UrduPoint:
2025-04-22@18:55:23 GMT

جرمنی: مراکش کا مشتبہ جاسوس گرفتار

اشاعت کی تاریخ: 17th, January 2025 GMT

جرمنی: مراکش کا مشتبہ جاسوس گرفتار

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 17 جنوری 2025ء) جرمن پولیس نے جمعرات کو فرینکفرٹ بین الاقوامی ہوائی اڈے سے ایک شخص کو گرفتار کر لیا، جس پر مراکشی سکیورٹی سروسز کے لیے جاسوسی کرنے کا شبہ ہے۔

اس شخص کو ابتدائی طور پر اسپین میں یکم دسمبر 2024 کو یورپی وارنٹ گرفتاری کی بنیاد پر حراست میں لیا گیا تھا اور اسے مقدمہ چلانے کے لیے جرمنی منتقل کر دیا گیا تھا۔

زیر حراست شخص پر کیا الزام ہے؟

استغاثہ نے بتایا کہ مراکشی شہری، جس کا نام صرف یوسف ال اے کے طور پر ظاہرکیا گیا ہے، پر جنوری 2022 سے مراکش کی حزب اختلاف کی احتجاجی تحریک الحراک الشعبی (عوامی تحریک) کے اراکین کی جاسوسی کا "سخت شبہ" ہے۔

جرمنی: جاسوسی کے الزام میں مراکشی شہری گرفتار

استغاثہ کا خیال ہے کہ وہ ایک اور مراکشی شہری محمد اے کا ساتھی ہے جسے نومبر 2022 میں مغربی جرمن شہر کولون کے قریب گرفتار کیا گیا تھا اور اگست 2023 میں جرمنی میں حراک تحریک کے حامیوں کی جاسوسی کا مجرم پایا گیا تھا۔

(جاری ہے)

محمد اے نے دو جرمن مراکشی باشندوں کے بارے میں معلومات مراکشی خفیہ سروس (ڈی جی ای ڈی) کے افسران کو تقریباً پانچ ہزار یورو کے ہوائی جہاز کے ٹکٹوں اور دیگر سفری اخراجات کے بدلے میں دی تھیں۔

جرمن انٹیلیجنس ایجنسی کے اختیارات عدالت میں چیلنج

اسے ایک سال اور نو ماہ کی معطل جیل کی سزا سنائی گئی اور اسے 4,300 یورو کا جرمانہ بھی ادا کرنے کا حکم دیا گیا۔

یہ مشتبہ جاسوس کون ہے؟

الحراک تحریک 2016 میں شمالی مراکش کے ریف کے علاقے میں ایک ماہی گیر کی کوڑے کے ٹرک سے کچلنے سے ہلاکت پر عوامی غم و غصے کے بعد ابھری۔ مذکورہ شخص پولیس کے ذریعہ اس کی ضبط کی گئی اسٹارفش مچھلی کو واپس لینے کی کوشش کررہا تھا۔

جرمن خفیہ ادارہ کیسے کام کرتا ہے؟ خود جا کر دیکھ لیجیے

اس واقعے نے مراکش کے پسماندہ بربر علاقے میں زیادہ سرمایہ کاری کا مطالبہ کرنے والے مظاہروں کو جنم دیا، جس کے نتیجے میں درجنوں گرفتاریاں ہوئیں۔

ج ا ⁄ ص ز (اے ایف پی، ڈی پی اے)

.

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے گیا تھا

پڑھیں:

مولانا فضل الرحمان کی مرضی اتحاد کرتے ہیں یا نہیں، عمر ایوب

قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر کا کہنا تھا کہ ہر پارٹی نے اپنے لیڈران اور ورکرز کا فیڈبیک دیکھنا ہے، ہماری تحریک جاری رہے گی، جے یو آئی کے ساتھ کوئی خفیہ ملاقات نہیں ہوئی، نہ ہی ان کو لانےکیلئے ہم زبردستی کرسکتے ہیں، ہمارے کسی سے کوئی مذاکرات بھی نہیں ہو رہے اسلام ٹائمز۔ قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر عمر ایوب نے کہا ہے کہ مولانا فضل الرحمان کی مرضی اتحاد کرتے ہیں یا نہیں۔ ایک نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے عمر ایوب کا کہنا تھا کہ عالیہ حمزہ کو غیرقانونی طور پر گرفتار کیا گیا، انہیں کچھ عرصہ قبل جیل سے رہائی ملی ہے۔ انہوں نے کہا کہ جمعیت علمائے اسلام اور تحریک انصاف میں خلیج کم ہوئی ہے، مولانا فضل الرحمان آتے ہیں تو آئیں راستہ تو سب کا ایک ہی ہے، ان کی مرضی ہے اتحاد کرتے ہیں یا نہیں، جے یو آئی بھی خود مختارپارٹی ہے۔

قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر کا کہنا تھا کہ ہر پارٹی نے اپنے لیڈران اور ورکرز کا فیڈبیک دیکھنا ہے، ہماری تحریک جاری رہے گی، جے یو آئی کے ساتھ کوئی خفیہ ملاقات نہیں ہوئی، نہ ہی ان کو لانےکیلئے ہم زبردستی کرسکتے ہیں، ہمارے کسی سے کوئی مذاکرات بھی نہیں ہو رہے۔ عمر ایوب کا مزید کہنا تھا کہ مائنز اینڈ منرلز بل پر بانی پی ٹی آئی کو کو بریف کیا جائے گا، علی امین گنڈاپور عمران خان کو بل سے متعلق آگاہ کریں گے، بل سے متعلق بانی فیصلہ کریں گے۔

متعلقہ مضامین

  • جج کے چیمبر سے آلہ جاسوسی کی برآمدگی کی خبرورں پر سپریم کورٹ کا مؤقف
  • جنید اکبر کا احتجاج کے حوالے سے بیان سامنے آگیا
  • تین بڑے ایئرپورٹس پر ای گیٹس کی تنصیب کا معاملہ، جرمن کمپنی کا پی اے اے ہیڈ کوارٹرز کا دورہ
  • خاموش بہار ۔وہ کتاب جوزمین کے دکھوں کی آواز بن گئی
  • مولانا فضل الرحمان کی مرضی اتحاد کرتے ہیں یا نہیں، عمر ایوب
  • ہنگو میں پولیس سرچ اینڈ سٹرائیک آپرپشن ,4 ملزمان سمیت 21 مشتبہ افراد کو گرفتار
  • جے یو آئی کا پاکستان تحریک انصاف کے ساتھ اتحاد نہ کرنے کا فیصلہ
  • جے یو آئی کا پاکستان تحریک انصاف کے ساتھ اتحاد نہ کرنے کا فیصلہ
  • تحریک انصاف کے ساتھ اتحاد نہیں ہوگا، جے یو آئی
  • ڈونلڈ ٹرمپ کے خلاف امریکا میں 700 مقامات پر ہزاروں افراد کے مظاہرے