پاراچنار جانے والے امدادی قافلے پر حملہ، شہید اہلکاروں کی تعداد 2 ہوگئی
اشاعت کی تاریخ: 17th, January 2025 GMT
— فائل فوٹو
پاراچنار جانے والے امدادی قافلے پر دہشتگردوں کے حملے میں شہید اہلکاروں کی تعداد 2 ہوگئی۔
پولیس کے مطابق دہشت گردوں کے حملے میں 3 ڈرائیورز بھی جاں بحق ہوئے۔
ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر کرم کے مطابق کرم سے بگن جانے والے تیسرے امدادی قافلے پر دہشتگردوں نے راکٹوں سے حملہ اور فائرنگ بھی کی تھی۔
ضلع خیبر کے علاقے تیراہ میں 14 دسمبر سے اب تک سیکیورٹی فورسز کی کاررائیوں کے دوران 22 خوارج ہلاک کردے گئے۔
ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر کے مطابق حملے سے قافلے میں شامل 3 گاڑیوں کو نقصان پہنچا جبکہ سیکیورٹی فورسز کی جوابی کارروائی میں 6 دہشت گرد مارے گئے۔
اس سے قبل کرم کے لیے تیسرے قافلے کے پہلے مرحلے میں 35 مال بردار گاڑیاں روانہ کی گئی تھیں جن میں دوائیں، سبزیاں، پھل اور کھانے پینے کی دیگر چیزیں شامل تھیں جبکہ قافلے کی سکیورٹی کے لیے پولیس، ایف سی اور سیکیورٹی فورسز کی بھاری نفری تعینات تھی۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: سیکیورٹی فورسز
پڑھیں:
سیکیورٹی فورسز کی خیبر پختونخوا میں دو کارروائیوں کے دوران چھ دہشتگرد ہلاک
آئی ایس پی آر کے مطابق علاقے میں پائے جانے والے کسی اور خارجی کو ختم کرنے کے لیے سینیٹائزیشن آپریشن کیا جا رہا ہے، پاکستان کی سیکیورٹی فورسز ملک سے دہشت گردی کی لعنت کو ختم کرنے کے لیے پُرعزم ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ سیکیورٹی فورسز نے خیبر پختونخوا میں دو الگ الگ واقعات میں چھ خوارج کو جہنم واصل کردیا۔ آئی ایس پی آر کے مطابق ایک کارروائی شمالی وزیرستان اور دوسری کارروائی جنوبی وزیرستان میں ہوئی۔ شمالی وزیرستان کے علاقے زمک میں خوارج کی موجودگی کی اطلاع پر سیکیورٹی فورسز نے آپریشن کیا اور موثر کارروائی کرتے ہوئے پانچ خوارج کو ہلاک کردیا۔ دوسری کارروائی جنوبی وزیرستان میں ہوئی جس میں سکیورٹی فورسز نے ایک خارجی کمانڈر ذبیح اللہ عرف ذاکر کو ہلاک کر دیا۔
آئی ایس پی آر کے مطابق ذبیح اللہ عرف ذاکر سیکیورٹی فورسز پر متعدد دہشت گرد حملوں اور بے گناہ شہریوں کی ٹارگٹ کلنگ میں ملوث رہا، ذبیح اللہ عرف ذاکر قانون نافذ کرنے والے اداروں کو انتہائی مطلوب تھا۔ آئی ایس پی آر کے مطابق علاقے میں پائے جانے والے کسی اور خارجی کو ختم کرنے کے لیے سینیٹائزیشن آپریشن کیا جا رہا ہے، پاکستان کی سیکیورٹی فورسز ملک سے دہشت گردی کی لعنت کو ختم کرنے کے لیے پُرعزم ہیں۔