حکومت کو 7 روز میں مذاکرات کا تحریری جواب دینا ہے،عمر ایوب
اشاعت کی تاریخ: 17th, January 2025 GMT
اسلام آباد(نمائندہ جسارت) پی ٹی آئی کے رہنما اورقومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف رہنما عمر ایوب نے کہا ہے کہ حکومت کو اب 7 روز میں مذاکرات کا تحریری جواب دینا ہے۔اسد قیصر، محمود اچکزئی، محمد علی خان کے ساتھ اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ مذاکرات مثبت رہے، حکومت نے بانی پی ٹی آئی عمران خان سے ملاقات کرانے کی یقین دہانی کرائی ہے۔ حکومت بتائے گی، اس
کے بعد ہی مذاکرات آگے بڑھیں گے۔پی ٹی آئی رہنما اسد قیصر نے اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اس وقت ضرورت اس بات کی ہے کہ ہوش کے ناخن لیے جائیں، اس وقت تمام اسٹیک ہولڈرز بیٹھ کر معاملات آگے بڑھائیں۔انہوں نے کہا کہ خیبر پختونخوا میں اس وقت جو صورتحال چل رہی ہے اس کو کنٹرول کرنا مشکل ہو جائے گا، جو بھی مسائل ہیں وہ ٹیبل پر بیٹھ کر حل کیے جائیں ، جذبات سے کام نہیں چلے گا، ہمیں جینے کا موقع دیا جائے ، ہمیں پاکستانی سمجھا جائے، ہمارا مطالبہ ہے افغانستان کے ساتھ تمام معاملات حل کیے جائیں۔
ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
اسلام آباد ہائیکورٹ کا الیکشن دھاندلی کیس کا تفصیلی فیصلہ جاری
اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔19 اپریل ۔2025 )اسلام آباد ہائیکورٹ نے این اے 18 ہری پور الیکشن دھاندلی کیس کے خلاف عمر ایوب کی درخواست پر تفصیلی فیصلہ جاری کر دیا ہے قائم مقام چیف جسٹس سرفراز ڈوگر کی جانب سے 6 صفحات پر مشتمل یہ فیصلہ جاری کیا گیا. عدالت نے قرار دیا ہے کہ عمر ایوب کی درخواست اس عدالت کے سامنے قابل سماعت نہیں عدالت نے واضح کیا کہ وہ کیس کے میرٹ پر کوئی فائنڈنگ نہیں دے رہی اسلام آباد ہائیکورٹ نے الیکشن کمیشن کو حکم دیا ہے کہ وہ عمر ایوب کے خلاف درخواست پر قانون کے مطابق فیصلہ کرے اور فریقین کو سن کر کارروائی کو آگے بڑھائے.(جاری ہے)
عدالت نے جولائی 2024 سے جاری حکم امتناع کو ختم کر دیا ہے جو عمر ایوب کی درخواست پر الیکشن کمیشن کی کارروائی روکنے کے لیے جاری کیا گیا تھا فیصلے میں کہا گیا ہے کہ عدالت کی رائے میں یہ فیصلہ الیکشن کمیشن کو کرنا ہے اور اگر درخواست گزار اس فیصلے سے متاثر ہوں تو وہ سپریم کورٹ میں اپیل دائر کر سکتے ہیں. عدالت نے الیکشن کمیشن کو ہدایت کی ہے کہ فریقین کو سماعت کا مکمل حق دے کر قانون کے مطابق فیصلہ کیا جائے ساتھ ہی فیصلے کی کاپی الیکشن کمیشن کو بھی بھیجنے کا حکم دیا گیا ہے تاکہ وہ نوٹس جاری کر کے کارروائی کو آگے بڑھا سکے فیصلے کے مطابق عمر ایوب نے دھاندلی کی تحقیقات کے لیے الیکشن کمیشن کا 10 جولائی کا آرڈر چیلنج کیا تھا، جس پر عدالت نے حکم امتناع جاری کرتے ہوئے الیکشن کمیشن کی کارروائی روک دی تھی. عمر ایوب کا موقف تھا کہ الیکشن کمیشن نے درخواست پر 60 دنوں میں فیصلہ کرنا ہوتا ہے اور ان کے مطابق 60 دن گزرنے کے بعد الیکشن کمیشن کی کارروائی غیر قانونی ہے واضح رہے کہ این اے 18 ہری پور میں عمر ایوب کے مخالف امیدوار نے دھاندلی تحقیقات کے لیے الیکشن کمیشن سے رجوع کر رکھا ہے.