تقسیم تعلیمی نظام کو تبدیل کررہے ہیں، چیئرمین گلبرگ ٹائون
اشاعت کی تاریخ: 17th, January 2025 GMT
چیئرمین گلبرگ ٹائون نصرت اللہ کا محکمہ تعلیم کے اساتذہ کے ساتھ گروپ فوٹو
کراچی (اسٹاف رپورٹر)گلبرگ ٹاؤن انتظامیہ کا ایک اور احسن اقدام سرکاری اسکولوں میں کیے جانے والے انقلابی اقدامات و اصلاحات پرکارکردگی رپورٹ پیش کی گئی۔تعلیمی اصلاحات کا پروگرام متعارف کرا رہے ہیں اس سلسلے میں ایک خصوصی تقریب کا انعقاد کیا گیا، ایجوکیشن آفس میں ایک پروگرام منعقد کیا گیا جس کا آغاز تلاوت قران کریم اور نعت رسول مقبول سے ہوا اس موقع پر چیئرمین گلبرگ ٹاؤن نصرت اللہ نے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ جب ہم نے حلف اٹھایا تو کام بہت سارے تھے میونسپل سروسز بنیادی کام تھا جو کہ ہماری ذمہ داری تھی ہم نے محدود وسائل میں عوام کو سہولیات مہیا کرنی تھی ہماری ترجیحات صحت اور تعلیم تھی ریاست پاکستان کی ذمہ داری ہے کہ عوام کو صحت اور تعلیم مفت فراہم کی جائے مگر ہماری یہ بدقسمتی ہے کہ ہمیں یہ میسر نہیں۔جب لوگوں کو تعلیم نہ ملے تو وہ شعور کی کس منزل پہ کھڑے ہوں گے اور کیا معاشرہ تشکیل دیں گے اسکولوں کو پرائیویٹائز کر دیا گیا اور تعلیم کو طبقوں میں بانٹ دیا گیا یہ وہ نظام ہے جو ہم تبدیل کر رہے ہیں ہم نے اسکولوں کے انفراسٹرکچر کو درست کیا اورتدریسی عمل میں اصلاحات کیں جو ماضی میں کمی رہ گئی تھی، تعمیراتی کام کروائے، صاف پانی کی فراہمی کو ممکن کیا، بچوں کے بیٹھنے کا انتظام کیا، بچوں کو مفت کتابیں فراہم کیں اور محکمہ تعلیم کو جدید تقاضوں سے ہم آہنگ کر رہے ہیں۔ اساتذہ کی رہنمائی کی ہم Digital Learning Spaceسٹم کا قیام عمل میں لا رہے ہیں تاکہ اساتذہ کو جدید طرز تعلیم سے متعارف کرائیں تاکہ وہ بچوں تک منتقل ہو اس موقع پر سابقہ ٹاؤن ناظم فاروق نعمت اللہ نے کہا کہ ہمارا کام اپنی ذمہ داری پوری کرنا ہے جب منتخب بلدیاتی نمائندوں نے کام کا آغاز کیا تو اسکول، ٹیچر، بچے سب موجود تھے مگر نظام کے خستہ حالی کا شکار تھے ہم نے سب سے پہلے اسکول کے انفراسٹرکچر کو درست کیا اساتذہ کی کلاسیں کروائیں ٹیچروں کا ٹائم ٹیبل بنایا تمام اسکولوں کا سرپلس مرتب کیا تاکہ ہم اپنی قوم کے معماروں کو بہترین تعلیمی نظام میسر کر سکیں تاکہ ہمارا مستقبل روشن ہو۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: رہے ہیں
پڑھیں:
پنجاب یونیورسٹی کے 12 اساتذہ کروڑوں کی سکالرشپس لے کر فرار ہو گئے
لاہور (ڈیلی پاکستان آن لائن )پنجاب یونیورسٹی کے 12 اساتذہ کروڑوں روپے کی اسکالرشپ حاصل کرنے کے بعد یونیورسٹی سروس جوائن کیے بغیر مفرور ہو گئے۔ یونیورسٹی انتظامیہ نے ان سے رقوم کی وصولی کے لیے وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) سمیت متعلقہ اداروں کو خط لکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔
ترجمان پنجاب یونیورسٹی کے مطابق، مفرور اساتذہ کے شناختی کارڈ اور پاسپورٹ بلاک کروانے کے لیے وزارت داخلہ اور وزارت خارجہ کو بھی خط ارسال کیا جائے گا۔یونیورسٹی کے مطابق، مجموعی طور پر 56 اساتذہ کو بیرون ملک پی ایچ ڈی کے لیے کروڑوں روپے کی اسکالرشپ فراہم کی گئی تھی، جن میں سے 12 اساتذہ اسکالرشپ حاصل کرنے کے بعد واپس آ کر ڈیوٹی پر نہیں آئے۔ معاہدے کے مطابق ان اساتذہ کو پی ایچ ڈی کے بعد کم از کم پانچ سال یونیورسٹی میں سروس دینی تھی، بصورت دیگر اسکالرشپ کی تمام رقم واپس کرنا تھی۔
ٹک ٹاکر سجل ملک کی مبینہ’متنازعہ‘ ویڈیو لیک ہوگئی
یونیورسٹی کے ترجمان کے مطابق مفرور اساتذہ میں شامل افراد اور واجب الادا رقوم درج ذیل ہیں۔
فرح ستار (جی آئی ایس سینٹر): 70 لاکھ، سید محسن علی (جی آئی ایس سینٹر): 1 کروڑ 40 لاکھ، کرن عائشہ (انسٹی ٹیوٹ آف ایڈمنسٹریٹو سائنسز): 1 کروڑ، رابعہ عباد (شعبہ ایم ایم جی): 90 لاکھ، خواجہ خرم خورشید (آئی کیو ٹی ایم): 84 لاکھ، شمائلہ اسحاق (ہیلی کالج آف کامرس): 1 کروڑ 61 لاکھ، عثمان رحیم (سنٹر فار کول ٹیکنالوجی): 72 لاکھ، سلمان عزیز (کالج آف انجینئرنگ): 90 لاکھ، محمد نواز (جی آئی ایس): 72 لاکھ، جویریہ اقبال (پی یو سی آئی ٹی): 60 لاکھ، سیماب آرا (ایڈمنسٹریٹو سائنسز): 1 کروڑ، سامعہ محمود: 1 کروڑ 16 لاکھ۔
10 ارب روپے ہرجانے کا دعویٰ، عمران خان کے وکیل کی وزیراعظم شہباز شریف پر جرح
پنجاب یونیورسٹی نے ان تمام نادہندہ اساتذہ کو سروس سے برطرف بھی کر دیا ہے۔
مزید :