چین کا جی ڈی پی 2024 میں گزشتہ سال کے مقابلے میں 5.0 فیصد اضافے کے ساتھ 134908.4 ارب یوآن رہا، قومی ادارہ برائے شماریات
اشاعت کی تاریخ: 17th, January 2025 GMT
چین کا جی ڈی پی 2024 میں گزشتہ سال کے مقابلے میں 5.0 فیصد اضافے کے ساتھ 134908.4 ارب یوآن رہا، قومی ادارہ برائے شماریات WhatsAppFacebookTwitter 0 17 January, 2025 سب نیوز
بیجنگ : چین کی ریاستی کونسل کے انفارمیشن آفس نے 2024 میں قومی معیشت کے آپریشنز کے بارے میں ایک پریس کانفرنس کی. قومی ادارہ برائے شماریات کے انچارج کے مطابق ،ابتدائی اعدادوشمار سے ظاہر ہوتا ہے کہ 2024 میں جی ڈی پی 134908.
جو مستقل قیمتوں پر گزشتہ سال کے مقابلے میں 5.0 فیصد زیادہ ہے۔اس کے علاوہ،سی پی آئی میں گزشتہ سال کے مقابلے میں 0.2 فیصد اضافہ اور مقررہ سائز سے اوپر کے صنعتی اداروں کی اضافی قیمت میں گزشتہ سال کے مقابلے میں 5.8 فیصد اضافہ ہوا۔
ذریعہ: Daily Sub News
پڑھیں:
یورپ میں جنگ کا خطرہ بڑھ گیا، برطانیہ نے تیاریاں تیز کردیں،امریکا پرانحصار ختم
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
لندن : یورپ میں بڑھتے ہوئے کشیدگی کے خطرات کے باعث برطانیہ نے بڑے پیمانے پر جنگی تیاریوں کا آغاز کر دیا ہے۔
برطانوی مسلح افواج کے وزیر کرنل ایسکاٹ کارنز نے خبردار کیا ہے کہ “جنگ کے سائے یورپ کے دروازے پر دستک دے رہے ہیں، اور برطانیہ کو ہر حال میں تیار رہنا ہوگا۔”
ایک تفصیلی انٹرویو میں انہوں نے انکشاف کیا کہ برطانیہ کے خلاف دشمن ریاستوں کی انٹیلی جنس سرگرمیوں میں گزشتہ سال 50 فیصد سے زائد اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے، جو بگڑتے ہوئے سیکورٹی ماحول کی واضح علامت ہے۔ انہوں نے زور دیا کہ ناٹو ممالک کو اپنے دفاعی بجٹ میں اضافہ کرنا ہوگا تاکہ ممکنہ بڑے تصادم سے نمٹا جا سکے۔
کرنل کارنز نے یہ بھی اعتراف کیا کہ گزشتہ “پچاس سے ساٹھ برسوں تک برطانیہ نے اپنے دفاع کا بڑا حصہ امریکا پر آؤٹ سورس کر رکھا تھا”، لیکن بدلتے ہوئے عالمی حالات کے پیش نظر برطانیہ کو امریکا پر انحصار ترک کرکے اپنی دفاعی صلاحیت خود مضبوط بنانا ہوگی۔
اسی تناظر میں برطانوی حکومت نے نئی ڈیفنس کاؤنٹر انٹیلی جنس یونٹ قائم کرنے کا اعلان کیا ہے، جس کا مقصد مخالف ریاستوں کی جاسوسی اور خفیہ کارروائیوں کا سراغ لگانے اور انہیں ناکام بنانے کی صلاحیت بڑھانا ہے۔
یہ سخت لہجے پر مبنی بیان ایسے وقت سامنے آیا ہے جب ناٹو کے سربراہ مارک روٹے نے یورپی اتحادیوں کو خبردار کیا ہے کہ انہیں روس کے ساتھ ایسے ممکنہ بڑے تصادم کے لیے تیار رہنا چاہیے، جس کی شدت پہلی اور دوسری عالمی جنگ کے تجربات سے ملتی جلتی ہو سکتی ہے۔