ایک نجی ٹی وی کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے سینیٹر و سابق وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ 26 نومبر اور 9 مئی پر جوڈیشل کمیشن بننا چاہیے۔ ٹرمپ کا مسئلہ بھی ختم اور ہواوں کا رک بھی بدل گیا ہے۔ 190 ملین پاونڈ کیس کے فیصلے پر میرا خیال نہیں کلیئر ہوں، تاریخ بدلی جا سکتی ہے فیصلہ نہیں بدلا جا سکتا، اوپن اینڈ شٹ کیس ہے، 100 فیصد سزا ہی ہو گی۔ اسلام تائمز۔ سینیٹر و سابق وفاقی وزیر فیصل واوڈا نے کہا ہے کہ یہ حکومت کو ناجائز کہتے تھے اب انہی سے بات کر رہے ہیں۔ ایک نجی ٹی وی کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے سینیٹر فیصل واوڈا نے کہا کہ کہ پی ٹی آئی والے پراپیگنڈا کرنے کے چیمپئن ہیں، علی امین گنڈا پور نے کہا 9 مئی کرنے والوں کو اون کرتا ہوں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں بہتری آ رہی ہے، اسٹیکر بدلتا رہتا ہے پاکستان کیلئے پیچھے کام ہوتا رہتا ہے، پیچھے کام کرنے والوں نے پاکستان کو ڈیفالٹ نہیں ہونے دیا، 2025ء میں بہت ساری چیزیں ہوتی نظر آئیں گی۔ سوال کیا گیا کہ موجودہ حکومت کا بھی اسٹیکر بدل سکتا ہے۔؟ جواب دیا کیا کبھی آپ نے سنا کسی حکومت نے 5 سال مکمل کئے ہوں، شہباز شریف عقلمند آدمی ہیں وہ اپنے بھائی اور بانی والی غلطی نہیں کر رہے۔

مذاکرات کل ختم ہو جائیں گے، 20 جنوری ٹرمپ کارڈ کے بعد دوبارہ شروع ہوںگے اس جمہوریت ڈھانچے اور ایکسپائرڈ لوگوں نے پاکستان کو کیا دیا ہے، پاکستان کو ملک دشمنی اور چوری کےعلاوہ کیا ملا ہے۔؟  پی ٹی آئی نے دھرنے کئے، آئی ایم ایف کو لیٹر لکھے۔ انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی مذاکراتی ٹیم اور حکومت دونوں چاہتے ہیں بانی جیل میں رہیں، جب دونوں چاہتے ہیں بانی جیل میں رہیں تو بات چیت سے کیا نکالنا ہے۔؟ 26  نومبر اور 9 مئی پر جوڈیشل کمیشن بننا چاہیے۔ ٹرمپ کا مسئلہ بھی ختم اور ہواوں کا رک بھی بدل گیا ہے۔ 190 ملین پاونڈ کیس کے فیصلے پر میرا خیال نہیں کلیئر ہوں، تاریخ بدلی جا سکتی ہے فیصلہ نہیں بدلا جا سکتا، اوپن اینڈ شٹ کیس ہے، 100 فیصد سزا ہی ہو گی۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: نے کہا

پڑھیں:

نہروں کا معاملہ پی پی کے لیے نعمت، وارننگ پرحکومت کی مذاکرات کی پیشکش

لاہور:

دریائے سندھ سے 6 نہریں نکالنے کا معاملہ پیپلز پارٹی کیلیے نعمت بن گیا۔ پیپلزپارٹی کے 2رہنماؤں نے دعویٰ کیا ہے کہ یہ معاملہ پارٹی کو بنیاد کے ساتھ دوبارہ جڑنے اور حکومت میں رہتے ہوئے ایک آزاد موقف اپنانے کا موقع دے رہا ہے۔

پیپلز پارٹی کی جانب سے متنازعہ نہروں کے منصوبے کو روکنے کے مطالبے سے انکار کرنے اور حکومت سے حمایت واپس لینے کی وارننگ کے بعد حکمران جماعت مسلم لیگ ن نے اس تعطل کے تلخ نتائج کو محسوس کرتے ہوئے اتوار کو بالآخر سیاسی راستہ اختیار کرنے کا فیصلہ کیا۔

اور پیپلز پارٹی کی قیادت والی سندھ حکومت کو مذاکرات کے ذریعے مسئلہ حل کرنے کی پیشکش کی ہے۔

پیپلزپارٹی کے سینئر رہنما نے کہا ہے کہ چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو اور ان کے والد صدر مملکت آصف علی زرداری معاملے پر دونوں ایک پیج پر ہیں۔  

متعلقہ مضامین

  • سابق ائیر وائس مارشل کا کورٹ مارشل، وزارت دفاع سے ریکارڈ طلب
  • علیمہ خان کو سیاست میں گھسیٹنا ناجائز ہے، عمر ایوب
  • علیمہ خانم اور بشریٰ بی بی پر شیر افضل مروت کی تنقید ناجائز ہے، عمر ایوب
  • امریکی ٹیرف مذاکرات میں پاکستان سمیت دنیا کے دیگر ممالک خوشامد سے باز رہیں، چین کا انتباہ
  • نہروں کا معاملہ پی پی کے لیے نعمت، وارننگ پرحکومت کی مذاکرات کی پیشکش
  • ہمارے خلاف منصوبے بنتے ہیں مگر ہم کہتے ہیں آؤ ہم سے بات کرو، سلمان اکرم راجہ
  • ہمارے اسٹیبلشمنٹ سے مذاکرات جاری نہیں ہیں، شیخ وقاص اکرم
  • جو مرضی کر لیں این آر او نہیں ملے گا، فیصل کریم کنڈی
  • خیبرپختوںخوا حکومت کے تمام ادارے، وزرا کرپشن میں ملوث ہیں، گورنر پختونخوا
  • جو کہتے ہیں کوئی ڈیل ہورہی ہے انکی عقل چلی گئی ہے: اعظم سواتی