کراچی ایئر پورٹ سے جعلی دستاویزات پر ملزم گرفتار
اشاعت کی تاریخ: 17th, January 2025 GMT
— فائل فوٹو
وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) امیگریشن نے کراچی ایئرپورٹ پر کارروائی کرتے ہوئے جعلی سفری دستاویزات پر بیرونِ ملک جانے والے ایک مسافر کو گرفتار کر لیا۔
وفاقی تحقیقاتی ادارے کے مطابق گرفتار ملزم کے قبضے سے 2 جعلی پاسپورٹس ملے، جن پر یورپ کاجعلی ویزا لگا تھا۔
مسافر نے بتایا کہ سوشل میڈیا ایپ پر ایجنٹ سے رابطہ ہوا جس نے جعلی پاسپورٹ اور یورپ کا ویزا لگا کر دیا۔
وفاقی تحقیقاتی ادارے(ایف آئی اے) امیگریشن نے چندگھنٹوں کے دوران کراچی ایئرپورٹ سے جعلی دستاویزات پر سفر کرنے والے افغان نژاد برطانوی شہری ،2 ایجنٹوں سمیت 5 ملزمان کو حراست میں لے لیا۔
ایف آئی اے حکام کے مطابق جعلی دستاویزات کی سہولت کاری میں ایئر پورٹ سے ہی 2 ملزمان کو زیرِ حراست میں لیا گیا ہے، زیرِ حراست سہولت کاروں میں ایک معطل پولیس اہلکار بھی شامل ہے۔
ایف آئی اے نے زیرِ حراست تینوں ملزمان کو تفتیش کے لیے اینٹی ہیومن ٹریفکنگ سیل کے حوالے کر دیا ہے۔
.ذریعہ: Jang News
پڑھیں:
عالمی فوڈ چین پر حملہ: گرفتار ملزمان نے قوم سے معافی مانگ لی
اسلام آباد: عالمی فوڈ چین پر حملہ کرنے والے گرفتار ملزمان نے اپنے اقدام پر گہرے ندامت کا اظہار کیا ہے اور قوم سے معافی کی اپیل کی ہے۔
اسلام آباد کی مقامی عدالت میں بین الاقوامی فوڈ چین پر توڑ پھوڑ کے کیس کی سماعت ہوئی، جہاں پولیس نے 15 گرفتار ملزمان کو عدالت میں پیش کیا۔
جوڈیشل مجسٹریٹ عباس شاہ نے شواہد کی روشنی میں 6 ملزمان کو مقدمے سے ڈسچارج کر دیا جبکہ باقی 9 ملزمان کو جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیجنے کا حکم دیا۔
عدالت کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ملزمان کا کہنا تھا کہ وہ احتجاج میں صرف ”دیکھا دیکھی“ شامل ہوئے تھے اور انہیں احساس ہے کہ انہوں نے جو کیا وہ ملک کے مفاد کے خلاف تھا۔ ایک ملزم نے کہا، ’پاکستان کا نقصان، ہمارا نقصان ہے۔ جو ملک کو نقصان پہنچاتا ہے، وہ دراصل اپنا ہی نقصان کرتا ہے۔‘
ملزمان نے تسلیم کیا کہ وہ جذباتی طور پر بہکاوے میں آ گئے تھے اور انہوں نے عوام سے اپیل کی کہ وہ آئندہ اس قسم کے احتجاج یا پرتشدد کارروائیوں کا حصہ نہ بنیں۔
ایک اور ملزم نے کہا کہ ’ہم غیرملکی فوڈ چینز یا کسی بھی کاروباری ادارے پر توڑ پھوڑ کی حمایت نہیں کرتے‘۔
ملزمان کا کہنا تھا کہ ’ہم قوم اور حکومت سے معافی چاہتے ہیں، اور وعدہ کرتے ہیں کہ آئندہ ایسا کوئی عمل نہیں کریں گے۔‘