ڈپٹی کمشنرز سے ضلعی اے ڈی پی اسکیموںپر خرچ رقم کی تفصیلات طلب
اشاعت کی تاریخ: 17th, January 2025 GMT
کراچی (اسٹاف رپورٹر) سندھ اسمبلی کی پبلک اکاؤنٹس کمیٹی نے سندھ کے تمام اضلاع کی ضلعی اے ڈی پی اسکیموں کیلیے مختص 120 ارب روپے کے بجٹ سے تمام ضلعی اے ڈی پی اسکیموں اور ان اسکیموں پر خرچ کی گئی رقم کی تفصیلات 10 روز میں تمام ڈپٹی کمشنرز سے طلب کرلیں۔ جمعرات کو پی اے سی اجلاس چیئرمین نثار کھوڑو کی صدارت میں ہوا ۔ ڈپٹی کمشنرز ضلعی اے ڈی پی اسکیموں اور ان پر خرچ کی
گئی رقم کے متعلق تفصیلات فراہم نہ کرسکے۔ نثار کھوڑو نے محکمے سے پوچھا کہ ضلعی اے ڈی پی کے متعلق پرنسپل اکاؤنٹنگ افسر کون ہے؟ سیکرٹری محکمہ ورکس سروسز محمد علی کھوسو نے پی اے سی کو بتایا کے ضلعی اے ڈی پی اسکیمیں ڈپٹی کمشنرز بناتے ہیں اور ڈپٹی کمشنرز ضلعی ڈیولپمنٹ کمیٹی کے سربراہ ہیں اور محکمہ کا سیکرٹری اس متعلق پرنسپل اکاؤنٹنگ افسر نہیں ہے۔ چیئرمین پی اے سی نثار کھوڑو نے کہا کے ضلعی اے ڈی پی اسکیموں کیلیے اربوں روپے خرچ ہونے کا معاملہ ہے اس لیے ہمیں آڈٹ کا حساب چاہیے اگر ضلعی اے ڈی پی اسکیمیں ڈپٹی کمشنرز بناتے ہیں تو حساب بھی ڈی سیز دیں۔ پی اے سی نے ضلعی اے ڈی پی اسکمیوں کیلیے پرنسپل اکاؤنٹنگ افسر کو نوٹیفائی کرنے کیلیے چیف سیکرٹری سندھ کو ہدایات جاری کردی۔
ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: ڈپٹی کمشنرز پی اے سی
پڑھیں:
وزیر مملکت کھیئل داس کوہستانی پر حملہ، سندھ ترقی پسند پارٹی کے ضلعی صدر گرفتار
وزیر مملکت برائے مذہبی امور اور بین المذاہب ہم آہنگی کھیئل داس کوہستانی پر حملے کے الزام میں سندھ ترقی پسند پارٹی کے ضلعی صدر جلال شاہ کو گرفتار کر لیا گیا۔پولیس نے مکلی میں سندھ ترقی پسند پارٹی کے ضلعی صدر سید جلال شاہ کے گھر پر چھاپہ مار کر جلال شاہ کو گرفتار کیا۔قبل ازیں پولیس کا کہنا تھا کہ کھیئل داس کوہستانی پر حملہ کرنے والوں کے خلاف سرکار کی مدعیت میں مقدمہ درج کر لیا گیا ہے، مقدمہ سندھ ترقی پسند پارٹی کے ضلعی صدر سمیت 7 افراد کے خلاف درج کیا گیا. پولیس کے مطابق مقدمے میں راستہ روکنے، ڈیوٹی میں رکاوٹ ڈالنے اور تذلیل کا نشانہ بنانے کی دفعات شامل ہیں۔خیال رہے کہ گزشتہ روز مسلم لیگ ن سے تعلق رکھنے والے وزیر مملکت کھیئل داس کوہستانی کی گاڑی پر حملہ کیا گیا تھا، وزیر مملکت کی گاڑی پر پتھر برسائے گئے اور ڈنڈے بھی مارے گئے تاہم خوش قسمتی سے وفاقی وزیر مملکت کھیئل داس کوہستانی محفوظ رہے۔