بیجنگ:حالیہ دنوں چین کی ایک سوشل ایپ “شیاؤہونگ شو،’یعنی ‘ریڈ نوٹ‘شمالی امریکہ میں ایپل ایپ اسٹور سے مفت سافٹ ویئر ڈاؤن لوڈ کی فہرست میں سرفہرست ہے۔ اعداد و شمار کے مطابق 8  سے 14 جنوری تک امریکہ میں موبائل ایپ ڈاؤن لوڈز میں  نوٹ” کی ڈاوئن لوڈنگ میں   گزشتہ سات دنوں کے مقابلے میں 20 گنا سے زائد کا اضافہ ہوا اور 2024 کے اسی عرصے کے مقابلے میں یہ اضافہ  30 گنا سے زیادہ ہے۔ امریکہ میں “ریڈ نوٹ ” کی اس  اچانک  مقبولیت کی وجہ کیا  ہے؟ اس کی براہ راست وجہ یہ ہے کہ 19 تاریخ کے بعد ٹک ٹاک پر پابندی کا نفاذ ہو سکتا ہے  جس کی وجہ سے اس  ایپ  سے محبت کرنے والے امریکی انٹرنیٹ صارفین ریڈ نوٹ   پر  منتقل ہو  رہے ہیں۔یہ صارفین  خود کو’ٹک ٹاک پناہ گزین‘ کہتے ہیں۔ دوسری جانب ریڈ نوٹ پر پیش کیے جانے والے  تازہ اور دلچسپ مواد اور موضوعاتی تعاملات نے امریکی انٹرنیٹ صارفین کی کافی  توجہ حاصل کی ہے ۔ کچھ لوگوں نے کومینٹس   میں لکھا کہ وہ سمجھ نہیں پا رہے کہ امریکی حکومت یہ کیوں  کہہ رہی ہے کہ  ٹک ٹاک قومی سلامتی کے لیے خطرہ ہے، انہیں امید ہے کہ ریڈ نوٹ “کراس کلچرل کمیونیکیشن” کا ایک  اہم وسیلہ بن جائے گا ۔ریڈ نوٹ کی مقبولیت  یہ بھی ظاہر کرتی  ہے کہ چین اور  امریکہ کے عوام  ایک دوسرے کو سمجھنے اور بات چیت کرنے کی خواہش رکھتے ہیں.

اس سے کوئی فرق نہیں پڑتا کہ امریکہ میں کچھ سیاست دان چین کی ترقی کو  روکنے کی اپنی  جتنی بھی کوشش کریں اور چین کے تشخص کو بدنام کریں،لیکن  دو ملکوں کے درمیان عوامی   تبادلوں  کی خواہش کو روکا نہیں جا سکتا۔ دوسری جنگ عظیم کے دوران امریکی فلائنگ ٹائیگرز کی جانب سے چینی عوام کی مزاحمتی جنگ کی حمایت سے لے کر  ’پنگ پانگ ڈپلومیسی ‘تک کے تاریخی واقعات یہ   ظاہر کرتے ہیں کہ  تاریخ، ثقافت اور نظام کے لحاظ سے چین اور امریکہ کے درمیان اختلافات کے باوجود، دونوں عوام ایک دوسرے کے لئے دوستانہ جذبات رکھتے ہیں، جو چین امریکہ تعلقات کی طویل مدتی اور مستحکم ترقی کے لئے توانائی کا ذریعہ ہیں ۔ “چین اور امریکہ کے تعلقات کی امید عوام میں ہے، بنیاد لوگوں میں ہے، مستقبل نوجوانوں میں ہے، اور توانائی علاقائی تبادلوں میں  ہے۔” ماضی پر نظر ڈالیں تو عوام کے درمیان تبادلے نے چین اور امریکہ کے تعلقات کو بار بار نچلی سطح سے  واپس  لا کر درست سمت دی ہے ۔ آج دونوں ممالک کے عوام نے ایک بار پھر اپنے اقدامات سے یہ ثابت کر دیا ہے کہ چین امریکہ تعلقات کے دروازے عوام نے کھولے ہیں اور ایک بار یہ دروازے  مکمل کھل جائیں تو دوبارہ بند نہیں ہوں گے ۔

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: امریکہ میں امریکہ کے چین اور

پڑھیں:

سعودی عرب میں موسیقی کے رنگ، چینی کورس نے عربی زبان میں پہلی بار گیت پیش کیے

بیجنگ کے نیشنل سینٹر فار دی پرفارمنگ آرٹس کے تعاون سے عالمی شہرت یافتہ کورس کی جانب سے پیش کردہ پروگرام ’ورلڈ فیمس سانگز‘ کنگ عبدالعزیز سینٹر فار ورلڈ کلچر میں ایک خصوصی شو کے طور پر پیش کیا گیا۔

تقریباً 2 گھنٹے طویل اس شاندار پرفارمنس کے بعد این سی پی اے کورس کی مینجنگ ڈائریکٹر اور ریذیڈنٹ کنڈکٹر جیاو میاؤ کا کہنا تھا کہ چین میں ہم اکثر مغربی موسیقی پیش کرتے ہیں، تاہم اس موقع نے ہمیں عرب ثقافت کو قریب سے دیکھنے کا موقع دیا، جو ہمیں بے حد دلکش لگی۔

یہ بھی پڑھیں: سعودی عرب میں مسٹر بیسٹ کی پہلی ویڈیو نے ریکارڈ توڑ دیا، ریاض سیزن میں عالمی توجہ کا مرکز

انہوں نے بتایا کہ یہ پہلا موقع تھا جب کورس نے عربی زبان میں گایا، جو ان کے لیے خاصا مشکل تجربہ تھا کیونکہ یہ زبان انہوں نے پہلے کبھی نہیں سیکھی تھی اور اس کی موسیقی میں استعمال ہونے والے سُر بھی مختلف ہیں۔

 https://Twitter.com/khobar_season/status/1999208501189443867

کورس نے اس کنسرٹ کی تیاری جولائی میں شروع کی تھی، پروگرام میں دنیا بھر کے منتخب موسیقی کے شاہکار شامل تھے، جن کے ذریعے ناظرین مختلف  ثقافتوں، ادوار اور اسالیب کا سفر کیے بغیر اپنی نشستوں پر بیٹھے رہے۔

اس میں کلاسیکی دھنیں، چینی لوک گیت اور مغربی کورل موسیقی شامل تھی، جبکہ پیانو پر لیو شیاوشنگ اور سن نیان یانگ نے مختلف مواقع پر سنگت کی۔

مزید پڑھیں: سعودی عرب میں دسمبر 2025: ملک بھر میں ثقافت، معیشت، سائنس اور کھیلوں کی سرگرمیاں

چینی خواتین فنکار سفید، بہتے ہوئے ملبوسات میں ملبوس تھیں جبکہ مرد فنکار سیاہ سوٹس اور سفید قمیصوں میں جلوہ گر ہوئے۔

کنڈکٹر جیاو میاؤ نے نہایت روانی اور نفاست سے ہاتھوں کی جنبش کے ذریعے دھنوں کو رہنمائی فراہم کی۔

کورس نے چین، جنوبی کوریا، برازیل، فرانس، جرمنی، اٹلی، روس، میکسیکو، جنوبی افریقہ، ارجنٹینا اور امریکا سمیت متعدد ممالک کی زبانوں میں گیت پیش کیے۔

نرم اور لوری جیسی دھنوں کے بعد جوشیلی پیشکشوں نے ہال میں نئی جان ڈال دی، کہیں صرف مردوں کی آوازیں گونجیں تو کہیں خواتین کی۔

مزید پڑھیں:سعودی عرب میں عالمی یگانگت 2 کے تحت یمن کے ثقافتی دن کامیابی سے مکمل

جبکہ مختلف سولو پرفارمنس اور ہلکی پھلکی رقص کی جھلکیاں بھی شامل رہیں۔

اسٹیج لائٹس موسیقی کے مطابق رنگ بدلتی رہیں، جس سے سامعین کو ایک مکمل بصری اور صوتی تجربہ ملا۔

2007 میں قائم ہونے والا این سی پی اے بیجنگ چین میں موسیقی، تھیٹر اور رقص کا مرکزی مرکز ہے۔

2009 میں قائم ہونے والا این سی پی اے کورس اس کا مستقل حصہ ہے اور یہ گروپ جی 20 سمٹ ہانگژو اور بیجنگ ونٹر اولمپکس سمیت بڑے عالمی ایونٹس میں پرفارم کر چکا ہے۔

مزید پڑھیں: ریاض میں بلیک ہیٹ 2025: سعودی عرب ایک بار پھر عالمی سائبر سیکیورٹی کا مرکز بننے کو تیار

یہ پرفارمنس سعودی عرب میں ان کی پہلی پیشکش تھی، یہ کنسرٹ خبر سیزن کے تحت اثرَا ونٹر تقریبات کا حصہ تھا، جس کا آغاز اکتوبر میں ہوا۔

یہ سعودی-چین ثقافتی سال 2025 کے اہداف سے ہم آہنگ ہے، جس کا مقصد فنون کے ذریعے ثقافتی مکالمے اور تخلیقی تبادلے کو فروغ دینا ہے۔

کنگ عبدالعزیز سینٹر فار ورلڈ کلچرمیں پرفارمنگ آرٹس کے سربراہ پال بیرن نے کہا کہ اس ریپرٹوار نے مختلف براعظموں اور نسلوں کو یکجا کیا اور موسیقی کی اس طاقت کو اجاگر کیا جو لوگوں کو متحد کرتی ہے۔

جیاو میاؤ نے کہا کہ کنگ عبدالعزیز سینٹر فار ورلڈ کلچرمیں پہلی بار پرفارم کرنا ان کے لیے اعزاز ہے۔

مزید پڑھیں: سعودی عرب میں یورپی سینما کا میلہ، ثقافتی تبادلے کا نیا باب

تقریب میں سعودی کورس کوریلا کی خصوصی شرکت بھی شامل تھی، جو صرف عربی زبان میں گیت پیش کرتا ہے۔

جدہ میں 2022 میں قائم ہونے والا یہ گروپ پہلی بار این سی پی اے کورس کے ساتھ ایک ہی اسٹیج پر نظر آیا۔

 

دونوں گروپس کی مشترکہ پیشکش چین اور سعودی عرب کے سفارتی تعلقات کے قیام کی 35ویں سالگرہ کے موقع پر ہوئی۔

دونوں کورسز نے ایک سعودی اور ایک چینی گیت اپنی اپنی مادری زبانوں میں پیش کیا۔

مزید پڑھیں: سعودی عرب کا عالمی اعزاز، 2031 سے ’انٹوسائی‘ کی صدارت سنبھالے گا

مشہور عالمی دھنوں میں میکسیکو کا ’لا بامبا‘، پال سائمن کا ’برج اوور ٹربلڈ واٹر‘، سعودی موسیقی کے لیجنڈ محمد عبده کا ’علا البال‘ اور اختتامی طور پر ہالی وڈ میوزیکل ’لا لا لینڈ‘ کی دھن شامل تھی۔

جیاو میاؤ کے مطابق سعودی ناظرین، خصوصاً کنگ عبدالعزیز سینٹر فار ورلڈ کلچرمیں موجود سامعین کا جوش و خروش ان کے لیے ناقابلِ فراموش یاد بن گیا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

برج اوور ٹربلڈ واٹر پال سائمن جیاو میاؤ سعودی ناظرین سفارتی تعلقات سینٹر فار ورلڈ کلچر علا البال کنگ عبدالعزیز لا بامبا

متعلقہ مضامین

  • شام میں فوجیوں کا قتل داعش کے ایما پر ہوا، امریکہ
  • حکومت بلوچستان کی عوام کو سست انٹرنیٹ فراہم کرنیکی نئی حکمت عملی
  • حکومت بلوچستان کا عوام کو سست انٹرنیٹ فراہم کرنیکی نئی حکمت عملی
  • ’چین سے جنگ ہوئی تو امریکہ بری طرح ہارے گا‘: پینٹاگون کی خفیہ رپورٹ لیک
  • سعودی عرب میں موسیقی کے رنگ، چینی کورس نے عربی زبان میں پہلی بار گیت پیش کیے
  • پی ایس ایل کی مقبولیت میں اضافہ: غیر ملکی کھلاڑی بھی آئی پی ایل کی بجائے پی ایس ایل کو ترجیح دینے لگے
  • امریکہ نے یورپ کو بیچ ڈالا؟ایک نیا گیم پلان؟چائنہ کا خوف
  • چین سے جنگ ہوئی تو امریکہ بری طرح ہارے گا، پینٹاگون کی خفیہ رپورٹ لیک
  • امریکی کمپنی کی چاغی میں دلچسپی، 1.2 ارب ڈالر سرمایہ کاری کا اعلان
  • مستقبل کس کا ہے؟