ورلڈ ٹیسٹ چمپئن شپ ، آخری سیریز جیتنا چاہتے ہیں،شان مسعود
اشاعت کی تاریخ: 17th, January 2025 GMT
ملتان (اسپورٹس ڈیسک )قومی ٹیسٹ ٹیم کے کپتان شان مسعود کا کہنا ہے کہ موجودہ آئی سی سی ورلڈ ٹیسٹ چمپئن شپ میں یہ ہماری آخری ٹیسٹ سیریز ہے اور ہم اسے جیت پر ختم کرنا چاہیں گے ۔ کپتان شان مسعود نے کہا کہ اس فارمیٹ میں ہر میچ بہت اہمیت رکھتا ہے اور ہم سیریز جیت کر مہم کا اختتام کرنے کے لیے اپنی تمام تر صلاحیتیں بروئے کار لانے کے لیے پرعزم ہیں۔انہوں نے کہا کہ ویسٹ انڈیز ایک اچھی ٹیم ہے جس میں بہت سے باصلاحیت کھلاڑی ہیں۔ وہ کھیل میں ایک منفرد انداز لاتے ہیں اور ہم جانتے ہیں کہ وہ ہمارا سخت مقابلہ کریں گے۔شان مسعود نے کہا کہ ٹیسٹ کرکٹ دراصل چیلنجز میں خود کو ڈھالنے اور ان کا مقابلہ کرنے کا نام ہے اور بطور ٹیم ہمارے راستے میں جو بھی آئے گا اس کا جواب دینے کے لیے تیار ہیں۔قومی ٹیم کے کپتان کا کہنا تھا کہ انگلینڈ کے خلاف ہوم سیریز جیتنے سے ہمیں بہت زیادہ اعتماد اور مومینٹم ملا ہے، ہماری پوری توجہ مضبوط پرفارمنس دینے اور جیتنے والے رویے کو آگے بڑھانے پر ہے۔ویسٹ انڈیز کے کپتان کریگ براتھ ویٹ کا کہنا ہے کہ ہم پاکستان آکر بہت پرجوش ہیں، میں اس سے پہلے کبھی پاکستان نہیں آیا تھا اور شاید زیادہ تر کھلاڑی بھی پہلی بار دورہ کر رہے ہیں اور ہم واقعی سیریز میں اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کرنے کے منتظر ہیں۔انہوں نے کہا کہ پاکستان ٹیم اپنے میدان میں ایک مضبوط ٹیم ہے اس لیے ہم ان حالات میں اچھی کارکردگی کے منتظر ہیں۔ ہماری ٹیم کی کارکردگی یہاں کافی اہم ہوگی اور ظاہر ہے کہ بورڈ پر رنز بنانا ضروری ہے لیکن 20 وکٹیں لینا ٹیسٹ میچ جیتنے کے لیے انتہائی اہم ہوگا۔ویسٹ انڈین کپتان نے کہا کہ ہماری تیاریاں ٹھیک چل رہی ہیں، اسلام آباد میں ہم نے کچھ دن گزارے جہاں ہم نے ایک پریکٹس میچ کھیلا جو ایک گروپ کے طور پر ہمارے لیے کافی اچھا رہا اور ہمارے یہاں ملتان میں سیشن ہوئے جو مددگار بھی تھے۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: نے کہا کہ اور ہم کے لیے
پڑھیں:
پی ٹی آئی کے ساتھ تعلقات کو اس مقام پر لے جانا چاہتے ہیں جہاں بات چیت ہوسکے، فضل الرحمان
جمعیت علماء اسلام (جے یو آئی۔ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کا کہنا ہے کہ پی ٹی آئی کے ساتھ تعلقات کو اس مقام پر لے جانا چاہتے ہیں جہاں بات چیت ہوسکے، انتہاپسند سیاست کے قائل نہیں ، پیپلز پارٹی، ن لیگ، جماعت اسلامی اور دیگر جماعتوں سے اختلاف ہے دشمنی نہیں۔
سربراہ جے یو آئی مولانا فضل الرحمان کی منصورہ لاہور میں امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمان سے ملاقات ہوئی، انہوں نے پروفیسر خورشید احمد کے انتقال پر تعزیت کا اظہار کیا۔
مشترکہ پریس کانفرنس میں مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ میں انتہا پسندانہ اور شدت پسندانہ سیاست کا قائل نہیں، کوئی انگریز کا ایجنٹ رہا ہے یا امریکا کا تو ہم نے اسے کہا ہے، ہم پی ٹی آئی کے ساتھ تعلقات کو وہاں لے جانا چاہتے ہیں جہاں بات چیت ہو سکے، پیپلز پارٹی، ن لیگ، جماعت اسلامی کےساتھ اختلاف ہیں لیکن دشمنی نہیں۔
انہوں نے کہا کہ اتحاد امت کے نام سے ایک پلیٹ فارم تشکیل دے رہے ہیں، حکمران غزہ کیلئے اپنا فرض کیوں ادا نہیں کر رہے، یکسو ہوکر فلسطینیوں کیلئے بہت کچھ کرنے کی ضرورت ہے۔
امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمان کا کہنا تھا کہ فلسطین سے متعلق ہم مولانا فضل الرحمان کے مؤقف کے ساتھ ہیں، دونوں جماعتیں اپنے اپنے پلیٹ فارم سے جدوجہد کریں گی۔
مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ فلسطین کی صورتحال پوری امت مسلمہ کےلیے باعث تشویش ہے، 27 اپریل کو مینار پاکستان میں بہت بڑا جلسہ اور مظاہرہ ہوگا، مذہبی جماعتیں مینار پاکستان جلسے میں شرکت کریں گی، جلسے میں پنجاب کے عوام کو دعوت دی گئی ہے، فلسطین کےلیے پورے ملک میں بیداری مہم بھی چلائیں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ اتحاد امت کے نام سے ایک پلیٹ فارم تشکیل دے رہے ہیں، یکسو ہوکر غزہ کے فلسطینیوں کیلئے بہت کچھ کرنے کی ضرورت ہے۔ اگر یہاں کوئی چھوٹی موٹی اسرائیلی لابی ہے بھی تو اس کی کوئی حیثیت نہیں، حکمران غزہ کیلئے اپنا فرض کیوں ادا نہیں کر رہے؟
فضل الرحمان نے کہا کہ جے یو آئی کا منشور صوبوں کے تحفظ سے متعلق بہت واضح ہے، سندھ کے لوگ اگر حق کی بات کرتے ہیں تو کسی صوبے کو ہم حق کی بات کرنے سے نہیں روک سکتے، صوبائی خود مختاری اور مفادات سے متعلق ہمارا مؤقف واضح ہے، یہ حکمرانوں کی نا اہلی ہے کہ اب تک مسئلے کا حل نہیں نکال سکے، مسئلے کا حل تمام فریقین کو مرکز میں بٹھا کر حاصل کیا جا سکتا ہے، محسوس ہوتا ہے کہ حکومت کے دل میں کوئی چور ہے، پانی کی تقسیم آئین اور قانون کے مطابق ہونی چاہیے۔
حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ تمام اداروں کو اپنی اپنی آئینی حدود میں کام کرنا چاہیے، ہم چاہتے ہیں سب مظلوموں کے حق میں، ظالموں کے خلاف کھڑے ہوں، حکومت کچھ بھی کہے عام آدمی کیلئے مہنگائی موجود ہے۔
مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ آئینی ترمیم پر ہر جماعت کے اپنے نکات ہوتے ہیں، ہم نے کبھی یہ نہیں کہا کہ 26ویں آئینی ترمیم آئیڈیل ہے۔
امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ 26ویں ترمیم پر جماعت اسلامی کا اپنا موقف تھا اور فضل الرحمان کا اپنا، جماعت اسلامی نے اس آئینی ترمیم کو کلی طور پر مسترد کیا تھا۔
حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ انتخابی دھاندلی پر جماعت اسلامی کا موقف مختلف ہے، ہم فوری نئے الیکشن نہیں بلکہ فارم 45 کی بنیاد پر نتائج چاہتے ہیں۔
مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ دھاندلی پر ہمارا اور جماعت اسلامی کا موقف بہت زیادہ مختلف نہیں ہے۔