محرابپور،جرم ثابت ہونے پر قید اورجرمانے کی سزا کا حکم
اشاعت کی تاریخ: 17th, January 2025 GMT
محراب پور(جسارت نیوز)جرم ثابت ہونے پر قید اور جرمانے کی سزا کا حکم، ایڈیشنل سیشن جج مورو کی عدالت کے جج فائق علی پٹھان نے غیر قانونی اسلحہ رکھنے کا جرم ثابت ہونے پر ملزم ریاض علی ولد عالم کورائی کو 6 سال قید اور 20 ہزار جرمانے کی سزا کا حکم سنایا ہے جرمانہ ادا نہ کرنے کی صورت میں ملزم کو مزید 6 ماہ سزا کاٹنی ہوگی۔پولیس نے منشیات فروش کو شراب سمیت گرفتار کرلیا، ایس ایچ او مورو مجیب الرحمن ناریجو کے مطابق ہوم ڈلیوری کرنے والے شراب ڈیلر نعیم عرف نمی چانڈیو کو 5 بوتل شراب، 10 لیٹر دیسی شراب سمیت گرفتار کرکے مقدمہ نمبر 19 سال 2025ء درج کرلیا ہے۔آتشزدگی کا واقعہ تین گھر اور قیمتی سامان ج کر خاکستر، بھریا سٹی پولیس تھانہ کی حدود گاؤں اللہ بخش سولنگی میں اچانک لگنے والی آگ نے تین گھروں کو اپنی لپیٹ میں لے لیا، آتشزدگی کے اس واقعے میں محمود سولنگی، احمد سولنگی اور پرویز سولنگی کے گھر اور لاکھوں مالیت کا قیمتی سامان جل کر راکھ ہوگیا، متاثرین کے مطابق محکمہ فائر برگیڈ کو اطلاع دی گئی لیکن وہ نہیں پہنچے جس کی وجہ سے گھر جل گئے اور وہ کھلے آسمان تلے آگئے ہیں منتخب نمائندے اور ڈپٹی کمشنرنوشہرو فیروز انکی فوری امداد کریں۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: سزا کا
پڑھیں:
دنیا زراعت میں آگے بڑھ گئی، ہم قیمتی وقت گنواتے رہے: وزیراعظم
اسلام آباد:وزیراعظم شہباز شریف نے ملک کے زرعی نظام پر عدم اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ دنیا جدید ٹیکنالوجی کے ذریعے زراعت میں ترقی کر گئی ہے، جبکہ ہم قیمتی وقت ضائع کرتے رہے۔
اہم اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پاکستان کے پاس قدرتی وسائل اور محنتی کسان موجود ہیں، لیکن ہم ان وسائل سے خاطرخواہ فائدہ نہیں اٹھا سکے۔
اجلاس میں قومی زرعی پالیسی کو جدید تقاضوں سے ہم آہنگ کرنے اور نوجوانوں کو زرعی میدان میں مواقع دینے پر غور کیا گیا۔ اجلاس میں زرعی ماہرین، حکومتی نمائندوں اور مختلف اداروں کے ذمے داران نے شرکت کی۔
وزیراعظم نے اس موقع پر کہا کہ ہماری گندم کی فی ایکڑ پیداوار ترقی یافتہ دنیا سے کہیں کم ہے، حالانکہ ہماری زمین زرخیز ہے اور کسان محنتی ہیں۔ اگر ہم نے وقت پر فیصلے کیے ہوتے تو آج صورتحال مختلف ہوتی۔
انہوں نے نشاندہی کی کہ پاکستان میں آف سیزن اجناس کی اسٹوریج کا نظام کمزور ہے، جبکہ ویلیو ایڈیشن کے لیے ضروری پلانٹس بھی موجود نہیں۔ وزیراعظم نے کہا کہ ایس ایم ایز اور گھریلو صنعتوں میں بے شمار امکانات ہیں جنہیں بروئے کار لا کر زراعت کو معاشی ترقی کا ستون بنایا جا سکتا ہے۔
اجلاس میں زراعت کے شعبے کو جدید ٹیکنالوجی سے جوڑنے کے لیے مختلف تجاویز پیش کی گئیں جن میں زرعی ڈیجیٹلائزیشن، مصنوعی ذہانت کے استعمال، دیہی علاقوں میں انٹرنیٹ کی سہولیات بہتر بنانے اور کسانوں کے لیے مرکزی ڈیٹابیس بنانے جیسے اقدامات شامل تھے۔
شرکا نے بلاک چین اور کیو آر کوڈ سسٹمز کے ذریعے زرعی اجناس اور ان پٹس کی ترسیل کو شفاف بنانے کی تجویز بھی دی۔ وزیراعظم نے فوری طور پر ورکنگ کمیٹیاں قائم کرنے کی ہدایت کی اور کہا کہ دو ہفتوں کے اندر قابل عمل سفارشات پیش کی جائیں تاکہ عملی اقدامات جلد شروع کیے جا سکیں۔