومنتخب امریکی صدرڈونلڈ ٹرمپ کی تقریب حلف برداری کی تیاریاں پورے زور و شور سے جاری ہیں، واشنگٹن میں 8 ہزارفوجی 20 ہزارپولیس اہلکار حفاظت پرمامورہوں گے۔غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق عالمی ایونٹ کی فضائی نگرانی بھی کی جائے گی جبکہ کیپیٹل ہل اور وائٹ ہاس کے اطراف میں دوکلومیٹر تک راستوں کو بند کردیا جا ئیگا۔
30 میل طویل حفاظتی باڑ لگا کر پورے علاقہ کو چھانی میں تبدیل کردیا جائیگا۔ڈونلڈ ٹرمپ 20 جنوری کوکیپیٹل ہل میں حلف اٹھائیں گے، تقریب میں دنیا بھرسے سربراہان مملکت اور اہم شخصیات شریک ہوں گی۔واضح رہے کہ امریکا کے نو منتخب صدر ٹرمپ 20 جنوری کو وائٹ ہاس آنے کے بعد تقریبا 100 انتظامی احکامات(ایگزیکٹو آرڈرز)جاری کرنے کی تیاری کر رہے ہیں۔(جاری ہے)
اس بات کا انکشاف ایک ریپبلکن سینیٹر مارک وین مولن نے گزشتہ روز میڈیا کے سامنے کیا، انہوں نے بتایا کہ ٹرمپ صدارت سنبھالتے ہی 100 ایگزیکٹو آرڈرز جاری کرنے کا منصوبہ رکھتے ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ ٹرمپ نے واشنگٹن میں ریپبلکن سینیٹرز کے ساتھ خصوصی ملاقات کے دوران امیگریشن اور توانائی سمیت دیگر مسائل پر کارروائی کے منصوبے کے حوالے سے گفتگو کی۔ان کا کہنا تھا کہ ڈونلڈ ٹرمپ کی ریپبلکن سینیٹرز سے ملاقات کے بعد فوری طور پر ایگزیکٹو آرڈز کے اجرا کے حوالے سے مشاورت کی جارہی ہے۔اس حوالے سے امریکی میڈیا کا کہنا ہے کہ امریکی سرحد پر سخت سیکیورٹی اور امیگریشن قوانین ڈونلڈ ٹرمپ کی اولین ترجیحات میں شامل ہیں۔.ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے ٹرمپ کی
پڑھیں:
حماس کے مکمل خاتمے تک غزہ میں جنگ جاری رہے گی، نیتن یاہو
اپنے ایک بیان میں صیہونی وزیراعظم کا کہنا تھا کہ حماس تو جنگ کے خاتمے اور اپنی حکومت کو برقرار رکھنے کا مطالبہ کر رہی ہے، حماس اسرائیل کے مکمل انخلاء اور غزہ کی تعمیر نو کا بھی مطالبہ کرتی ہے، تعمیر نو کیوجہ سے اتنی بڑی امدادی آئے گی کہ وہ دوبارہ مسلح ہو پائیں گے۔ اسلام ٹائمز۔ اسرائیلی وزیرِاعظم نیتن یاہو کا کہنا ہے کہ ہم اس جنگ کا خاتمہ اس وقت تک نہیں کریں گے، جب تک حماس کو ختم نہ کر دیں۔ ٹیلی ویژن پر اپنے ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ جب تک تمام قیدیوں کو واپس نہ لے آئیں، جنگ کو ختم نہیں کریں گے۔ نیتن یاہو کا کہنا ہے کہ حماس کے مطالبات کے سامنے جھک گئے تو ہم غزہ میں دوبارہ جنگ نہیں کرسکیں گے، غزہ میں حماس کی حکومت کا برقرار رہنا اسرائیل کے لیے بہت بڑی شکست ہوگی۔ اسرائیلی وزیرِاعظم نے کہا کہ حماس تو جنگ کے خاتمے اور اپنی حکومت کو برقرار رکھنے کا مطالبہ کر رہی ہے، حماس اسرائیل کے مکمل انخلاء اور غزہ کی تعمیر نو کا بھی مطالبہ کرتی ہے، تعمیر نو کی وجہ سے اتنی بڑی امدادی آئے گی کہ وہ دوبارہ مسلح ہو پائیں گے۔
ان کا کہنا ہے کہ ایسی شرائط پر جنگ کا خاتمہ پیغام دے گا کہ اغواء کاری کے ذریعے اسرائیل کو جھکایا جا سکتا ہے، یہ یقینی بنانا بھی ہے کہ غزہ پٹی اسرائیل کے لیے مزید خطرہ نہیں بنے گی، حماس کی شرائط پر جنگ ختم کرنے کا کہنے والے اسرائیلی دانشور حماس کا پروپیگنڈا دہرا رہے ہیں۔ نیتن یاہو نے یہ بھی کہا کہ ایران کو جوہری ہتھیار حاصل کرنے سے روکنے کے لیے پُرعزم ہوں، اپنے اس عزم سے دستبردار نہیں ہوں گا، نہ ہی پیچھے ہٹوں گا۔